لکشمن ریکھا پارنہ کریں - وزیر اعظم کی ارکان پارلیمنٹ کو ہدایت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-17

لکشمن ریکھا پارنہ کریں - وزیر اعظم کی ارکان پارلیمنٹ کو ہدایت

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بی جے پی ارکان پارلیمنٹ کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ان سے کہا کہ وہ متنازعہ ریمارکس کے ذریعہ لکشمن ریکھا پارنہ کریں ۔ کیونکہ اس سے حکومت اور پارٹی کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔ مودی کا یہ سخت انتباہ ایسے ایسے وقت سامنے آیا جب کہ پارٹی کے بعض ارکان پارلیمنٹ اور مرکزی وزراء کے متنازعہ اور قابل اعتراض بیانات کے نتیجہ میں پارلیمنٹ میں اپوزیشن کارروائی میں مسلسل خلل ڈال رہی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ بی جے پی پارلیمانی پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ سے حکومت کے مختلف پروگرامس پر بھی بات کی اور کہا کہ 25دسمبر کو بہتر حکمرانی پر سیمنار اور کانفرنسیں منعقد کی جائیں گی۔ یہ پروگرام سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی یوم پیدائش کے موقع پر منعقد کئے جارہے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پروگرام پورے ملک میں منعقد کئے جائیں گے جس کا مقصد واجپائی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت کے کارناموں کو اجاگر کرنا ہے جسے موجودہ حکومت آگے بڑھا رہی ہے ۔ اس دن صاف ستھرا ہندوستان مہم ، بہتر حکمرانی پر مباحث اور تبادلہ خیال کی نشستیں منعقد ہوں گی ۔ جن سے بی جے پی کے اہم قائدین خطاب کریں گے۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم مودی کے علاوہ وزیر فینانس ارون جیٹلی ، وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے بھی بہتر حکمرانی پر اظہار خیال کیا اور اپوزیشن کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیدا کردہ تعطل پر رائے ظاہر کی ۔ جیٹلی نے کہا کہ حکومت اہم بلس کی منظوری میں دلچسپی رکھتی ہے وہ اپوزیشن کے ایجنڈہ کے آگے نہیں جھکے گی ۔ وہ مباحث نہیں بلکہ رواں سیشن کو برباد کرنا چاہتی ہے ۔
پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب تبدیلی مذہب کے مسئلہ پر اٹھنے والے ہنگامہ کی پرواہ کئے بغیر بی جے پی رکن پارلیمنٹ یوگی آدتیہ ن اتھ نے ایسے پروگراموں کی مدافعت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک جاری عمل ہے جو جاری رہے گا ۔ گورکھپور کے رکن پارلیمنٹ نے اتر پردیش میں ایک مضبوط انسداد تبدیلی مذہب قانون کی وکالت کی ۔ پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے آدتیہ ناتھ نے کہا کہ اگر حکومت اتر پردیش سمجھتی ہے کہ وہ دوبارہ تبدیلی مذہب پروگرام غلط ہے تو مدھیہ پردیش ، اڈیشہ، راجستھان، ہماچل پردیش اور گجرات کی ریاستی حکومتوں نے جس طرح انسداد تبدیلی مذہب قانون بنایا ہے، ویسا ہی قانون اتر پردیش میں بھی لایاجائے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ آدتیہ ناتھ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب کہ وزیرا عظم نریندر مودی نے اپنی پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ کو حکومت کے ترقی کے ایجنڈہ سے نہ ہٹنے کی تلقین ی۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے انسداد تبدیلی مذہب قانون سازی کے بارے میں واضح موقف نہ رکھنے کا اپوزیشن پر الزام لگایا اور کہا کہ اگر وہ اس کی روک تھام چاہتے ہیں تو ایسے قانون کی تائید کیوں نہیں کرتے۔ اگر وہ قانون نہیں چاہتے تو دوبارہ تبدیلی مذہب پروگرام کی مخالفت کیوں چاہتے ہیں ۔

'Don't Cross Lakshman Rekha': PM Modi's Warning to BJP Lawmakers

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں