مرکز کی مایوس کن کارکردگی کے خلاف جنتا پریوار کا احتجاجی مظاہرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-22

مرکز کی مایوس کن کارکردگی کے خلاف جنتا پریوار کا احتجاجی مظاہرہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
سابق جنتا پریوار میں شامل چھ سیاسی جماعتیں ماقبل انضمام کل ایک ہی پلیٹ فارم پر نریندر مودی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کریں گی جس کے دوران انتخابی وعدوں کی کی تکمیل میں ناکامی کے علاوہ کئی دیگر مسائل کے حوالہ سے حکومت کو ہدف تنقید بنایاجائے گا ۔ ذرائع نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ سابق جنتا پریوار میں شامل سیاسی جماعتوں کے انضمام میں ابھی کچھ اور وقت درکار ہوگا تاہم اس کی شروعات لالو پرساد یادو کی آر جے ڈی اور نتیش کمار کی سیاسی جماعت جے ڈی یو کے انضمام سے ہوگی ۔ پیر کو باہمی بات چیت کے بعد انضمام کے عمل کا جلد ہی آغاز ہوگا جے ڈی یو کے ایک سینئر قائد نے اپنی شناخت مخفی رکھے جانے کی شرط پر بتایا کہ بہار میں انتخابات آئندہ سال مقرر ہینِ جہاں ابھرتی ہوئی طاقت بی جے پی کے خلاف متحدہ مقابلہ پر اتر پردیش اور کرناٹک سے زیادہ توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ۔ جہاں ایس پی اور جنتال دل ایس جلدی میں نہیں ۔ اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات2017میں ہوں گے ۔ بہار کے سابق چیف منسٹر نتیش کماراور جے ڈی یو وآر جے ڈی صدور شرد یادو اور لالو پرساد یادو پیر کو نئی دہلی پہنچیں گے ۔ دونوں جماعتوں کے انضمان سے متعلق تفصیلی بات چیت ہوگی جس کے بعد ہی وسیع تر انضمام میں سرعت کے اشارے دئیے جائیں گے ۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران بہار میں بی جے پی زیر قیادت اتحاد کے ہاتھوں کراری شکست کے بعد جے ڈی یو آر جے ڈی اور کانگریس نے اسمبلی ضمنی انتخابات میں قدرے کامیابی کا مظاہرہ کیا ۔ چند ماہ قبل ہی بہار میں اسمبلی ضمنی انتخابات کے نتیجہ میں کھویا ہوا موقف حاصل ہوا ۔ اتحاد کے ایک اہم محرک جے ڈی یو صدر شرد یادو نے بتایا کہ22دسمبر کو قومی دارالحکومت میں منعقد ہونے والا مہا دھرنا در حقیقت انضمام کی جانب پہلا ٹھوس قدم ہوگا ۔ انہوں نے تاہم یہ وضاحت نہیں کی کہ انضمام کب تک ممکن ہے۔ بی جے پی کو بے نقاب کرنے کا پروگرام مہا دھرنا در حقیقت چھ جماعتوں کا وسیع تر انضمام کی جانب پہلا ٹھوس قدم ہوگا۔
انضمام کی مہم کئی مہینوں سے پس پردہ چل رہی تھی تاہم سماج وادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو کی جانب سے پانچ سیاسی جماعتوں جنتال دیو، جنتادل سیکولر انڈین نیشنل لوک دل، ایس جے پی اور راشتریہ جنتادل سر براہوں کی اپنی رہائش گاہ پر لنچ کی میزبانی کے بعد ہی انضمام کا پروگرام منظر عام پر آیا ۔ ضیافت میں شرد یادو، نتیش کمار، لالو پرساد یادو، جے ڈی ایس قائد ایچ ڈی دیوے گوڑا، جے این ایل ڈی قائد دشنیت چوٹالہ اور یس جے پی کے کمل مرار کا شریک ہوئے۔ ضیافت میں شریک تمام قائدین جنتر منتر پر منعقد ہونے والے مہا دھرنا میں موجدو رہیں گے ۔ آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کی دختر راج لکشمی کی شادی ایس پی سربراہ ملائم سنگھ یادو کے پوتے اور رکن لوک سبھا تیج پرتاپ یادو کے ساتھ طے ہے ۔ سیاسی اتحاد پر کسی حد تک شخصی تعلقات و رشتوں کی پرچھائیاں بھی نمایاں ہیں۔ لالو پرساد یادو نے چند روز قبل ہی یہ خیال ظاہر کیا تھا کہ بی جے پی کو چیالنج کرنے کے لئے جنتاپریوار کی جانب سے متحدہ مقابلہ ضڑوری ہے ۔ انہوں نے یہ وضاحت بھی کردی تھی کہ یہ اتحاد مستقل ہوگا جب کہ اس کی ضرورت طویل عرصہ سے محسوس کی جارہی تھی ۔ دھرنا کے دوران احتجاجی قائدین کالے دھن اور این ڈی اے حکومت کی مایوس کن کارکردگیوں کو اجاگر کریں گے ۔

دریں اثنا نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب آر ایس ایس سربرہا موہن بھاگوت کی جانب سے اپوزیشن کو تبدیلی مذہب کی تائید کرنے کی جرات کرنے کے ریمارکس پر اتوار کے دن متعد د اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے ہنگامہ برپا کیا گیا اور اس مسئلہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر استفسار کیا گیا ۔ کانگریسی قائد منیش تیواری نے کہا کہ آر ایس ایس کو اس بات کی اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ ہندوستان میں پاکستانی طرز عمل کو اختیار کرے ۔ پاکستان کی آئیڈیا لوجی کے خاتمہ کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اور اگر آر ایس ایس ہندوستان میں بھی وہی آئیڈیالوجی اختیار کرنا چاہتی ہے تو کسی حال میں اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس سلسلہ میں نہ صرف مناسب قانونی طرز پر مقابلہ کیاجائے گا بلکہ ہندوستان کی سیکولر بقاء کے لئے عوامی سطح پر بھی اس سلسلہ میں مقابلہ کیاجائے گا ۔ تیواری نے یہ بات کہی ۔ کانگریسی قائد ڈگ وجئے سنگھ نے ٹویٹر پر کہا کہ’’آر ایس ایس اپنے زور کے بل پر اور لالچ کے راستہ سے مخالف تبدیلی مذہب قانون لانا چاہتی ہے ۔ کیا انہیں یقین نہیں ؟ کیا وہ تبدیلی کو گھر واپسی کے طور پر قبول کریں گے ؟ انہوں نے کہا کہ ذاتی طور پر مجھے مخالف تبدیلی مذہب قانون پر کوئی اعتراض نہیں کیونکہ وی ایچ پی اور بجرنگ دل بھی تو جبرا اور لالچ کے ذریعہ ہی تو یہی کام انجام دے رہے ہیں ۔ کانگریس ہی کے راشد علوی نے بھی آر ایس ایس سربراہ کے ریمارکس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی بیان بازیاں مستقبل میں صرف تاریکی ہی کو عام کریں گے ۔ ان مسائل پر نریندر مودی کی خاموشی معنی خیز ہے؟ ایسے ہی خیالات کا اظہار جے ڈی یو قائد کے سی تیاگی نے بھی کیا ہے۔ خیال رہے کہ کولکتہ میں ایک موقع پر سنگھ پریوار کی حالیہ متنازعہ مہم کا مضبوط دفاع کرتے ہوئے کل بھگوت نے اپوزیشن کو تبدیلی مذہب قانون کی تائید کرنے کی جرات کرنے کی اپیل کی تھی ۔ نیز انہوں نے کہا تھا کہ اقلیتیں اگر ہندو بننا نہیں چاہتی تو وہ بھی کسی ہندو کے مذہب کو تبدیل نہ کرے ۔

Regrouped Janata Parivar stages protest against Modi govt

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں