نوودیہ مدارس کے زیر تصفیہ مسائل کی یکسوئی کا تیقن - مرکزی وزیر بنڈارو دتاتریہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-24

نوودیہ مدارس کے زیر تصفیہ مسائل کی یکسوئی کا تیقن - مرکزی وزیر بنڈارو دتاتریہ

حیدرآباد
یو این آئی
مرکزی وزیر مملکت برائے لیبر و روزگار بنڈارو دتاتریہ نے آج تیقن دیا کہ نوودیا اسکولوں کے ایمپلائز کے دیرینہ مسائل بشمول پنشن کی یکسوئی کی جائے گی ۔ آل انڈیا نوودیا ودیالیہ اسٹاف اسوسی ایشن(اے آئی این وی ایس اے) کی6ویں قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دتاتریہ نے کہا کہ وہ نوودیا اسکولوں کے دیرینہ مسائل کو متعلقہ وزارت سے رجوع کریں گے ۔ قومی سطح پر نوودیا اسکولوں کی تعلیم کی ستائش کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ مدارس بیشتر دیہی طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرتے ہیں ۔، اس موقع پر اے آئی این وی ایس اے جنرل سکریٹری ایل بی ریڈی نے کہا کہ جواہر نوودیا ودیالیوں کا قیام راجیو گاندھی کے دور میں ہوا جب وہ وزیر اعظم تھے ۔ اس کا مقصد مستحق ذہین طباء کو جن کا دیہی علاقوں سے تعلق ہو، معیاری تعلیم فراہم کرنا تھا۔ نمودیا ودیالیہ سمیتیاں وزارت فروغ انسانی وسائل کے تحت کام کرتی ہیں۔ ملک بھر میں600ودیالیہ ہیں جن کے اسٹاف کی تعداد20ہزار سے زائد ہے اور لگ بھگ3لاکھ طلباء تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ سنٹرل ٹبرٹن اسکولس، نیشنل اوپن اسکول، اگنو، این سی ای آرٹی اور دیگر خود مختار اداروں کے انتظامیوں کو سی سی ایس پنشن1972کے تحت فوائد دیے گئے ہیں ۔ 2004سے قبل ملازمت اختیار کرنے والوں کو یہ فوائد حاصل ہیں جب کہ نودیا ودیالیہ کے اساتذہ کے ساتھ اس ضمن میں امتیازی سلوک برتا گیا ۔ انہیں مرکزی حکومت کے تحت صرف ٹیچر برقرار رکھا گیا ہے۔ انہیں قدیم پنشن فوائد حاصل نہیں ہیں۔ اگرچیکہ154ویں پارلیمنٹری کمیٹی اور وائی این چترویدی کمیٹی نے حکومت ہند سے سفارش کی تھی کہ نوودیاودیالیہ اسٹاف کے ساتھ امتیازی سلوک ختم کیاجائے۔ انہیں دیگر اساتذہ اور مرکزی حکومت کے ملازمین کے مطابق فوائد اور پنشن دیا جائے تاہم مرکزی حکومت نے ان سفارشات کونظر انداز کردیاجس کے باعث نوودیا ودیالیہ کے ہزاروں تدریسی اور غیر تدریسی اسٹاف کا مستقبل جوکھم میں ہے۔
ایل بی ریڈی نے کہا کہ تین دہے سے کام کرنے والے این وی ایس کی عاملہ میں کوئی منتخب نمائندہ نہیں ہے۔ این وی ایس اسٹاف کی کوئی سائنٹفک ٹرانسفر پالیسی نہیں بنائی گئی جس کے باعث کئی اساتذہ کو اپنے وطن اور ریاستوں سے دور رہنا پڑتا ہے ۔ تدریسی اور غیر تدریسی اسٹاف نے غیر جمہوری اصولوں کے نتیجہ میں بالآخر اپنی جدو جہد میں شدت پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ نوودیالیہ اسکول ٹیچر فیڈریشن آف انڈیا کے اسٹاف کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے راجندرن اسوسی ایشن صدر نے کہا کہ اساتذہ دیہی طلباء کو کارپوریٹ اسکولوں کے طرز پر تعلیم فراہم کررہے ہیں ۔ یہ کہتے ہوئے کہ ان اداروں کے لئے فنڈس میں کمی ہوتی جارہی ہے ، انہوں نے بتایا کہ تعلیم پر خام گھریلو پیداوار کا کم از کم6فیصد خرچ کیاجانا چاہئے ۔ ملک بھر سے لگ بھگ 400وفود نے دو روزہ کانفرنس میں شرکت کی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں