پاکستان میں دو عسکریت پسندوں کو پھانسی دے دی گئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-20

پاکستان میں دو عسکریت پسندوں کو پھانسی دے دی گئی

اسلام آباد
پی ٹی آئی
پاکستانی حکام نے آج رات فوجی ہیڈ کوارٹرس اور سابق فوجی حکمراں پرویز مشرف پر حملہ میں خاطی قرار دئیے گئے دو عسکریت پسندوں کو پھانسی دے دی ۔ پشاور میں ملٹری اسکول پر پاکستانی طالبان کے کوفناک حملے کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے ملک میں سزائے موت پر امتناع برخاست کردئیے جانے کے بعد سزائے موت پر تعمیل کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ عقیل عرف ڈاکٹر عثمان راولپنڈی کے فوجی جنرل ہیڈ کوارٹرس پر2009ء میں حملہ کے بعد زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا تھا اور اسے سزائے موت سنائی گئی تھی۔ دوسرا عسکریت پسند ارشد محمود عرف مہربان سابق صدر اور فوجی حکمراں پرویز مشرف پر قاتلانہ حملہ کی کوشش کا مجرم قرار دیاگیا تھا ۔ پاکستان کے بیشتر خانگی ٹی وی چیانل بشمول جی او اور دنیا ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ عقیل اور محمود کو فیصل آباد کی جیل میں رات نو بجے پھانسی دے دی گئی ۔ دونوں عسکریت پسندوں کا طبی معائنہ کیا گیا اور ان کی آخری خواہش پوچھی گئی جس کے بعد انہیں پھانسی دے دی گئی ۔ سزائے موت پر تعمیل کے اس واقعہ پر رد عمل جاننے کسی عہدیدار سے ربط پیدا نہ ہوسکا۔ اس سے قبل ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ عقیل کے افراد خاندان نے فیصل آباد کی جیل میں جہاں اسے پھانسی دی نے کی تیاری کی جارہی تھی آخری مرتبہ ملاقات کی ۔ فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف نے گزشتہ رات مسلح افواج پر دہشت گرد حملوں کے واقعات میں ملوث6افراد کی سزائے موت کے احکام پر دستخط کردئیے تھے۔اسی دوران پاکستانی فوجی نے پشاور واقعہ کے بعد ملک بھر میں شروع کی گئی اپنی مہم کے تحت وادی خیبر میں کم از کم67انتہا پسندوں کو ہلاک کردیا ہے ۔ فوج نے ایک بیان میں کہا کہ سیکوریٹی فورسس نے اسپر کوٹ گرمگائی میں ایک نقل مکانی کرتے ہوئے گروپ پر حملہ کیاجس میں32انتہا پسند ہلاک ہوگئے ۔ فائرنگ کے تبادلہ میں3فوجی زخمی ہوگئے ۔
خیبر میں ایک علیحدہ واقعہ میں مزید18عسکریت پسند وں کو ہلاک کیا گیا جب کہ اسی قبائلی ضلع میں10انتہا پسند تلاشی مہم میں ہلاک ہوگئے تھے ۔ اسی دوران پاکستانی فوج اور افغانستان میں امریکی زیر قیادت فورسس نے تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کو ڈرونس کے ذریعہ نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ فض اللہ عرف ریڈیو ملا کو زمین کارروائی کے بجائے ڈرونس سے ہلاک کیاجائے گا ۔ اس فیصلہ سے وزیر اعظم نواز شریف کو واقف کروایا گیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ پشاور کے حملہ آور ملا فضل اللہ سے حملہ کے دوران بات چیت کرتے رہے تھے جس کا آڈیو ثبوت پاکستانی فوجی سربراہ، آئی ایس آئی سربراہ جنرل راحیل شریف رضوان اختر نے افغان حکام کے حوالے کردیا ہے ۔

Two militants HANGED in Pakistan after president ended death penalty ban

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں