مرکز پر مغربی بنگال کے خلاف سازش کرنے کا الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-25

مرکز پر مغربی بنگال کے خلاف سازش کرنے کا الزام

کولکتہ
یو این آئی
چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے مرکز پر اس ریاست کے خلاف ساز ش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے آج دھمکی دی ہے کہ وہ نریندر مودی حکومت کے خلاف نئی دہلی میں احتجاج شروع کردیں گی ۔ یہاں کالج اسکوائر سے ایک ریالی کی قیادت کرنے کے بعد اسپلینیڈ کے مقام پر ڈورینا کراسنگ پر ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’’اگر سازش جاری رہی تو ہم کولکتہ سے دہلی تک ہماری تحریک لے جائیں گے اور (مرکز کی) غلط مہم کے خلاف ہماری تحریک میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ شرکت کریں گے۔ ممتا بنرجی نے یہ بھی الزام لگایا کہ مرکز’’انتقامی سیاست پر عمل پیرا ہے۔‘‘انہوں نے پارٹی کارکنوں سے خواہش کی کہ وہ مرکز کی ’’انتشاد پسندانہ سیاست‘‘ کے خلاف احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکل آئیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکز نے لوک سبھا انتخابات میں ’’سیاہ دھن‘‘ استعمال کیا ۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ اس سلسلہ میں عوام کو’’ جواب‘‘دے ۔ صدر ترنمول کانگریس نے پوچھا کہ’’ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران کروڑہا ڈالرس کہاں سے اکٹھا کئے گئے تھے؟‘‘انہوں نے وزیر اعظم کے دورہ امریکہ کے دوران’’زبردست رقم‘‘ کے خرچ پر بھی تنقید کی ۔ یہاں یہ تزکرہ بے جا نہ ہوگ اکہ بی جے پی حکومت پر ممتا بنرجی کے الزامات عائدکئے جانے سے3روز قبل ہی سی بی آئی نے ترنمول کانگریس کے رکن راجیہ سبھا سرنجوئے بوس کو کروڑہا روپے کے شاردا اسکام میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر گرفتار کرلیا تھا ۔ مداخلت کاری کے مسئلہ کا حوالہ دیتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ’’مرکز کا یہ فرض ہے کہ مداخلت کاری کو روکے ۔ اس سلسلہ میں ریاست کو ذمہ دار نہیں قرار دیاجاسکتا ۔‘‘ انہوں نے بردوان دھماکہ کے اصل ملزم ساجد کی بیوی فاطمہ بیگم کو گرفتار کرنے میں این آئی اے کی ’’ناکامی‘‘ پر تنقید کی۔(ساجد کو ڈھاکہ میں گرفتار کیاجاچکا ہے ) پی ٹی آئی کے بموجب ممتابنرجی نے سیاہ دھن ملک میں واپس لانے کے مسئلہ پر بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا اور اس کا’’نقاب‘‘ تار تار کردینے کی دھمکی دی۔ بنرجی نے مزید کہا کہ’’ ہم نے بہت برداشت کیا اور سڑکوں پر نکل آنے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔ ہمارے بارے میں جھوٹی باتیں پھیلائی جارہی ہیں لیکن بنگال کی سر زمین اس قدر مضبوط ہے کہ اگر یہاں ایک پودا بویاجائے تو دہلی میں درخت اگ آئے گا۔‘‘ میں بالعموم راستوں پر جلسے منعقد نہیں کرتی لیکن ہمیں ایک جلسہ منعقد کرنا پڑا اور اگر ضروری ہو تو ہم دہلی میں ایسا کریں گے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں