خطہ کو دہشت گردی سے پاک کرنے نواز شریف کا عزم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-18

خطہ کو دہشت گردی سے پاک کرنے نواز شریف کا عزم

پشاور
پی ٹی آئی
پشاور میں طالبان کے بد ترین دہشت گرد حملہ سے متزلزل پاکستان میں آج اندرون ہفتہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے ایک قومی منصوبہ کے اعلان کا وعدہ کیا اور وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ پورے خطہ کو دہشت گردی سے پاک کیاجائے گا ۔ اس حملہ میں132اسکولی بچوں کے بشمول148افراد ہلاک ہوئے ۔ ایک ایسے وقت جب کہ پوری قوم نے پاکستان کی تاریخ کے بد ترین دہشت گرد حملہ میں مرنے والوں کی یاد میں تین دن کے سوگ کا آغاز کیا ، نواز شریف اور تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے اپنے تلخ اختلافات کوبالائے طاق رکھتے ہوئے صورتحال پر غور کے لئے میٹنگ کی ۔ اجلاس کے بعد نواز شریف نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے دہشت گردوں کے خلاف قومی لائحہ عمل تیار کرنے اور اس پر فوری عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اعلان کرتے ہیں کہ اچھے اور برے طالبان میں کوئی فرق نہیں کیاجائے گا اور دہشت گردی کے خلاف اس وقت تک جنگ جاری رکھی جائے گی جب تک آخری دہشت گردکا صفایا نہیں کردیاجاتا ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ ہے اور اس کے لئے ایک جامع روڈ میاپ کی ضرورت ہے ۔ قبل ازیں نواز شریف نے کہا کہ نہ صرف پاکستان اور افغانستان بلکہ اس پورے خطہ کو دہشت گردی سے پاک کرنا ہوگا ۔ انہوں نے یہ بیان ایک ایسے وقت دیا جب اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے نواز شریف کو ٹیلی فون کیا جس کے دوران انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کو دہشت گردی کو شکست دینے کے لئے ہاتھ ملانا چاہئے ۔ اس دوران پاکستان کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف آج طالبان لیڈر ملافضل اللہ کی حوالگی کا مطالبہ کرنے کے لئے افغانستان پہنچ گئے ۔ ملا فضل اللہ گروپ نے پشاور کے آرمی اسکول پر ظالمانہ حملہ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ آرمی پبلک اسکول میں قتل عام کے پس منظر میں پشاور میں ایک کل جماعتی کانفرنس کی صدارت کرنے کے بعد نواز شریف نے قومی اسمبلی کے قائد اپوزیشن خورشید شاہ اور پاکستان تحریک انصاف کے صدر نشین عمران خان کے ساتھ حملہ کی مذمت کی اور اسے پاکستان کی تاریخ کا بد ترین حملہ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ نفرت انگیز واقعہ ایسی بربریت ہے جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ۔ نواز شریف نے کہا کہ ہم نے اتفاق رائے سے وزیر داخلہ چودھری نثار کی قیادت میں تمام پارلیمانی جماعتوں پر مشتمل کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو ایک پلان آف ایکشن تیار کرے گی جسے سات دنوں کے اندر قومی قیادت کو پیش کیاجائے گا۔
انہوں ںے کہا کہ مسلح افواج، انٹلی جنس اور سیاسی جماعتوں کے ارکان اس کمیٹی میں شامل ہوں گے ۔ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن کے بارے میں نوا ز شریف نے کہا کہ ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے لیکن آج ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ کس طرح پورے ملک میں دہشت گردی سے نمٹا جائے ۔ دہشت گردی کے مقدمات میں سزائے موت سے پابندی ہٹانے کے بارے میں نواز شریف نے کہا کہ ہم نے تجویز پیش کی ہے کہ دہشت گردی کے کیسوں کو تیز کیاجائے اگر دہشت گردوں کو سزا نہیں دی جائے تو کسے سزا دی جائے ۔ نواز شریف نے مزید کہا کہ نظام انصاف میں نقائص کو دور کرنے کے لئے قانونی اقدامات کئے جائیں گے ۔ تاکہ دہشت گرد سزا سے بچنے کے لئے ان کا استعمال نہ کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو شکست دینے کے لئے ہمیں متحد ہونا چاہئے ۔ ہماری مسلح افواج نے دہشت گردی کو شکست دینے کے لئے اور ان کے ٹھکانوں کے صفائے کے لئے کئی قربانیاں دی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر اعتماد کرنے اور اتحاد کے مظاہرہ کے لئے پوری قومی قیادت کا شکر گزار ہوں ۔ اس سے پہلے پارلیمانی قائدین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قوم دہشت گردی کے خلاف جہاد کررہی ہے ، اور اس مشن کو ادھورا نہیں چھوڑا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف آئی ایس آئی کے لیفٹننٹ جنرل رضوان اخٹر کے ساتھ کابل کا دورہ کررہے ہیں جو اپنے افغان ہم منصب اور صدر اشرف غنی اور دہشت گردی کے خلاف سر گرم عمل فورس کے ساتھ میٹنگیس کریں گے ۔

اسلام آباد سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب پاکستان نے کہا کہ وہ پشاور میں ایک اسکول پر دہشت گرد حملہ کے بعد شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف اپنے فوجی آپریشن سے دستبردار نہیں ہوگا۔ اس واقعہ میں141افراد ہلاک ہوئے جن میں بیشتر بچے ہیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے سی این این کو ٹیلی فون پر ایک انٹرویو میں بتایا’’ ہم متزلزل نہیں ہوئے ہیں، ہم اپنی کارروائی سے دستبردار نہیں ہوں گے ۔‘‘ اس سوال پر کہ آیا طالبان اور جہادی گروپ پاکستان کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں؟ انہوں نے کاہ کہ یقیناًاس میں کوئی شبہ نہیں ہے ۔ طالبان انتہا پسند اور دہشت گرد ہیں ، یہ اس علاقہ کی سلامتی اور پاکستان میں امن اور اس کی بقاء کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم طالبان کے مختلف گروپوں کے درمیا ن کوئی امتیاز نہیں کرتے کہ یہ اچھے طالبان ہیں اور وہ برے طالبان ہیں ، تمام طالبان برے ہیں ۔

کابل سے رائٹر کی اطلاع کے بموجب افغانستان میں سر گرم جنگجو طالبان نے پاکستانی طالبان کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں کل141افراد ہلاک ہوگئے ہیں جن میں سے بیشتر بچے تھے ۔ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کل رات ایک بیان جاری کرکے پاکستان کے ایک اسکول پر کئے گئے طالبانی حملے پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بے قصور لوگوں بچوں اور خواتین کو دانستہ قتل کرنا اسلام کے خلاف ہے اور ان پیمانوں پر ہر اسلامی پارٹی اور حکومت کو غور کرنا چاہئے۔ افغان طالبان پاکستانی طالبان سے الگ ہیں لیکن سر حد پار دونوں کے ایک دوسرے سے تعلقات ہیں اور دونوں کا ہی مقصد اسلامی ریاست کا قیام ہے ۔

Nawaz Sharif vows to 'clean this region of terrorism'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں