ایس این بی
دنیا بھر کے لوگ اب ایک نئی ویب سائٹ کے ذریعہ نیتاجی سبھاش چندر بوس اور ان کے بھائی سرت چندر بوس، کی زندگی کے بارے میں نئی باتیں جان سکیں گے اس ویب سائٹ میں ان لوگوں کی زندگی اور کاموں سے وابستہ جامع مواد موجود ہے ۔ سپریم کورٹ کے سابق جج اے کے گانگولی اور مغربی بنگال کے سابق اٹارنی نارائن گپت کی طرف سے جمعہ کو شروع کی گئی ویب سائٹwww. theboselegacy.comمیں بوس بھائیوں کے مضامین ، تقریر ، جیل میں لکھے گئے نوٹ اور تبصرے، ڈائری کے مضامین، ذاتی خط وکتابت، تصاویر، آڈیوریکارڈنگ اور ویڈیوفلمز دستیاب ہیں ۔ ویب سائٹ پر زیادہ تر چیزیں سرت چندربوس کے بیٹے امئے ناتھ بوس کے ذاتی ذخیرہ سے لی گئی ہیں ۔ ویب سائٹ نیتاجی کے وارثوں نے شروع کی ہے ، جو حکومت کی طرف سے نیتاجی سے وابستہ خفیہ فائلوں کو ہٹائے جانے کے خلاف مہم چلا رہے ہیں ۔ ڈھیر ساری غیر مطبوعہ مواد کے علاوہ ویب سائٹ پر نیتا جی کی لکھی ہوئی دو کتابیں ، مکتی سنگرام ، اور بھارت پاتھک ، کا بنگالہ ترجمہ بھی دستیاب ہے ، جس کے کورکاڈیزائن ستیہ جیت رے نے تیار کیا تھا۔
لانچنگ کے موقع پر گپتو نے کہا کہ ویب سائٹ بوس برادارن کی طرف سے ہندوستان کی آزادی کی جدو جہد اور ملک کو سیکولر جمہوریت کے طور پر تیار کرنے میں کئے گئے کام کی تشہیر کرنے کا موثر ذریعے ہوگا ۔ چونکہ نیتا جی سے متلعق کئی دستاویزات خفیہ ہیں، لہذا مجھے امید ہے کہ ویبس ائٹ دنیا بھر کے لوگوں کو بوس برادران کی زندگی اور اعمال کے تئیں نیا علم فراہم کرکے شہرت حاصل کرے گی ۔ نیتا جی کے جمہوری اور سماجی انصاف کے آدرشوں اور اصولوں کو یاد کرتے ہوئے مغربی بنگال کے انسانی حقوق کمیشن کے سابق صدر گنگولی نے تشویش ظاہر کی کہ حکمراں طبقے ،لوگوں کے اظہار کی آزادی پر روک لگانے کی کوشش کررہا ہے ۔ گنگولی نے کہا کہ آئین میں اظہار کی آزادی دی گئی ہے لیکن ایسی مثالیں بڑھ رہی ہیں جن میں حکمراں طبقہ لوگوں کی اظہار کی آزادی پر روک لگانے کی کوشش کررہا ہے ۔ گنگولی نے کہا کہ آزادی ملنے کے اتنے دہائیوں کے بعد بھی ہندوستان کو ایک سوشلسٹ ملک بنناباقی ہے ۔
Website to carry forward Netaji legacy
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں