بابری مسجد کی شہادت کے آج 22 سال مکمل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-06

بابری مسجد کی شہادت کے آج 22 سال مکمل

ایودھیا
یو این آئی
تاریخی بابری مسجد کی شہادت کے ۲۲سال کی تکمیل6دسمبر کے موقع پر اتر پردیش میں سخت چوکسی اختیا رکرلیگ ئی ہے ۔ جڑواں شہر ایودھیا اور فیض آباد کو عملاً ایک قلعہ میں تبدیل کردیا گیا ہے تاکہ کسی امکانی ناخوشگوار واقعہ کو روکاجائے ۔ وشوا ہندو پریشد کل’’شوریا دیوس‘‘ (یوم فتح) منائے گی جب کہ بابری مسجد ایکشن کمیٹی (بی ایم اے سی) ’’یوم غم‘‘ منائے گی۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ 6دسمبر1992کو تاریخی بابری مسجد شہید کردی گئی تھی ۔ لکھنو میں سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ ایودھیا میں پی اے سی کی چھ زائد کمپنیاں اور ریاپڈ ایکشن فورس کی دو کمپنیاں تعینات کردی گئی ہیں ۔ علاوہ ازیں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے درجہ کے چھ عہدیداروں و نیز متعدد سب انسپکٹرس کو بھی متعین کردیا گیا ہے ۔ یو پی کے حساس اضلاع میں پی اے سی کی35کمپنیوں اور آر اے ایف کی بارہ کمپنیوں کو تعینات کردیا گیا ہے ۔ عہدیداروں نے ریاست میں تمام پی اے سی کمپنیوں کو ہدایت دی ہے کہ کسی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لئے ہر ممکن ایک پلا ٹون محفوظ رکھی جائے ۔ علاوہ ازیں زیر تربیت پولیس کانسٹبلوں کو بھی ریزرو رکھا جائے۔ ضلع حکام کو ہدایت دے دی گئی ہے کہ وہ طلایہ گردی میں شدت پیدا کردیں اور چھوٹے موٹے واقعات کو بھی نظر انداز نہ کریں ۔ اسی دوران وی ایچ پی کے ترجمان شرد شرما نے یہاں یو این آئی کو بتایا کہ شوریا دیوس سارے ملک میں بلاک اور ضلع سطح پر منایاجائے گا ۔ کل کارسیوک پورم میں تقریب ہوگی ۔ وی ایچ پی کے کئی سینئر قائدین اور سنت شرکت کریں گے ۔ بابری مسجد ایکشن کمیٹی نے متنازعہ اراضی پر مسجد کی تعمیر کا مطالبہ کیا ہے۔ نائب صدر انڈین یونین مسلم لیگ نجم الحسن نے کہا ہے کہ مسلمان کل یہاں کلکٹریٹ کمپاؤنڈ میں دن بھر دھرنا دیں گے ۔ مسلم لیگ کے مطالبات بشمول مسجد کی تعمیر کی تائید میں ایک یادداشت حکومت کو بھیجی جائے گی ۔ مسلم لیگ اور انڈین مسلم سماج کل یوم سیاہ منائیں گے ۔ اور ملک میں امن کے لئے خصوصی دعائیہ اجتماعات منعقد کریں گے۔ اسی دوران خبر ملی ہے کہ بابری مسجد کیس کے قدیم ترین فریق ہاشم انصاری کے اس بیان سے کہ وہ ایودھیا کیس سے دستبردار ہورہے ہیں اور رام مندر کے لئے ان کی تائید پر ایودھیا میں ایک قسم کی کشیدگی بھی پیدا ہوگئی ہے ۔ ایودھیا میں اکھل بھارت ہندو مہا سبھا نے کل ’’سنکلپ دیوس‘‘منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مہا سبھا کے ارکان اپنے دیگر قائدین کے ساتھ رام مندر کی جلد تعمیر کا سنکلپ لیں گے ۔
اتر پردیش پولیس نے بابری مسجد ایودھیا کیس کے قدیم ترین فریق ہاشم انصاری کے لئے سیکوریٹی بڑھا دی ہے کیونکہ انہوں نے اپنی زندگی کا لاحق خطرہ کا اظہار کیا ہے ۔94سالہ ہاشم انصاری نے حال ہی میں تولیت کیس سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا ۔ حتی کہ انہوں نے ایودھیا میں ایک رام مندر کی وکالت کی ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ قبل ازیں انصاری کی سیکوریٹی کے لئے صرف تین کانسٹبلس تعینات تھے اور شفٹ ڈیوٹی کے تحت کام کرتے تھے لیکن اب انصاری کی سلامتی کے لئے ایک سب انسپکٹر اور دو زائد کانسٹبلس کو تعینات کیا گیا ہے ۔ ہاشم انصاری نے رام مندر کی تعمیر کے لئے اپنی طرف سے تائید کئے جانے کے بعد خود اپنے فرقہ کے لوگوں سے اپنی زندگی کو لاحق خطرہ کا اظہار کیاتھا۔

نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب بابری مسجد کے انہدام کی برسی کے موقع پر دو مسلم گروپوں نے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے اپیل کی کہ بابری مسجد۔ رام جنم بھومی تنازعہ سے متعلق تمام مقدمات کو سپریم کورٹ منتقل کردیاجائے اور مطالبہ کیا کہ اس کی سماعت ایک مقررہ مدت میں کی جائے ۔ کل ہند بابری مسجد تعمیر نو کمیٹی اور کل ہند مسلم متحدہ محاذ نے آج جنتر منتر پر ایک احتجاجی دھرنا منظم کیا اور کہا کہ عدالت عظمیٰ جو بھی فیصلہ کرے گی وہ مسلمانوں کے لئے قابل قبول ہوگا۔ مظاہرین نے بابری مسجد کی اسی جگہ دو بارہ تعمیر کا مطالبہ کیا اور بعد ازاں صدر اور وزیر اعظم کے دفاتر کو میمورنڈم روانہ کئے ۔ ان تنظیموں کے قائدین نے کہا کہ1992ء میں بابری مسجد کو شہید کرتے ہوئے مختلف تنظیموں نے دستور، عدلیہ اور قانون کی خلاف ورزی کی اور بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کے سیکولر کردار کو نقصان پہنچایا ۔ ہندوستان کی جو شبیہ متاثر ہوئی ہے وہ مسجد کی دوبارہ تعمیر سے ہی درست ہوسکتی ہے ۔

مدورائی سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب بابری مسجد کو شہید کئے جانے کے22ویں سال کے پیش نظر ٹاملناڈو کے جنوبی اضلاع میں سیکوریٹی سخت کردی گئی ہے ۔ ایودھیا اتر پردیش میں بابری مسجد کو شہید کردیا گیا تھا۔ انڈین ماری ٹائم فورسس نے تمام جنوبی ، مشرقی ساحلی لائن پر چوکسی اور نگرانی میں اضافہ کردیا ہے ۔ محکمہ دفاع کے ایک ترجمان نے آج یہاں یہ بات بتائی ۔ ترجمان نے کہا کہ احتیاطی اقدامات کے طور پر سیکوریٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے ۔ ہندوستان کے آبی حدود میں سیکوریٹی کے موثر انتظامات کئے گئے ہیں ۔ اس مقصد کے لئے ہندوستانی بحریہ کی خدمات بھی حاصل کرلی گئی ہیں۔ ہندوستان کے کوسٹ گارڈس سرگرم ہیں اس کے علاوہ ساحل پر طلایہ گردی میں شدت پیدا کردی گئی ہے ۔ دہشت گردوں کے داخلہ اور کسی امکانی ناخوشگوار واقعات کی روک تھام کے لئے فضائیہ کے ملازمین بھی سر گرم اور چوکس ہوگئے ہیں ۔ تاریخی مندروں، اہم تنصیبات ریلوے جنکشنوں اور پر ہجوم مقامات پر مسلح پولیس کو متعین کردیا گیا ہے ۔ کدن کولم نیو کلیر پاور پراجکٹ( کے کے این پی پی) ضلع تریونا پلی میں بھی سیکوریٹی سخت کردی گئی ہے ۔

22 years of Babri Masjid demolition

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں