یو این آئی
تلنگانہ کے وزیر فینانس و سیول سپلائز ای راجندر نے آج ایوان کو مطلع کیا کہ حکومت، فوڈ سیکوریٹی کارڈس کی درخواستوں کی تنقیح کا کام کررہی ہے اور جیسے ہی یہ کام مکمل ہوجائے گا تمام مستحق خاندانوں کو راشن کارڈس جاری کردیے جائیں گے ۔ وقفہ سوالات کے دوران ارکان اسمبلی کے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ای راجندر نے کہا کہ حکومت کو نئے راشن کارڈس کے لئے بڑی تعداد میں درخواستیں موصول ہوئی ہیں ۔ اپوزیشن ارکان نے تاہم ریاستی وزیر کے فراہم کردہ جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ راشن کارڈس کی تقسیم میں حکومت کا طرز عمل مناسب نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سطح غربت سے نیچے زندگی گزر برر کرنے والے خاندانوں کو سفید راشن کارڈس کی فراہمی کے سلسلہ میں ہراساں کیاجارہا ہے ۔ سفید راشن کارڈس کے مسئلہ پر وقفہ سولات کے دوران مباحث میں حصہ لیتے ہوئے اپوزیشن ارکان نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ حکومت، راشن کارڈس کی تقسیم کے سلسلہ میں تاخیری حربے اختیار کررہی ہے ۔ یہ الزامات عائد کرتے ہوئے کانگریس ، تلگو دیشم اور بی جے پی ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا جب کہ آئی ایس آر کانگریس اور سی پی آئی ایم کے ارکان نے اپنا احتجاج درج کرایا۔
وزیر فینانس نے تمام ارکان کو تیقن دیا کہ مستحق خاندانوں کر ہر صورت میں راشن کارڈس جاری کئے جائیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ گلابی راشن کارڈس کا کوئی مصرف نہیں ہے اس لئے حکومت انہیں برخواست کردینے پر غور کررہی ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت پہلے ہی غریبوں کو مفت طبی و تعلیمی سہولتیں فراہم کررہی ہے ۔ اپوزیشن ارکان کے ایوان سے واک آؤٹ کیے جانے کے باوجود چند ارکان ایوان میں ہی موجود تھے تو وزیر امور مقننہ ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ چن ارکان نے واک آؤٹ کردیا ہے انہیں ایوان سے چلے جانا چاہئے تھا۔ انہیں اس وقت تک ایوان میں داخل نہیں ہونا چاہئے جب تک کہ متعلقہ موضوع پر مباحث کا اختتام نہیں ہوجاتا ۔ بعض عوامی تنظیموں کی جانب سے بھی اس ضمن میں احتجاج کیا جارہا ہے ۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں