یو این آئی
مرکزی حکومت نے کل ان اطلاعات کی وصولی پر کہ لائبیریا سے طیران گاہ دہلی پہنچنے والے ایک ہندوستانی شہری کو ایبولا وائرس سے متاثر پایا گیا ، آج ہندوستان میں اس وائرس کے داخل ہونے کے اور اس وائرس کے اثر کو زائل کرنے کے اقدامات کو مستحکم کرنے کے لئے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کردی ہے اور کہا ہے کہ متعلقہ انتظامیہ اس وائرس سے نمٹنے تیار رہیں۔ وزیر صحت جے پی نڈا نے مغربی افریقہ میں ایبولا وائرس بیماری پھوٹ پڑنے سے پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لینے یہاں ایک اعلیٰ سطحی بین وزارتی اجلاس طلب کیا اور اس وائرس سے نمٹنے کے لئے انتظامیہ کو پوری طرح تیار رہنے کی ہدایت دی ۔ ایک سرکاری ترجمان نے یہ بات بتائی ۔، نذا نے اندیشوں کے ازالہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ وزارت صحت نے اس امر کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے کہ طیران گاہوں پر تشخیص کے مراکز اور کسی متاثرہ شخص کو پائے جانے کی صورت میں اس کو علیحدہ رکھنے کے انتظامات کئے جائیں ۔ اس سلسلہ میں جاری کردہ تمام معیاری رہنمایانہ خطوط کی پابندی کی جائے۔ کسی خامی کی دریافت کرنے تمام طیرانگاہوں پر سہ رکنی معائنہ ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی ۔ اس ٹیم میں وزارت صحت ، شہری ہوا بازی اور امیگریشن کے عہدیدارشامل رہیں گے ۔ یہ سہ رکنی کمیٹی اندرون ایک ہفتہ رپورٹ پیش کردے گی ۔ وزیر صحت نے وائرس سے نمٹنے کے لئے تیار رہنے کی اہمیت اور متعلقہ عملہ کی تربیت پر زور دیا ۔ انہوں نے تمام فریقین سے خواہش کی کہ وہ ایبولا وائرس مرض سے نمٹنے پوری طرح تیار رہیں ۔ مسافروں کی اسکریننگ کرنے والے تمام لوگ صحت و صفائی کا خاص طور پر اہتمام کریں ۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں