بابری مسجد کی شہادت ملک بھر میں مختلف تنظیموں کا یوم سیاہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-07

بابری مسجد کی شہادت ملک بھر میں مختلف تنظیموں کا یوم سیاہ

ایودھیا، نئی دہلی
یو این آئی
ایودھیا میں بابری مسجد شہادت کے22سال مکمل ہونے کے موقع پر آج ہندو تنظیموں نے جہاں یوم شجاعت منایا ، وہیں مسلم اور سیکولر سماجی تنظیموں نے آج کا دن یوم سیاہ کے طور پر منایا ۔ وشوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل جیسی ہندو تنظیموں نے آج ایودھیا اور لکھنو سمیت ملک کے مختلف حصوں میں یوم شجاعت کا اہتمام کیا۔ دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر سماجی تنظیم لوک راج سنگھٹن کی قیادت میں سیاسی ، سماجی اور طلباء کی تقریباً50تنظیموں نے ریالی نکالی اور بابری مسجد کی تعمیر نو اور اس کے انہدام کے لئے قصور وارافراد کے خلاف جلد از جلد سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان تنظیموں میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا ، جے این یو اسٹوڈنٹس یونین، یونائیٹیڈ مسلم فرنٹ، جماعت اسلامی ہند، آل انڈیا ملی کونسل، اے آئی ایس اے ، سکھ یوتھ فورم ، سٹیزن فارڈیمو کریسی، سکھ فورم، ڈی ایس ایف ، سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی آف انڈیا ، ایس یو سی آئی(کمیونسٹ) اور سی پی آئی ایم ایل جیسی تنظمیں شامل تھیں ۔ اسی دوران آج ایودھیا اور فیض آباد شہروں میں چپہ چپہ پر سیکوریٹی جوانوں کی تعیناتی کے باوجود عام زندگی معمول کے مطابق رہی ۔ سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ بی کے سنگھ نے بتایا کہ احتیاطاً پورے ضلع میں حکم امتناعی نافذ ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ آج ہونے والے تمام پروگراموں کی ویڈیو ریکارڈنگ کی جارہی ہے۔ سادہ لباس میں سلامتی دستے تعینات ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ایودھیا کے متنازعہ بابری مسجد، رام جنوی بھومی احاطہ کے ریڈ زون اور یلو زون پر تعینات فوج کو خصوصی احتیاط برتنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ ریڈ زون میں متنازعہ ڈھانچہ آتا ہے جب کہ یلو زون میں ایودھیا (شہر ) رکھا گیا ہے ۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ (سٹی) آر ایس گوتم نے بتایا کہ ایودھیا فیض آباد میں آنے والے افراد کی سخت نگرانی کی جارہی ہے۔ مجرموں اور غیر سماجی عناصر پر بھی نظر رکھی جارہی ہے۔ سنگھ نے بتایا کہ اس سلسلہ میں کل سے ہی گاڑیوں ، ہوٹل، گیسٹ ہاؤس ، ریلوے اسٹیشن ، بس اسٹیشن اور سرائے پر آنے جانے والوں اور ٹھہرنے والوں کی نگرانی شروع کردی گئی تھی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ، مجسٹریٹ ڈاکٹراروند چورسیا نے بتایا کہ ایودھیا میں متنازعہ مقام پر رام للا سے کافی دور تک اجلاس یا تقریر وغیرہ پر پابندی عائد ہے۔ مختلف اداروں کے ذریعہ طے شدہ پروگرام کے علاوہ نئے پروگرام کی اجازت نہیں ہے۔ دریں اثناء ٹاملناڈو میں بابری مسجد کے یوم شہادت پر مختلف مسلم تنظیموں اور بشمول ٹاملناڈو مسلم منترا کاز گم نے دھرنا دیا اور نعرے بازی کی ۔ پولیس نے دس ہزار جوانوں کے ساتھ سیکوریٹی کے وسیع تر انتظامات کئے تھے ۔
نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس قائدین نے آج بابری مسجد کے انہدام کے ملزمین کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس واقعہ سے ہندوستانی سیاست میں انتشار کی راہ ہموار ہوئی ہے ۔ پارٹی جنرل سکریٹری دگ وجئے سنگھ نے ٹوئٹر پر کہا کہ ہم بابری مسجد کے انہدام کی مذمت کرتے ہیں سابق مرکزی وزیر منیش تیواری نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ بابری مسجد کے انہدام کے22سال بعد ملزم اہم سرکاری عہدوں پر فائز ہیں اور جس شخص کی ناک کے نیچے گجرات جلا ہووہ وزیر اعظم ہے ۔ کانگریس قائدین کے یہ ریمارکس انہدام بابری مسجد کے22سال کی تکمیل کے موقع پر کئے گئے ہیں ۔
بابری مسجد کا مقدمہ فاسٹ ٹریک عدالت میں چلایاجائے : ہاشم انصاری
ایودھیا
یو این آئی
بابری مسجد کی شہادت کے22ویں سال مکمل ہونے پر آج بابری مسجد ملکیت مقدمہ کے معمر فریق ہاشم انصاری نے اپنے سابقہ فیصلہ سے انحراف کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے اگر فاسٹ ٹریک عدالت تشکیل دی جائے تو وہ بابری مسجد ، رام جنم بھومی مقدمہ کی پیروی جاری رکھنے کے لئے تیار ہیں ۔ بابری مسجد کے یوم شہادت کے موقع پر آج انہوں نے اعلان کیا کہ وہ بذات خود وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرنے کے لئے جلد ہی نئی دہلی روانہ ہوں گے۔ یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ہاشم انصاری نے کہا کہ اگر حکومت طویل عرصے سے زیر التوا مقدمہ کو حل کرنے کے لئے کارروائی تیزی سے انجام دینے خصوصی عدالت قائم کرے گی تو میں بابری مسجد ملکیت مقدمہ کی پیروی نہ کرنے کے اپنے سابقہ فیصلہ کو واپس لے سکتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ مہنت گیان داس کے ہمراہ نئی دہلی جاکر نریندرمودی سے ملاقات کریں گے ۔ گیان داس ہنو مان گڑھی مندر کے سادھو ہیں اور بابری مسجد، رام جنم بھومی مقدمہ کے فریق اکھاڑہ پریشد کے صدر بھی ہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ ہاشم انصاری اور گیان داس نے2010ء میں الہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد اس تنازعہ کے دوستانہ حل کے لئے ایک فارمولہ تیار کیا تھا مگر اس پر عمل نہ ہوسکا ۔ سماج وادی پارٹی کے صدر ملائم سنگھ یادو کی جانب سے ان سے ملاقات کے بارے میں پوچھنے پر انصاری نے کہا کہ کوئی بھی مجھ سے ملاقات کرسکتا ہے اور میں کسی بھی ایسے شخص کے ساتھ ملاقات کے لئے تیار ہوں جو ایودھیا تنازعہ کو حل کرنے میں مدد دے سکتا ہے ۔ 94سالہ انصاری نے کہا کہ ایودھیا کے مسئلہ پر سیاست ختم ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیاست دان اس مسئلہ کا فائدہ اٹھانا بند کردیں گے تب یہ مسئلہ حل ہوسکے گا ۔ حکومت اتر پردیش نے انصاری کی جانب سے مقدمہ سے دستبردار ہونے کے اعلان کئے جانے کے بعد انہیں وائی زمرہ کی سیکوریٹی فراہم کی تھی۔ اس اعلان کے بعد انصاری سے ملاقات کرنے والوں میں بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر ظفر یاب جیلانی کے بھائی مسعود جیلانی ، سماج وادی پارٹی کے قائدین محمد یاسین خان اور مولانا الیاس عثمانی شامل ہیں ۔

'black day' in India on 22nd anniversary

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں