ہندوستان دنیا کو بہترین اساتذہ فراہم کر سکتا ہے - مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-26

ہندوستان دنیا کو بہترین اساتذہ فراہم کر سکتا ہے - مودی

وارانسی
پی ٹی آئی
ملک میں بڑے پیمانے پربہترین اساتذہ کو تیار کرنے پرزور دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر ومدی نے آج اس سلسلہ میں ایک مشن شروع کیا ہے اور اس دعویٰ کے تحت کہا کہ ساری دنیا ہندوستان کی جانب بڑے امید سے دیکھ رہی ہے ، لیکن ہم تیار نہیں ہیں ۔ بنارس ہندو یونیورسٹی میں یوم بہتر حکمرانی کے موقع پر منعقدہ تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے تدریس کو بطور پیشہ اختیار کرنے کے خواہاں افراد کے لئیا سکولی تعلیم کے بعد پانچ سالہ ٹیچرس ٹیرننگ پروگرام کی وکالت کی اورکہا کہ ملک ساری دنیا کو اعلیٰ معیاری اساتذہ فراہم کرسکتاہے ۔ اپنے حلقہ انتخاب کے دورہ کے موقع پر مودی نے کہا کہ ملک کی تہذیب و کلچر سے جڑے بہترین اساتذہ کو تیار کرنے ک لئے ماحول بنانے کی ضرورت ہے ۔ اور انہیں لاکھوں کی تعداد میں برآمد کیاجاسکتا ہے جس کی بیرونی ممالک میں بڑے پیمانے پر طلب ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 21ویں صدی عیسوی ، علم کی صدی ہے اور ہندوستان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس میں اپنا حصہ ادا کرے۔ یہ وقت کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بطور وزیر اعظم میرے چھ ماہ کے تجربہ میں کہہ سکتا ہوں کہ ساری دنیا امید باندھے ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے لیکن ہم اس کے لئے تیار نہیں ہیں ۔ ساری دنیا تیار ہے لیکن ہم تیار نہیں ہیں ۔ انہوں نے بنارس ہندو یونیورسٹی کے بانی اور بھارت رتن ایوارڈ دئیے جانے والے مدن موہن مالویہ کے نام پر ٹیچرس ٹریننگ کی مہم شروع کی۔ مودی نے بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) کے سوتنترا بھون میں انٹر یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندستان نے عالمی استاد کا کردار ادا کیا ہے۔ ملک کو وہ پرانا فتحار پھر سے حاصل کرنا ہے اوراس کے لئے سبھی کو متحد ہوکر کوشش کرنی پڑے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہندستان میں یوگا اور گائے پالنے کی قدیم روایت کو اپنانا ہوگا۔ اقوام متحدہ کو یوگا سے متعلق ان کی تجویز منظورکرنے کے لئے شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عام طورپر معمولی تجاویز پاس ہونے میں ڈھائی سے تین سال کا عرصہ لگتا ہے لیکن یوگا سے متعلق ان کی تجویز کو اقوام متحدہ نے منظور کرنے میں چند دن ہی میں21جون کو پوری دنیا میں یوگا ڈے منانے کا اعلان کردیا۔
مودی نے کہا کہ اقوام متحدہ میں ان کا پہلا پروگرام تھا اور انہوں نے پوری مضبوطی کے ساتھ اپنی تجویز پیش کی تھی ۔ ان کا کہانتھا کہ اگر دنیا کے سامنے پوری خود اعتمادی کے ساتھ جائیں گے تو ہماری باتوں کو یقیناًاہمیت دی جائے گی اور اس کا نوٹس کیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ آرٹ اورنغمہ ہماری وراثت میں شامل ہیں ۔ یوگا کے ساتھ ان دونوں کو بھی ہم اپنی ثقافتی میراث کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کرسکتے ہیں اور ہمیں یقین رکھنا چاہئے کہ دنیا بھی اسے صدق دل سے قبول کرے گی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستانی نغموں سے من ڈولتے ہیں تو مغربی و دیگر نغموں سے تن ڈولتے ہیں ۔ مودی نے کہا کہ کاشی میں سیاح گنگا اور بھولے بابا کی وجہ سے آتے ہیں لیکن وہ یہاں ہم لوگوں کے بہتر انتظام کی وجہ سے قیام کریں گے ۔ اس لئے یہاں کے انتظامات اور درست کرنے ہوں گے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ تلسی داس اور کبیر داس جیسے اکابرین سے متعلق اسکول کھولے جانے چاہئے ۔ ناٹک کے ذریعہ ان کے سلسلے میں طلبہ کو بتانا چاہئے لیکن آج حالات بہت تیزی سے بدل رہے ہیں اور طلبہ اب ٹیچر نہیں بننا چاہتے ہیں۔ انہوں نے سوچھتا ابھیان کو معاشی ترقی کابڑا ذریعہ بتاتے ہوئے کہا کہ گندگی کی وجہ سے اوسطا7ہزار روپے ہر شخص خرچ کرتا ہے ۔ اگر 3افراد پر مشتمل خاندان ہے تو اس سے نمٹنے کے لئے21ہزار روپے ماہانہ خرچ ہوں گے جو بالکل غیر ضروری ہیں۔ مودی نے کہا کہ اس سے گھر کی معاشی حالت خراب ہوگی ۔ اس سے سب سے زیادہ فائدہ غریبوں کو ملے گا۔ وزیر اعظم نے تاخیر سے پہنچنے کے لئے لوگوں سے معافی طلب کی۔ انہوں نے یونیورسٹی کیمپس میں وائی فائی سہولت کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر فروغ انسانی وسائل کی مرکزی وزیر سمرتی ایرانی ، وزیر ثقافت مہشی شرما اور اتر پردیش کے وزیر تعلیم احمد حسن بھی موجود تھے ۔ اس سے قبل نریندر مودی کے پہنچنے پر چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو نے ان کا ایر پورٹ پر استقبال کیا۔

India should aim to export top-class teachers across the world, Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں