گھر واپسی مہم - وی ایچ پی ترجمان کا شرپسندانہ بیان - فتح پور میں متعدد پروگرام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-26

گھر واپسی مہم - وی ایچ پی ترجمان کا شرپسندانہ بیان - فتح پور میں متعدد پروگرام

نئی دہلی
آئی اے این ایس
وشوا ہندو پریشد کے قومی ترجمان سریندر جین نے کہا ہے کہ کم تعلیم یافتہ برقعہ پوش مسلم لڑکیوں اور مسلم لڑکوں کو جو’’مدرسوں میں دہشت گرد بنتے ہیں ‘‘ اگر ہندو صفوں میں آجائیں تو’گھر واپسی‘‘ مہم سے فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم وزیراعظم نریندر مودی کے قومی ترقی ایجنڈہ میں’’معاون ‘‘ ہے۔ سریندر جین نے کہا کہ’’گھر واپسی‘‘ کے ذڑیعہ مسلم لڑکے اگر ہندو مذہب قبول کرلیں تو وہ محب وطن بن جائیں گے ۔ (گھر واپسی ایک رسم ہے جوہندو صفوں میں واپس آنے والوں کے خیر مقدم کے لئے ادا کی جاتی ہے ۔)سریندر جین نے جو ہریانہ روہتک کالج کے ریٹائرڈ پروفیسر ہیں ۔ کہا کہ’’گھر واپسی‘‘ مودی کے ترقیاتی ایجنڈہ پرمثبت اندا ز میں اثر کرے گی ۔ مسلم لڑکیاں جنہیں تعلیم تک سائی نہیں ہے اور جو برقعہ پہنتی ہیں، ایک بارہندو بن جائیں اور تعلیم یافتہ ہوجائیں تو وہ ملک کی ترقی میں مدد دیں گی ۔‘‘ جین نے کہا کہ ’’مسلم لڑکے جو مدرسوں میں دہشت گرد بنتے ہیں ، دیش بھکت بن جائیں گے اور قومی ترقی میں مدد دیں گے ۔ اس طر ح مرکزی حکومت کو، دہشت گردی کامقابلہ کرنے میں کوئی رقم خرچ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔‘‘ سریندر جین نے کہا کہ ’’ہندوستان میں تقریباً90-95فیصد عیسائی اور مسلمان دراصل ہندو تھے کیونکہ ان کے آبا و اجداد نے یا خود انہوں نے جبراً تبدیل مذہب کیا یا انہیں تبدیل مذہب کے لئے لالچ دیی گئی تھی ۔ اب ہم انہیں ان کی جڑوں اور زمین سے دوبارہ مربوط کرنے کی صرف کوشش کررہے ہیں ۔ ‘‘بتایاجاتا ہے کہ وی ایچ پی کی ایک سالہ طویل گولڈن جوبلی تقاریب کے حصہ کے طور پر ضلع فتح پور میں آئندہ14جنوری تا16فروری ، ’’گھر واپسی‘‘ کے متعدد پروگرام منعقد ہوں گے ۔(حلقہ فتح پور ، متنازعہ مرکزی وزیر سادھوی نرنجن جیوتی کا حلقہ انتخاب ہے) یہاںیہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ گزشتہ ہفتہ گجرات میں بعض ہندو رسوم ادا کرنے کے بعد زائد از200 قبائلی عیسائیوں کے ایک بیاچ کو ’’گھر‘‘لایا گیا تھا۔

VHP to hold 'Ghar Wapsi' in Fatehpur

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں