ممبئی حملہ - انٹلی جنس کی سب سے بڑی بھول - امریکی رپورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-23

ممبئی حملہ - انٹلی جنس کی سب سے بڑی بھول - امریکی رپورٹ

نیویارک
پی ٹی آئی
ہندوستان کے شہر ممبئی میں نومبر2008میں ہوئے دہشت پسندانہ حملوں میں پاکسانی، امریکی ڈیوڈ ہیڈلی کے ملوث ہونے کے بارے میں متعدد ’’مسڈ سگنلس‘‘ تھے اگرچہ اس نے لشکر طیبہ اور آئی ایس آئی ایس کے کرتا دھرتاؤں کے ساتھ’’انتہائی مشتبہ‘‘ ای میلس کا تبادلہ کیا تھا جو ممبئی حملوں سے پہلے اور ان کے بعد ہوا تھا۔ ایک تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی ہے۔ ایک نامکمل معماتی انداز میں کہا گیا کہ متعدد انٹلی جنس رپورٹس میں ڈیوڈ ہیڈلی کا نام’’ظاہر نہیں ہوا۔‘‘ یہ انٹلی جنس اطلاعات ہندوستان ، امریکہ اور برطانیہ نے2008ء میں ہوئے ممبئی حملوں کے بعد اکٹھا کرنی شروع کی تھیں( ان حملوں میں166افراد ہلاک ہوئے تھے ۔) رپورٹ میں کہا گیا کہ ’’امریکہ ،برطانیہ یا ہندوستان سے موصولہ انٹلی جنس اطلاعات میں سے کسی میں بھی ہیڈلی کی شناخت ، ایک سازشی کی حیثیت سے نہیں کی گئی ہے۔‘‘رپورٹ میں عدالتی ریکارڈس اورامریکہ کے انسداد دہشت گردی عہدیداروں کے بیانات کے حوالے بھی دئیے گئے ہیں ۔ ان عہدیداروں نے کہا ہے کہ ’’ہیڈلی نے ممبئی حملوں سے پہلے اور بعد لشکر طیبہ اور آئی ایس آئی کے محرکین کے ساتھ انتہائی مشتبہ ای میلس کا تبادلہ کیا تھا۔ امریکی نیشنل سیکوریٹی ایجنسی نے ہیڈلیل کے بعض ای میلس اکٹھا کئے لیکن جولائی2009ء میں ایف بی آئی کی تحقیقات کا نشانہ بننے تک ممبئی حملوں میں ہیڈلی کے ملوث ہونے کو محسوس نہیں کرسکے ۔ ایف بی آئی نے اس دہشت پسندانہ حملہ کی تحقیقات کی تھیں جس کی سازش ہیڈلی تیار کررہا تھا ۔ ڈنمارک کے ایک اخبار میں پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخانہ کارٹون کی اشاعت پر مذکورہ منصوبہ تیار کیا جارہا تھا ۔ ممبئی حملوں کے تقریباً فوری بعد ہیڈلی نے ڈنمارک کے اس اخبار کے خلاف ایک نئی سازش تیار کرنی شروع کی تھی۔ جنوری2009ء میں اس نے ڈنمارک کا سفر کیا تھا ۔ اس کے بعد اس نے اپنی ساتھی سازشیوں کو ای میل پیاما ت بھیجے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں