گیتا کے تبصرہ پر راجیہ سبھا میں سشما سوراج ارکان کی تنقید کا نشانہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-10

گیتا کے تبصرہ پر راجیہ سبھا میں سشما سوراج ارکان کی تنقید کا نشانہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر خارجہ سشما سوراج آج راجیہ سبھا میں اپوزیشن کی شدید تنقید کا نشانہ بنیں جب کہ ارکان نے بھگوت گیتا کو قومی مذہبی کتاب قرار دینے ان کے مطالبہ کو دستور کا سیکولر کردار بدل دینے کے ناپاک منصوبے سے تعبیر کیا ۔ وقفہ صفر کے دوران یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے سی پی آئی کے ڈی راجہ نے مطالبہ کیا کہ ایوان کو ان کے اس مطالبہ کو نا منظور کرنا چاہئے ۔ تاہم حکومت نے سوراج کی مدافعت کرتے ہوئے کہا کہ گیتا دھرم کی کتاب نہیں بلکہ ایک شخص کی عملی زندگی کی کتاب ہے۔ مملکتی وزیر پارلیمانی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ گیتا دھرم گرنتھ( مذہبی کتاب) نہیں ہے بلکہ یہ ’کرم گرنتھ( ایک شخص کی عملی زندگی سے متعلق کتاب ) ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب کبھی سنسکرت اور سنسکار(ورثاء اور ثقافت) کی بات کی جاتی ہے تو بعض لوگوں کو سیکرازم خطرہ میں نظر آتا ہے ۔ سارے ملک کو بھگوت گیتا پر فخر ہے۔ راجہ نے تاہم کہا کہ آپ صرف ایک مذہبی کتاب کو قومی کتاب کا درجہ دے کر مسلط نہیں کرسکتے ۔ ہندوستان ایک ہمہ مذہبی اور ہمہ لسانی سماج ہے جہاں مختلف طبقات کے پاس مختلف مذہبی کتابیں مقدس حیثیت رکھتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سوراج کا بیان کوئی نیا نہیں ہے اور اسے بی جے پی اور آر ایس ایس قائدین کے ریمارکس کے تناظر میں دیکھاجانا چاہئے ۔
ڈی راجہ نے کہا کہ سشما سوراج کا یہ بیان در حقیقت دستور کا سیکولر کردار اور سیکولر دھارے کو تبدیل کردینے کے ناپاک منصوبہ کا ایک حصہ ہے ۔ راجہ نے سوال کیا کہ بی جے پی حکومت اسکولی تعلیم میں سنسکرت زبان کو خصوصی اہمیت کیوں دے رہی ہے ۔ وہ ٹامل جیسی ہندوستانی زبانوں کی قیمت پر جو اس کے مساوی قدیم زبانیں ہیں سنسکرت کو کیوں بڑھا چڑھا کر پیش کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوراج کا بیان قابل اعتراض ہے اور ایوان کو چاہئے کہ اس کا نوٹ لے اور نا منظور کردے ۔ کانگریس کے ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ وہ سوراج کے بیان کی مذمت کرتے ہیں ۔ سی پی آئی ایم کے سیتا رام یچوری نے کہا کہ ہندوستان کے لئے مقدس کتاب اس کا دستور ہے جو تمام شہریوں کو یکساں حقوق کی طمانیت دیتا ہے ۔ بائیں بازو کانگریس اور ترنمول کانگریس کے کئی ارکان نے راجہ کے اس اعتراض کی مدافعت کی اور ا ن کی آواز میں آواز ملا کر سوراج کے مطالبہ کی مخالفت کی۔ اس دوران وشوا ہند و پریشد کے ایک سینئر لیڈر وینکٹیش ابدیو نے بھی سشما سوراج کی اس تجویز کی تائید کی کہ بھگوت گیتا کو قومی کتاب کا درجہ دیاجاناچاہئے ۔

Sushma draws flak over demand to make Bhagwad Gita national scripture

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں