سماجوادی رہائشی اسکیم کا اعلان - متوسط طبقہ کے لئے 3 لاکھ مکانات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-07

سماجوادی رہائشی اسکیم کا اعلان - متوسط طبقہ کے لئے 3 لاکھ مکانات

لکھنو
پی ٹی آئی
اتر پردیش کی حکومت نے آج متوسط طبقے کے لوگوں کے آشیانے کا خواب پورا کرنے کے لئے سماج وادی رہائش اسکیم کے آغاز کا اعلان کیا ۔ اس کے تحت سال2016تک تین لاکھ مکان بنانے کا مقصد ہے ۔ محکمہ رہائش کے پرنسپل سکریٹری سدا کانت نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ کابینہ کی میٹنگ میں متوسط طبقے کو فائدہ پہنچانے کے لئے سماج وادی رہائش اسکیم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس میں اپارٹمنٹ کی قیمتیں مقرر کی گئی ہیں۔ مستقبل میں یہ منصوبہ دیہی علاقوں میں بھی نافذ کیاجاسکتا ہے ۔ حالانکہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ اسکیم کب شروع کی جائے گی ۔
پرنسپل سکریٹری نے بتایا کہ اس اسکیم کے تحت بنائے جانے والے مکانات کی قیمت15لاکھ سے30لاکھ روپے کے درمیان ہوگی ۔ان مکانوں کی تعمیر کے لئے زمین استعمال کی تبدیلی کے لئے کوئی فیس نہیں لی جائے گی ۔ سدا کانت نے بتایا کہ کابینہ نے اپارٹمنٹ کی فی مربع میٹر قیمتیں طے کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ قومی راجدھانی علاقہ میں بننے والے اپارٹمنٹ کے لئے یہ شرح3000روپے فی مربع میٹر سے زیادہ نہیں ہوگی ۔ اس کے علاوہ بڑے شہروں میں یہ شرح زیادہ سے زیادہ2800روپے فی مربع میٹر اور باقی شہروں میں2500روپے مربع میٹر طے کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسکیم کے تحت مراعات کی پیشکش بھی کی جائے گی ۔ ان میں اسٹامپ فیس میں کمی اور سنگل ونڈو نظام بھی شامل ہے ۔
سدا کانت نے کہا کہ حکومت نے زمین استعمال میں تبدیلی کے لئے ضابطے بھی تیار کرلئے ہیں ۔ اس کے تحت ایک علیحدہ فنڈ بنایاجائے گا اور اس میں زمین استعمال تبدیلی کی فیس جمع کی جائے گی ۔ لوگ یہ جان سکیں گے کہ اس رقم کا استعمال کہاں اور کیسے ہورہا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت نے ہائی ٹیک ٹاؤن شپ اسکیم کے تحت ضابطوں کو آسان بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔ کسانوں کے مفادات کی حفاظت کے سوال پر انہوں نے کہا کہ زمین تحویل انون اب اور بھی سخت ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہا مجھے توقع ہے کہ بڑے ڈویلپر گجرات ماڈل کے تحت آئیں گے اور قانون کے مطابق کسانوں کو بھی شیئر ہولڈر بنایاجائے گا۔ ریاست میں بنی غیر قانونی کالونیوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر سدا کانت نے کہا کہ اس سلسلے میں جلد ہی ایک پالیسی بنائی جائے گی ۔ سرکاری رہائشی اتھاریٹوں میں بد عنوانی کے سوال پر انہوں نے کہاکہ احتساب میں کمی آئی ہے لیکن جو بھی صورت درست ثابت ہوگی ان میں حکومت کارروائی کرے گی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں