عالمی یوم اقلیتی حقوق کے موقع پرقومی یکجہتی کے عنوان سے منعقد اس پروگرام کے آغاز میں دکن فاؤنڈیشن کے سکریٹری عبد الحفیظ صدیقی نے تمہیدی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں امن و سلامتی کی برقرار ی کے لئے تمام مذاہب کے ماننے والوں میں ایک دوسرے کے لئے باہمی عزّت کا جذبہ پروان چڑھانا ضروری ہے۔لوگوں کے دل و دماغ میں موجود فرقہ پرستی کے زہر کو نکالنا ہوگا جس کے لئے اس طرح کے قومی ہکجہتی پر مبنی پروگرام کے انعقاد کی ضرورت ہے۔پرنسپل ڈاکٹر عقیلہ غوث نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ صحیح محنت اور لگن سے اپنے مقصد تک پہنچا جا سکتا ہے ضروری ہے کہ میسّر ہوئے موقع کو کامیابی کے لئے استعمال کیا جائے۔اپنے صدارتی خطاب میں مہاراشٹر وکیل سنگھ کے صدر ڈاکٹر سریش مانے نے کہاکہ آج ایسے سماج کی تعمیر کی ضرورت ہے جس میں نہ کوئی اکثریت اور نہ کوئی اقلیت کا تصور ہو۔ہمھیں اقلیت ہونے کے احساس کمتری کو چھوڑ کر جینے کی ضرورت ہے ہم بھی اسی زمین پر رہتے ہیں جہا ں دوسرے سماج رہتے ہیں اور اگر یہ سوچ رہی تو بڑے پیمانے پر ہمھیں کامیابی مل سکتی ہے۔ہر سماج میں بھائی چارہ بڑھے ،اتحاد واتفاق بڑھے اس طرح کی امید اس قومی یکجہتی پروگرام کے ذریعے ہم کر سکتے ہیں۔انھوں نے اپنی تقریر کے دوران یہ شعر بھی پڑھا کہ دوچار کیا سارے زمانے کے باوجود ،ہم نہیں مٹ پائینگے مٹانے کے باوجود۔اگر کسی سماج کے دماغ میں یہ بات بیٹھی ہو کہ وہ اکثریت میں ہے اور کوئی شکار کی صورت میں اقلیت بن بیٹھا ہے تو یہ سوچ بہت غلط ہے اور یہ سوچ بدلنے کی ضرورت ہے۔پروگرام کے آغاز میں دکن فاؤنڈیشن کی جانب سے قومی یکجہتی کے عنوان سے منعقدہ تقریری مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ کو انعامات سے نوازہ گیا۔پروگرام کی نظامت ارشاد انصاری نے کی ۔مذکورہ پروگرام میں اہلیان امبہ جوگائی نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔مقررین کی جانب سے دکن فاؤنڈیشن کی جانب سے منعقدہ قومی یکجہتی کے پروگرام کی کافی ستائش کی اور سماج میں اس طرح کے پروگرام کے انعقاد کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
Deccan Foundation Beed Awards, Rajendra Yadav journalism award to Siraj Aarzu
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں