جموں و کشمیر تشکیل حکومت - نیشنل کانفرنس - پی ڈی پی - بی جے پی بات چیت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-26

جموں و کشمیر تشکیل حکومت - نیشنل کانفرنس - پی ڈی پی - بی جے پی بات چیت

سری نگر
آئی اے این ایس
جموں و کشمیر میں تشکیل حکومت کے معاملہ میں بی جے پی کا اور7آزاد ارکان کا اہم رول نظر آتا ہے ۔ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی دونوں ہی جماعتیں تشکیل حکومت کے مسئلہ پر پی ڈی پی دونوں ہی جماعتیں تشکیل حکومت کے مسئلہ پر آج کوئی پیشرفت نہیں کرسکیں ۔ تاہم ان جماعتوں کے قائدین نے کہا ہے کہ وہ ایک اتحاد کی تشکیل کے سلسلہ میں بی جے پی کے ساتھ بات چیت کے لئے تیار ہیں ۔ کسی ہندو قائد کو کم از کم 3سال کے لئے اس ریاست کا چیف منسٹر بنانے کی بی جے پی کی ماقبل شرط، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی دونوں کے لئے الجھن کا باعث بن گئی ہے ۔ نیشنل کانفرنس کے ایک سینئر لیڈر نے بتایا کہ ’’ملک کی یہ واحد مسلم اکثریتی ریاست ہے ۔ ایسا ہونے سے روکنے کے لئے(یعنی کسی ہندو لیڈر کو چیف منسٹر بننے سے روکنے کے لئے) ہم نے انتخاب لڑا ۔ ایسے جذباتی مسئلہ کومسلط نہیں کیاجانا چاہئے ۔‘‘ نیشنل کانفرنس کے مزکورہ سینئر لیڈر نے اس بات کی بھی توثیق کی کہ سر دست، نیشنل کانفرنس، اپوزیشن میں بیٹھنے کی حامی ہے ۔اس پارٹی کی اصل حریف پی ڈی پی کو بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے کے امکانات سے نمٹنے دیجئے ۔ یہاں یہ بات بتادی جائے کہ87رکنی اسمبلی میں پی ڈی پی اور بی جے پی ارکان کی تعداد بالترتیب(28)اور)25(ہے ۔ نیشنل کنافرنس اور کانگریس کے ارکان کی تعداد بالترتیب(15) اور12ہے جب کہ آزاد ارکان کی تعداد 7ہے۔ تشکیل حکومت کیلئے کانگریس نے اگرچہ پی ڈی پی کو تائید کا پیشکش کیا ہے ، دونوں جماعتوں کے ارکان کی مجموعی تعداد40ہوتی ہے جو سادہ اکثریت سے4کم ہے۔ اس اعتبار سے تشکیل حکومت کے عمل میں7آزاد ارکان اسمبلی کی کلیدی اہمیت ہوجاتی ہے ۔ سجاد لون کی زیر قیادت پیپلز کانفرنس کے ارکان کی تعداد2ہے اور سمجھاجاتا ہے کہ سجاد لون ، ریاستی انتخابات سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد بی جے پی سے قریب تر ہوئے ہیں۔ پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کے قائد حکیم یاسین نے کہا کہ وہ بی جے پی کی تائیدکریں گے ۔ جبکہ جموں کے واحد آزاد امید وار پون کمار جو بی جے پی سے ناراض ہیں، حلقہ اودھم پور سے کامیاب ہوئے ہیں۔ امکان ہیکہ وہ مستقبل قریب میں بی جے پی میں واپس ہوجائیں گے ۔ ضلع کارگل سے سید باقر رضوی نے حلقہ زنسکار سے نیشنل کانفرنس کی تائید سے کامیابی حاصل کی ۔ انہیں وزارتی عہدہ دئیے جانے کے وعدہ پر وہ کسی کی بھی تائید کرسکتے ہیں ۔ دیگر دو آزاد امید وارانجینئر رشید اور مارکسی پارٹی کے یوسف تریگامی ہیں۔ تریگامی، کسی بی جے پی اتحاد کی تائید نہیں کریں گے ، جب کہ انجینئر رشید اسی طرف جائیں گے جس طرف حکیم یاسین جائیں گے۔ سبکدوش ہونے والے چیف منسٹر عمر عبداللہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پی ڈی پی یا بی جے پی کے لئے تشکیل حکومت کو آسان نہیں بنائیں گے ۔ اس کے باوجود باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے عمر عبداللہ کے والد فاروق عبداللہ کو کچھ پیامات دئیے ہیں۔(فاروق عبداللہ، لندن میں گردہ کی تبدیلی کے کامیاب آپریشن کے بعد صحت یاب ہورہے ہیں۔)
تشکیل حکومت کے لئے پی ڈی پی کو این سی کی تائیدکا پیشکش پہلے، عمر عبداللہ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کیا ۔ بعد میں اس پیام کا اعادہ کیا گیا۔ اس پیشکش کو ایک سیاسی حربہ سمجھاجارہا ہے ۔ سری نگر کے حلقہ امیر کدل سے انتخاب جیتنے والے پی ڈی پی امیدوار الطاف بخاری نے کہا ہے کہ’’ انہیں (نیشنل کانفرنس کو) تحریری طور پر ہمیں تیقن دینے دیجئے تبھی ہم اس پر غور کریں گے ۔‘‘ اسی دوران مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا ہے کہ بی جے پی جموں و کشمیر میں تشکیل حکومت کی کارروائی میں اہم رول اد ا کرے گی ۔ اس کارروائی کی ٹھیک ٹھیک نوعیت کے بارے میں فیصلہ، صدر پارٹی امیت شاہ پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔ نومنتخبہ بی جے پی ارکان اسمبلی سے یہاں ملاقات کے بعد اخبار نویسوں سے خطاب کرتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ بی جے پی نے اس ریاست میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے ہیں۔ (پارٹی کی مرکزی قیادت نے جیٹلی کو یہاں بحیثیت مبصر روانہ کیا ہے)ارون جیٹلی نے بتایا کہ بی جے پی نے87کے منجملہ76نشستو ں پر مقابلہ کیا اور ووٹوں کے تناسب کے اعتبار سے ، سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے ۔ جموں علاقہ میں عوام کا زبردست فیصلہ بی جے پی کے حق میں رہا ۔ پی ڈی پی نے ہم سے چند نشستیں زیادہ حاصل کیں۔ بی جے پی ’’آزاد اور غیر وابستہ‘‘ ارکان سے ربط میں ہے۔ خواہ کوئی بھی حکومت تشکیل پائے، سیاسی عمل میں بی جے پی کا اہم رول رہے گا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ پارٹی ارکان اسمبلی نے ایک قرار داد منظور کرتے ہوئے کہا ہے کہ تشکیل حکومت میں پارٹی کے رول کا فیصلہ، صدر پارٹی کریں گے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں