کالے دھن کی فہرست میں ہندوستان تیسرے مقام پر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-17

کالے دھن کی فہرست میں ہندوستان تیسرے مقام پر

واشنگٹن
پی ٹی آئی
ایک ایسے وقت جب کہ ہندوستان بیرونی ممالک میں جمع کالے دھن کی تلاش میں ہے ، ایک بین الاقوامی تھنک ٹینک نے غیر قانونی دولت کی ملک سے باہر منتقلی کے معاملہ میں اسے تیسرا مقام دیا ہے اور ایک اندازے کے مطابق سال2012کے دوران94.76بلین امریکی ڈالر( تقریباً 6لاکھ کروڑ روپے) بیرونی ممالک میں منتقل کئے گئے ہیں ۔ گلوبل فینانشیل انٹیگر یٹی( جی ایف آئی) کی جانب سے جاری کردہ تازہ اعداد و شمار کے مطابق سال2003تا2012دس سالہ عرصہ کے دوران ملک سے باہر منتقل کی جانیو الی مجموعی ناجائز رقومات 439.59بلین امریکی ڈالر(28لاکھ کروڑ روپے) تک پہنچ گئی ہے ۔ اس فہرست میں چین249.57بلین امریکی ڈالر کے ساتھ سر فہرست ہے جس کے بعد122.86بلین امریکی ڈالر کے ساتھ روس کا نمبر آتا ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق یہ کالا دھن سال2012کے دوران ان ممالک سے باہر منتقل کیا گیا ہے۔ واشنگٹن میں قائم اس تحقیقی گروپ نے مزید کہا کہ ہندستان سے بیرون ملک منتقل کیے جانے والے غیر قانونی فنڈ کی مجموعی مالیت 991.2بلین امریکی ڈالر کے10فیصد کے مماثل ہیں جو ہندوستان سے باہر منتقل کیا گیا ہے ۔ جی ایف آئی کی رپورٹ کے مطابق2003تا2012کے عرصہ کے دوران ترقی پذیر ممالک سے بیرونی ممالک کو منتقل کی جانے والی مجموعی ناجائز دولت کی مالیت6.6ٹریلین امریکی ڈالر کے مساوی ہے ۔ اس میں وہ439.5بلین کالا دھن بھی شامل ہے جو ان دس برسوں میں ہندستان سے باہر منتقل کیا گیا ہے جس کے نتیجہ میں یہ ملک، سیاہ دھن کی منتقلی کے معاملہ میں چوتھے مقام پر پہنچ گیا ہے ۔ اس فہرست میں چین سب سے اوپر ہے جس کے کالے دھن کی مالیت1.25ٹریلین ڈالر ہے ۔ جس کے بعد روس(973.86بلین) اور میکسیکو(514.26بلین ڈالر) کا نمبر آتا ہے ۔ جی ایف آئی نے کہا کہ ان دس برسوں کے دوران ہندوستان سے ہر سال اوسطاً43.96بلین ڈالر کا کالا دھن بیرونی ممالک کو منتقل کیاجاتا رہا ہے ۔ سپریم کورٹ کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم( ایس آئی ٹی) ہندوستانیوں کے بیرونی کھاتوں میں4479کروڑ روپے کا پتہ چلانے کی کوششوں میں مصروف ہے جن کے نام ایچ ایس بی سی جنیوا برانچ کے کھاتے داروں کی فہرست میں شامل ہیں۔
علاوہ ازیں ایس آئی ٹی نے ہندوستان کے اندر14,958کروڑ روپے کی غیر محسوب دولت کا بھی پتہ چلایا ہے ۔ اس معاملہ کی چھان بین انفورسٹمنٹ ڈائرکٹوریٹ اور محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے کی جارہی ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ عام انتخابات میں ہندستان میں کالے دھن کا مسئلہ سنجیدہ سیاسی مباحث کا موضوع رہا ہے ۔ نئی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس برائی سے نمٹنے کی پابند ہے تاہم بیرونی ممالک میں ہندوستانیوں کی جانب سے جمع کئے گئے کالے دھن کے بارے میں اس نے کوئی اعداد و شمار جاری نہیں کئے ہیں ۔

India third on black money list: report

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں