جکارتہ کے پہلے عیسائی گورنر کی حلف برداری - سخت گیر اسلام پسندوں کا احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-20

جکارتہ کے پہلے عیسائی گورنر کی حلف برداری - سخت گیر اسلام پسندوں کا احتجاج

جکارتہ
رائٹر
جکارتہ کے پہلے عیسائی گورنر کی حیثیت سے آج بی ٹی پور نما نے حلف لے لیا ۔ صدر انڈونیشیا جے ویڈوڈو نے انہیں حلف دلایا ۔ تقریباً50سال کی مدت میں وہ جکارتہ کے پہلے غیر مسلم گورنر ہیں ،۔ سخت گیر اسلا م پسندوں نے اس تقرر پر احتجاج کیا ہے۔ گورنر کے عہدہ کو انڈونیشیا میں ایک انتہائی بااختیاسیاسی عہدہ سمجھاجاتا ہے ۔ پورنما ، اپنی عرفیت اہوک سے جانے جاتے ہیں ۔ گزشتہ ماہ اس عہدہ سے جے ویڈوڈو نے سبکدوشی اختیار کی تھی ۔ ویڈوڈو، اب انڈونیشیا کے صدر ہیں ۔، گزشتہ ماہ سے اہوک، جکارتہ کے کار گزار گورنر رہے ہیں ۔ اہوک کے تقرر کے خلاف گزشتہ چند ہفتوں سے سینکڑوں سخت گیر اسلام پسندوں نے احتجاج کیا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ دنیا کی سب سے زیادہ مسلم آبادی والے اس ملک میں مذہبی عدم رواداری بڑھ رہی ہے ۔ اس ہفتہ جکارتہ کے اطراف ہزاروں پولیس جوانوں کو تعینات کردیا گیا تاکہ کسی تشدد کی صورت میں حالات سے نمٹا جائے ۔ تاہم آج ایک چھوٹے سے گروپ نے پر امن احتجاج کیا۔ اہوک نے اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کاہ کہ’’مجھے ہر ایک سے منظوری کی ضرورت نہیں ہے۔ جو لوگ میری مخالفت کررہے ہیں وہ جکارتہ کے رہنے والے نہیں ہیں۔ یہ لوگ علاقہ جات بیکاسی دیپوک اور بوگور کے رہنے والے ہیں۔ یہ مقامات میرے علاقہ میں شامل نہیں ہیں۔‘‘
یہاں یہ بات بتا دی جائے کہ اہوک نسلی اعتبار سے جکارتہ کے پہلی چینی گورنر ہیں ۔ وہ اپنی شفافیت پسندی اور دانشمندانہ اقدامات کے لئے شہرت رکھتے ہیں۔ جکارتہ کے رہنے والوں نے ان کے اندر کارکردگی کی ستائش کی ہے ۔ کئی مسلم تنظیموں نے اہوک کی تائید بھی کی ہے۔ انڈونیشیا کی آبادی240ملین ہے۔ گزشتہ دہے کے دوران اس ملک میں عیسائیوں، شیعہ مسلمانوں اور احمدیہ فرقہ کے ارکان کے خلاف حملوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ ویڈوڈو نظم ونسق نے انڈونیشیا میں تمام مذہبی اقلیتوں کی حفاظت کا وعدہ کیا ہے ۔ اس ملک کی تقریباً90فیصد آبادی مسلمان ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں ویڈوڈو کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں