کالا دھن مسئلہ - پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پھر ہنگامہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-27

کالا دھن مسئلہ - پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پھر ہنگامہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس نے سرکردہ بی جے پی قائدین بشمول وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے کئے گئے ماقبل انتخابات وعدوں کا حوالہ دیتے ہوئے آج حکمراں جماعت پر الزام عائد کیا کہ وہ سیاسی مفاد کے لئے کالے دھن کے مسئلہ پر ملک کو گمراہ کررہی ہے اور اس سے معذرت خواہی کا مطالبہ کیا۔ لوک سبھا میں قائد اپوزیشن ملک ارجن کھرگے نے اس مسئلہ پر مباحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا کی انتخابی مہم کے دوران مودی نے یہ کہتے ہوئے عوام کے جذبات سے کھلواڑ کیا تھا کہ ملک کے ہر شہری کو15لاکھ روپے مل سکتے ہیں بشرطیکہ بیرونی بینکوں میں جمع کالا دھن واپس لایاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین نے اقتدار پر آنے کے100دن کے اندر بیرونی ممالک سے کالا دھن واپس لانے کا وعدہ کیا تھا۔ اب آپ وزیر اعظم بن چکے ہیں ، آپ کے پاس تمام اختیارات ہیں ۔ میں آپ کو تکلیف دینا نہیں چاہتا بلکہ آپ کو یاددہانی کرانا چاہتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک ایک بھی پیسہ واپس نہیں لایاجاسکا ہے ۔ اپوزیشن نے حکومت کو گھیرنے کی کوشش کرتے ہوئے کل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شدت کے ساتھ یہ مسئلہ اٹھایا تھا اور اس پر فوری مباحث کامطالبہ کیا تھا ۔ آج یہ بحث قاعدہ نمبر193کے تحت کی گئی جس کے لئے ووٹنگ لازمی نہیں ہے ۔ ملک ارجن کھرگے نے حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے سپریم کورٹ میں حکومت کے اس استدلال کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ بیرونی ممالک کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی وجہ سے تمام مشتبہ کھاتہ داروں کے ناموں کا اعلان نہیں کرسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ موقف یوپی اے کے موقف کے مماثل ہے۔ کھرگے نے کہا کہ اگر یہی بات دہراتے ہوئے افسوس ہورہا تھا تو پھر آپ نے یوپی اے حکومت کو بدنام کیوں کیا تھا؟آپ نے125کروڑ افراد کو گمراہ کیا ہے۔ آپ پہلے بھی اقتدار میں رہ چکے ہیں لہذا آپ حکومت کی مشکلات سے واقف تھے۔
آئی اے این ایس کے بموجب اپوزیشن قائدین نے آج کالا دھن واپس لانے کے مسئلہ پر بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ تنقید بنایا ۔ اس مسئلہ پر راجیہ سبھا میں بھی بحث کی گئی ۔ اصل اپوزیشن جماعت کانگریس نے حکومت کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ بیرونی بینکوں میں جمع کالے دھن کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کا حقیقی کام سابق کانگریس زیر قیادت حکومت کررہی تھی ۔ کانگریس قائد آنند شرما نے ایوان بالا میں کالے دھن پر مباحث کا آغاز کرتے ہوئے 100دن کے اندر کالا دھن واپس لانے بی جے پی کے انتخابی وعدے پر سوال اٹھایا ۔ شرما نے اپنی تقریر میں انا ہزارے ، اروند کجریوال اور بابا رام دیو کا نام لیا اور کہا کہ ان لوگوں نے احتجاج منظم کیا تھا۔ انتخابات سے پہلے ایک ماحول تیار کیا گیا تھا اور اسے اس وقت کی حکومت کے خلاف استعمال کیا گیا تھا۔ اپوزیشن نے جعلی احتجاج کروائے تھے ۔ ملک کو گمراہ کیا گیا تھا اور ایک غلط تصور پید اکیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہر کھاتے میں15لاکھ روپے جمع کرائے جائیں گے ۔
کانگریس نے آج بی جے پی کا مضحکہ اڑاتے ہوئے اس پر’’ٹریڈ مل حکومت‘ ‘ چلانے کا الزام عائد کیا ، جو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آگے بڑھ رہی ہے لیکن حقیقت میں کچھ نہیں ہوتا ہے اور کہا کہ حکمران جماعت کو لوک سبھا انتخابات کے دوران کئے گئے وعدوں کی تکمیل کے لئے اقدامات پر عوام کو جواب دینا چاہئے ۔ سینئر کانگریس قائد کمل ناتھ نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ ایک ٹریڈ مل حکومت ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حکومت آگے بڑھ رہی لیکن حقیقت میں یہ کچھ نہیں ہے۔ ان سے دریافت کیا گیا تھا کہ کانگریس مودی حکومت کی کارکردگی کے بارے میں کیا خیال رکھتی ہے ، جو6ماہ پہلے بر سر اقتدار آئی تھی ۔ کمل ناتھ نے کہا کہ کسی بھی وعدہ کو عملی جامہ نہیں پہنایا گیا ، چاہے کنزیومر مارکٹ کا معاملہ ہو یا سرمایہ کے فروغ کا ، آپ مینو فیکچرنگ کو بھی دیکھ لیں ۔ یہ سب پروپیگنڈہ ہے ۔ اور علانات ہیں ۔ عام آدمی کے لئے کچھ نہیں کیاجارہا ہے ۔ ملک میں فرقہ وارانہ واقعات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ ایک ایسی حکومت ہے جسے فرقہ پرستی سے فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کالے دھن کے مسئلہ پر کہا کہ بیرونی بینکوں میں جمع کالے دھن کا ایک روپیہ بھی واپس نہیں لایا گیا ہے اور حکومت کو عوام کو جواب دینا چاہئے۔ حکومت نے کہا تھا کہ وہ100دن کے اندر بیرونی بینکوں میں جمع سار ا کالا دھن واپس لائے گی اور ملک کے عوام کو ان کے بینک کھاتوں میں پیسہ حاصل ہوگا ۔ حکومت نے کئی بینک کھاتے کھلوائے لیکن بیرونی بینکوں میں جمع کالا دھن واپس نہیں لایا گیا ۔ واضح رہے کہ کانریس حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتی رہی ہے اور ایک کتابچہ شائع کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ، جس میں لوک سبھا انتخابات میں کئے گئے وعدے اور بر سر اقتدار آنے کے بعد حکومت کے اقدامات کو اجاگر کیا جائے گا۔ کانگریس خاص طور پر کالے دھن کے مسئلہ پر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کررہی ہے اور کہہ رہی ہے کہ بی جے پی قائدین نے اقتدار میں آنے کے100دن کے اندر کالا دھن واپس لانے کے بڑے بڑے وعدے کئے تھے ، لیکن6ماہ مکمل ہونے کے باوجود ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں