اتحاد اور یکجہتی ہی ہماری قومی شناخت - وزیر اعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-01

اتحاد اور یکجہتی ہی ہماری قومی شناخت - وزیر اعظم مودی

نئی دہلی
پی ٹی آئی ، یو این آئی
ملک کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کو جدید ہندوستان کا حقیقی معمار قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ سردار پٹیل کے بغیر مہاتما گاندھی بھی نامکمل نظر آتے ہیں ۔ یہ ایک منفرد جوڑی تھی جس نے جدو جہد آزادی کو قوت بخشی وزیر اعظم مودی نے جو پٹیل کی طرح گجرات سے تعلق رکھتے ہیں پارلیمنٹ کے قریب سردار پٹیل کے مجسمہ پر پھول نچھاور کرنے کے بعد یہ جملے کہے۔ مودی نے ملک کے عوام سے اپیل کی کہ وہ مذہب ، ذات پات، رنگ و نسل اور آپسی اختلافات سے اوپر اٹھ کر آنجہانی لیڈر کوسردار ولبھ بھائی پٹیل کو خراج پیش کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تہذیبی وراثت اور متنوع تمدن ہی ہمارا اتحاد باقی رکھتا ہے ۔ اور کثرت میں وحدت ہی ہمارا شعار ہے ۔ زبان و بیان ، ذات پات و برداری ہمارے آپسی اختلافات میں آڑے نہیں آنا چاہئے۔ ہم ایک ہی قومی کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں اور یہی ہمارا طرہ امتیاز ہے ۔ ہم اسے باقی رکھتے ہوئے اور اسے آگے بڑھاتے ہوئے ہی ملک کو ترقی سے ہمکنار کرسکتے ہیں ۔ وزیر اعظم نے اس دن کو راشٹریہ ایکتا دیوس(قومی اتحاد کادن) کے نام سے موسوم کیا اور دوڑ میں شامل لوگوں سے ملک میں اتحاد قائم رکھنے کا عہد لیا ۔ قبل ازیں وزیر اعظم نے7:30بجے پٹیل چوک پر سردار پٹیل کے مجسمہ کی گلپوشی کی ۔بعد ازاں دوڑ میں شامل لوگوں کو قومی ایکتا کا حلف دلاتے ہوئے کہا کہ ملک کی ترقی میں سردار پٹیل کے کردار کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔ اپنے سیاسی سوجھ بوجھ ، دور اندیشی اور وطن سے محبت کے ذریعہ انہوں نے ہندوستان کو ایک متحدہ ملک بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انگریز تو یہ چاہتے تھے کہ اس ملک کے چھوٹے چھوٹے ٹکرے کردیے جائیں اور انہیں تقسیم کے ذریعہ الگ الگ کردیاجائے۔ وہ آزاد ریاستوں کی کوششوں میں تھے اور سردار پٹیل متحدہ ہندوستان کے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سردار پٹیل کی سیاسی قوت اور حوصلہ ہی تھا کہ انہوں نے انگریزوں کی تمام سازشوں کو ناکام کردیا اور ملک کو ایک لڑی میں پرودیا۔ مودی نے اس موقع پر گاندھی جی اور سردار پٹیل کے درمیان قربت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان قائدین میں فکری اور جذباتی دونوں طرح کا لگاؤ تھا ۔ یہ محبت گاندھی جی کے آخری لمحات تک ویسے ہی باقی رہے جیسے یہ ابتداء میں تھی ۔
سردار پٹیل کا اثر اتنا تھا کہ انہوں نے گاندھی جی کے ساتھ مل کر پورے ملک کے کسانوں کو متحد کیا اور انگریزوں کے اقتدار کی چولیں ہلا دیں ۔ انہوں نے سردار پٹیل کویاد کرتے ہوئے کہا کہ ایسی عظیم شخصیت قوم کی وراثت ہوتی ہے جو آنے والی نسلوں میں جوش و جذبہ کو پروان چڑھاتے ہیں اور ان کے اندر قومی حمیت و محبت پیدا کرتے ہیں ۔ سردار پٹیل نے اپنی زندگی ملک کے لئے وقف کردی تھی ۔ انہوں نے آزادی کے بعد ملک میں550علاقوں کو ضم کرنے کے لئے تنہا جدو جہد کی ۔ قومی اتحاد کایہ دن ملک کے اسی سپوت کے لئے وقف ہے جنہیں آج تک وہ عزت نہیں دی گئی جس کے وہ مستحق تھے ۔ انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل نے ملک کے لئے جو کچھ کیا ہے اسے فراموش نہیں کیاجاسکتا ۔ ہم اپنے فکر کی روشنی میں تاریخ اور وراثت کو الگ کرکے نہیں دیکھ سکتے ہیں۔ ایسا ملک جو اپنی تاریخ کو بھلا دیتا ہے وہ کبھی تاریخ نہیں بناسکتا ۔ مدوی نے اس موقع پر مخالف سکھ فسادات کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ سردار پٹیل نے ملک کے اتحاد اور سالمیت کے لئے اپنی پوری زندگی لگا دی اور آج ہی کے دن ایک ایسا واقعہ پیش آیا جو کسی ایک برادری کے دل میں زخم نہیں بلکہ ملک کے صدیوں پرانے اتحاد کے ڈھانچہ میں ایک خنجر کی طرح پیوست ہوگیا۔
1984ء میں آج ہی کے دن وزیر اعظم اندرا گاندھی کا ان کے سکھ باڈی گارڈس نے قتل کردیا تھا جس کے بعد دہلی میں مخالف سکھ فسادات بھڑک اٹھے تھے۔ مودی نے کہا کہ آج سے30برس پہلے اسی لیڈر کے یوم پیدائش پر کچھ واقعہ پیش آیا اور ہمارے اپنے لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ۔ اس کے بعد وزیر اعظم نے8:15بجے وجئے چوک سے ایکتا دوڑ کر ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ یہ دوڑ وجئے چوک سے انڈیا گیٹ تک منعقد کی گئی تھی ۔ اس دوڑ میں وزیر اعظم کے علاوہ شہری ترقیات کے مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو سمیت کئی مرکزی وزر ا نے بھی کچھ دور تک شرکت کی ۔ اس دوڑ میں سماج کے سبھی طبقات کے لئے خاص طور پر مختلف کالجوں ، قومی کیڈٹ کور ، این سی سی اور راشٹریہ سیوا یوجنا، این ایس ایس کے نوجوانوں نے بڑی تعداد میں حصہ لیا ۔ واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ ہفتہ سردار پٹیل کی جینتی کو ہر سال قومی ایکتا دیوس کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا تھا ۔ اس موقع پر دارالحکومت دہلی سمیت ملک کے سبھی اہم شہروں میں ایکتا دوڑ کو منعقد کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق تقریباً10ہزار لوگ اس دوڑ میں شامل ہوئے ۔ دوڑ کو کامیاب بنانے کے لئے دہلی کے وسط میں واقع سبھی سرکاری دفاتر کو کل دوپہر2بجے کے بعد سے ہی بند کردیا گیا تھا ۔ اس کے ساتھ ہی دوڑ شروع ہونے کے اہم پوائنٹ وجئے چوک پر منعقد پروگرام کے لئے صبح5بجے سے9:30بجے تک آمد و رفت پر پوری طرح پابندی لگا دی گئی تھی ۔

unity and solidarity, Indian national identity. PM Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں