کشمیر میں فوجی کیمپ پر حملہ - لیفٹننٹ کرنل سمیت 11 سپاہی ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-06

کشمیر میں فوجی کیمپ پر حملہ - لیفٹننٹ کرنل سمیت 11 سپاہی ہلاک

سری نگر
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ جموں و کشمیر کے دو روز قبل آج عسکریت پسندوں نے اری(ضلع بارہمولہ) میں ایک فوجی کیمپ پر بڑے پیمانہ پر خود کش حملہ کردیا۔ ایک لیفٹننٹ کرنل کے بشمول سیکوریٹی عملہ کے گیارہ ارکان ہلاک ہوگئے ۔ اس حملہ میں دو شہری ہلاک ہوئے اور آٹھ حملہ آور بھی مارے گئے ۔ سری نگر کے ٹرال اور شو پیان میں بھی کئی حملے ہوئے۔ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا تیسرا مرحلہ 9دسمبر کو مقرر ہے۔ آج ماقبل طلوع آفتاب حملہ میں زبردست طور پر مسلح عسکریت پسندوں نے آٹھ فوجیوں اور تین پولیس جوانوں کو ہلاک کردیا۔ یہ حملہ آج علی الصبح لگ بھگ تین بج کر دس منٹ پر شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کی اری تحصیل میں مہرا کے مقام پر فوجی کیمپ پر ہوا ۔ یہ مقام خط قبضہ سے بیس کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے ۔ مہلوکین میں پنجاب ریجمنٹ کے لیفٹنینٹ کرنل سنکلپ کمار اور فوجی عملہ کے سات ارکان شامل ہیں۔ فوجی عملہ کے چار ارکان کی نعشیں جھلس گئیں ۔ ایک نعش پر جھلس جانے سے زخم آئے تھے ۔ دیگر تین نعشوں پر گولیوں کے نشانات تھے ۔ مہلوک دہشت گردوں کے قریب سے چھ اے کے رائفلیں،55میگزینس ، دو شارٹ گنس ، دو رات میں دکھانے والی دوربینیں ، چار ریڈیوسٹس، 32کار آمد گرینینڈس ایک میڈیکل رکٹ اور متفرق جنگی اشیاء، کثیر مقدار میں برآمد کرلئے گئے ۔ اری سری نگر سے تقریباً100کلو میٹر دور شمال مغرب میں واقع ہے جہاں وزیر اعظم نریندر مودی ، آئندہ پیر کو مہم چلانے والے ہیں۔ معتبر ذرائع نے بتایا کہ نریندر مودی پروگرام کے مطابق وادی کا دورہ کریں گے اور ریالی سے خطاب کریں گے ۔ جموں کے علاقہ راجوری میں مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان ایسی حرکتوں کو روکنے کے فوری اقدامات کرے ۔ اگر پاکستان کو ایسے اقدامات روکنے میں مسائل کا سامنا ہے تو وہ ہندوستان سے بات کرے۔ ہم پاکستان کی مدد کرنے تیار ہیں ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے مداخلت کاری جاری ہے۔ عسکریت پسند عناصر، پاکستان سے داخل ہوتے ہیں اور یہاں تباہی پیدا کرتے ہیں ۔‘‘کیا اس کے لئے پاکستان جوابدہ نہیں ہے ۔؟‘‘اسی دوران دہلی میں وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا کہ’’ممکن ہے کہ یہ آج کا حملہ انتخابات کے سبب ہوا ہو۔‘‘دریں اثناء ریاستی چیف منسٹر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ یہ حملہ امن و اعتدال میں خلل ڈالنے کی مایوسانہ کوشش ہے ۔‘‘ انہوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ ایک بار پھر یہ ظاہر ہوگیا ہے کہ مایوس عسکریت پسند عناصر امن و اعتدال میں خلل ڈالنے والے ہیں ۔‘‘ پولیس نے بتایا کہ حال ہی میں پاکستانی مقبوضہ کشمیر سے وادی میں کم از کم چھ عسکریت پسندعناصر داخل ہوئے تھے ۔ فوجی عہدیداروں نے آج ہوئے حملہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ زبردست طور پر مسلح دہشت گردوں کے ایک گروپ نے فوجی کیمپ پر خود کار اسلحہ سے زبردست فائرنگ کی ۔ فوج نے فوجی جوابی کاروائی کی ۔ قریبی کیمپوں سے مدد حاصل کی گئی ۔ یہ کارروائی زائد از چھ گھنٹے جاری رہی۔ سات نوجوانوں کے علاوہ ایک عہدیدار، ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر اور جموں و کشمیر پولیس کے دو کانسٹبل ہلاک ہوگئے۔ شہر کے مضافات میں ثورو کے مقام پر لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر قاری اسرار ، اپنے ایک شریک سازش کے ساتھ سیکوریٹی عملے کے ہاتھوں مارا گیا ۔ عسکریت پسند عناسر شہر میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے ۔ ثورو میں ان عناصر نے احمد نگر چک پوائنٹ سے تیز رفتار کے ساتھ فرار ہونے کی کوشش کی لیکن سیکوریٹی عملہ نے ان کا تعاقب کیا اور پھر بندوقوں کی لڑائی میں قاری اسرار ہلاک ہوگیا ۔ نعش کے پاس سے ایک اے کے47رائفل برآمد کرلی گئی ۔ اسی محلہ کے ایک مکان میں پناہ لیے ہوئے ایک اور عسکریت پسند کو فائرنگ کے مختصر تبادلے کے بعد گولی مار کر ہلاک کردیا گیا ۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس، کشمیر عبدالغنی میر نے بتایا کہ سری نگر میں آنے والے دنوں میں ایک بڑا حملہ کرنے کے لئے عسکریت پسندوں کے ایک ماڈیول کے داخل ہونے کے بارے میں مواد ملا ہے ۔ جنوبی کشمیر کے ٹرال علاقہ میں عسکریت پسندوں نے ایک پرہجوم بس اسٹانڈ پر گرینیڈ پھینکا ، ایک شہری ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے ۔

دریں اثنا نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کشمیر میں دہشت گردانہ حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں ہوئی بھاری مقدار میں ہوئی رائے دہی کے پیش نظر یہ مایوس کن حملہ ہیں اور انہوں نے ملک و قوم کے لئے ا پنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے نوجوان فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مودی نے اپنے ٹوئیٹر پر یہ بات کہی۔ خیال رہے کہ علیحدگی پسندوں کی جانب سے مقاطعہ کی اپیل کے باجود جموں و کشمیر کے پہلے دو مرحلوں کے اسمبلی انتخابات میں اس مرتبہ بڑے پیمانہ پر رائے دہی شمار کی گئی جب کہ مزید تین مرحلوں میں انتخابات کا عمل ہنوز باقی ہے ۔ دفاعی شعبہ کے نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے بہادر فوجی عہدیدار کو125کروڑ ہندوستانی عوام خراج عقیدت پیش کرتی ہے جنہوں نے ملک و قوم کے لئے اپنی زندگی گزاری اور اسی مقصد کے لئے انہیں قربان کردیا۔ ہم انہیں کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔ خیال رہے کہ وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ذرائع کے مطابق کشمیر میں پیر کے دن ریالیاں مقرر ہیں ، جس سے وہ خطاب کرنے والے ہیں۔ تاہم ان دہشت گردانہ حملوں کے باوجود ان پروگراموں میں شرکت کرنے والے ہیں ۔

نئی دہلی سے یو این آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب اپوزیشن پارٹیوں نے آج جموں و کشمیر میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپنی خارجی پالیسی پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا۔ بی ایس پی قائد مایاوتی نے پارلیمنٹ کے باہر اخباری نمائندوں سے کہا کہ وزیر اعظم لوک سبھا انتخابات سے قبل ایک کے بدلہ دو فوجی قتل کرنے کے بلند بانگ دعوے کیا کرتے تھے اور یہ بھی دیگر دوسرے وعدوں کی طرح بالکل کھوکھلے ثابت ہوئے ۔ دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ اس واقعہ کا سخت نوٹس لے اور اپنی خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرے اور یہاں محض وعدے اپنا اثر نہیں دکھائیں گے ۔ نیز کہا کہ یہ واقعہ اس بات کی ایک واضح علامت ہے کہ ملکی سرحدیں بالکل غیر محفوظ ہیں ۔ آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے کہا کہ مودی اور آر ایس ایس کے ہاتھوں میں ملک کی سلامتی محفوظ نہیں ہے ۔ اور مودی حکومت نے صرف وعدے ہی کئے ہیں اور ان پر عمل ابھی دہلی دور است ، کی طرح ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کی حمایت کرتے ہوئے یادو نے کہا کہ طرفین کے وزراء اعظم نے حالیہ سارک چوٹی کانفرنس میں محض ایک دوسرے کو نظر انداز کرتے ہوئے بے عزت کرنے کی کوشش کی ہے اور اس طرح کا رویہ دونوں کے حق میں مفید نہیں شیو سینا قائد سنجے راوت نے کہا کہ ہندوستانی فوجی اس وقت تک شہید ہوتے رہیں گے جب پاکستان کو اسی اندا ز میں جواب نہیں دیاجاتا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک با صلاحیت وزیر اعظم نریندر مودی کے شکل میں موجود ہے جنہیں جموں و کشمیر اور پاکستان کے تعلق سے متعدد توقعات ہیں ۔

J-K: Militants kill 11 security men in Uri

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں