افغانستان سے متعلق ہندوستان کے رول کی ستائش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-29

افغانستان سے متعلق ہندوستان کے رول کی ستائش

کھٹمنڈو
پی ٹی آئی
سارک ممالک کی جانب سے افغانستان سے رابطہ کو مستحکم کئے جانے پر زور دینے کے دوران امریکہ نے کہا کہ بہتر حمل و نقل سے اس جنگ زدہ ملک کو معاشی طور پر مستحکم ہونے میں مدد ملے گی ۔ نیز اس سے سارے علاقہ کوفائدہ پہنچے گا ۔ امریکی اسسٹنٹ سکریٹری برائے جنوب ووسطیٰ ایشیائی ممالک نیشا دیسائی بسوال جنہوں نے 18ویں سارک چوٹی کانفرنس میں شرکت کی ، کہا کہ علاقائی بلاگ کے تمام سربراہوں نے افغانستان اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں معاشی ترقی کو بہتر بنانے کے لئے ٹھوس عزم کا اظہار کیا ہے ۔ ان ممالک نے اس سلسلہ میں افغانستان کی کافی حوصلہ افزائی کی اور اس ملک کو اپنے مقاصد میں کامیاب ہونے کے لئے درکار تمام تر تعاون کی بھی پیشکش کی نیز بسوال نے کہا کہ سارک چوٹی کانفرنس نہایت کامیا ب رہی۔متعلقہ ممالک کے تمام سربراہوں نے افغانستان کے ساتھ روابط کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی اور ہمیں امید ہے کہ ہم افغانستان کی ترقی کے لئے کلیدی رول ادا کریں گے۔ بسوال جنہوں نے حالیہ سارک کانفرنس میں امریکہ کی نمائندگی کی ، پی ٹی آئی کے ساتھ ان خیالات کااظہار کیا ۔ انہوں نے افغانی صدر اشرف غنی کی اس بات کا بھی حوالہ دیا جس میں انہوں نے افغانستان کو دیگر علاقوں سے جوڑںے کی بات کہی تھی۔ بسوال کے مطابق افغانستان کے ساتھ رابطہ کو بہتر ب نانے سے اس کی معاشی حالت کا بہتر ہونا یقینی ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں جاری تبدیلی کے عمل میں بھرپور مدد کررہے ہیں ۔ ہم اس ملک میں استحکام سلامتی اور معاشی ترقی کے خواہاں ہیں نیز معاشی رابطہ پر بھی ہماری توجہ ہے تاکہ یہ ملک ایشیاء بھر میں ایک رابطہ کا رول ادا کرسکے۔
انہوں نے اس موقع پر افغانی صدر کے اس ب یان کا بھی حوالہ دیا جس میں انہوں نے افغانستان کو ایشیاء کا دل قرار دیا تھا ۔ افغانستان میں ہندوستان کے رول سے متعلق استفسار پر بسوال نے کہا کہ ہندوستان نے نہایت اہم رول ادا کیا ہے اور زبردست مالی مدد بھی دی ہے جب کہ میں سمجھتی ہوں کہ ہندوستان، افغانستان کی ترقی میں ہنو ز نہایت اہم رول ادا کررہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ہندوستان نے افغانستان کے مختلف ٹرانسپورٹ پراجکٹس میں دو بلین یوایس ڈالر رقم کی سرمایہ کاری کی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں