نریندر مودی دفعہ 370 پر اپنا موقف واضح کریں - عمر عبداللہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-06

نریندر مودی دفعہ 370 پر اپنا موقف واضح کریں - عمر عبداللہ

سری نگر
پی ٹی آئی
چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو دفعہ370 کے مسئلہ پر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے ۔ یہ ایک متنازعہ دفعہ ہے جو ریاست کو خصوصی موقف کی ضمانت دیتا ہے ۔ مودی انتخابات کے لئے آرہے ہیں ۔ ہمیں امید ہے کہ وزیر اعظم ان مسائل پر کچھ وضاحت کریں گے جس پر مہم چلائی جارہی ہے اور جس پر عوام کے پاس سوالات ہیں۔ ایک کشمیری کے طور پر میں جاننا چاہتا ہوں کہ وزیر اعظم دفعہ370 کے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں اور اس مسئلہ پر مرکز کا ایجنڈہ کیا ہے ۔ عمر نے یہاں نامہ نگاروں سے یہ بات کہی۔ عمر نے کہا کہ بی جے پی نے دفعہ370 کو برخاست کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے پارلیمانی انتخابات میں مقابلہ کیا تھا لیکن اب اس مسئلہ پر خاموشی برقرار رکھے ہوئے ہے کیونکہ وہ کشمیر کے عوام سے ووٹ طلب کررہے ہیں۔ دفعہ370ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر بی جے پی نے آغاز سے ہی انتخابات میں مقابلہ کیا ہے ۔ یہ صرف ساتھ یا آٹھ ماہ پہلے کی بات ہے جب انہوں نے جموں و کشمیر اور ملک کے عوام سے ووٹ مانگ رہے ہیں اور یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ دفعہ370 کو برخاست کردیں گے اگر عوام انہیں کامیابی عطا کریں۔وزیر بننے کے فوری بعد جتندر سنگھ نے کہا تھا کہ انہوں نے دفعہ370 کی برخاستگی پر مذاکرات شروع کردئیے ہیں ۔ اب وہ کشمیر کے عوام سے ووٹ مانگ رہے ہیں ۔ چنانچہ انہوں نے دفعہ370 کے مسئلہ پر خاموشی برقرار رکھی ہوئی ہے ۔ چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے آج کہا ہے کہ افسپا کی منسوخی کے لئے ان کا مطالبہ زیر التوا ہے جس کے تحت فرضی انکاؤنٹر اور مشل اور نوگام کی ہلاکتیں انتہائی سنگین ہیں حتی کہ انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ وہ متنازعہ قانون کے خلاف اپنی لڑائی جاری رکھیں گے ۔ میں نے دو بڑی تبدیلیوں میں ایک فرضی انکاؤنٹرس اور دوسرا مشل اور نوگام جیسی ہلاکتیں ہیں جس کی وجہ سے اب اس کو انتہائی سنگینی کے ساتھ لینے کی ضرورت ہے اور کی گئی کارروائی میں کم از کم انصاف کیاجان چاہئے جو میری جانب سے افسپا کا یہ مسئلہ اٹھانے سے قبل ایسا کوئی کیس نہیں تھا ۔ چنانچہ میرے لئے کچھ اطمینان کا سبب ہے ۔
در حقیقت وہ یہ ہے کہ ہم افسپا کی منسوخی کے لئے لڑائی جاری رکھیں گے ۔ عمر عبداللہ نے اپنے دادا و سابق چیف منسٹر شیخ محمد عبداللہ کی یوم پیدائش تقریب کے موقع پر ان کے مزار پر دعائیہ اجتماع کے وقت یہاں نامہ نگاروں سے یہ بات کہی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ در حقیقت بی جے پی اس قانون کی منسوخی کے لئے سازگار حالات پید اکرنے کے تعلق سے باتیں کررہی ہے۔ جس پر انہیں ایقان ہے کہ وہ صحیح تھے ۔ بی جے پی کے نائب صدر و جموں و کشمیر کے انچارج نے کہا ہے کہ بی جے پی افسپا کی منسوخی کے لئے دوستانہ حالات بھی پیدا کرے گی اور یہی بات میں کہہ رہا ہوں کہ ہم ایسے حالات پیدا کررہے ہیں اب بی جے پی میرے نقش قدم پر چل رہی ہے ۔ چنانچہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ دونوں چیزیں ان دونوں چیزوں نے میرے یہ ایقان کرنے کا باعث بنیں ہیں کہ میں یہ مسئلہ اٹھانے میں صحیح تھا۔ بی جے پی نے یکم اکتوبر کو کہا تھا کہ اگر وہ ریاست میں بر سر اقتدار آئے تو پارٹی ایک ایسا ماحول پید اکرے گی جہاں مسلح افواج کو خصوصی اختیارات قانون (افسپا) جیسے ایک سخت قانون کی ضرورت نہیں ہوگی ۔ ہماری سمجھ یہ ہے کہ اگر بی جے پی ریاست میں بر سر اقتدار آتی ہے تو ایک ایسے قانون کی کوئی ضرورت نہیں ہوگی ۔ ہم ایک ایسا ماحول پیدا کریں گے جہاں کوئی خوف نہیں رہے گا ۔ اور ہر چیز پر امن طریقہ سے آگے بڑھے گی اور ایک سخت قانون کی ضرورت نہیں ہوگی ۔ بی جے پی لیڈر و کشمیر امور کے پارٹی انچارج رمیش ارورہ نے یہ بات کہی تھی ۔ عمر نے کہا کہ یہ بد بختی ہے کہ مرکز میں چند عناصر کی وجہ سے وہ افسپا کو اس کے منطقی انجام تک لے جانے سے قاصر ہیں ۔ ہی بد بختی ہے کہ یوپی اے اوراین ڈی اے دونوں میں مختلف طاقتوں کی وجہ سے میں اس کو منطقی اختتام تک لے جانے سے قاصررہا ہوں لیکن وہ کوشش کرنے سے مجھے روک نہیں سکتے ۔

Omar Abdullah asks PM Modi to clarify stand on Article 370

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں