چھوٹے تجارتی ادارہ جات کو ریٹرنس کے ادخال سے استثنیٰ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-29

چھوٹے تجارتی ادارہ جات کو ریٹرنس کے ادخال سے استثنیٰ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
چھوٹے تجارتی ادارہ جات کی جانب سے ریٹرنس کے ادخال اور رجسٹرس قائم رکھنے سے کثیر تعداد میں استثنیٰ کے ذریعہ لیبر قوانین کو ایک دھارے میں لانے کے لئے ایک بل آج پارلیمنٹ میں منظور کرلیا گیا جب کہ حکومت نے تیقن دیا کہ غیر منظم شعبہ کے ورکرس کے مفادات کا تحفظ کیاجائے گا۔ چندادارہ جات کی جانب سے ریٹرنس کے ادخال اور رجسٹرس کی بر قراری سے استثنیٰ ترمیمی بل 2011ٹی ایم سی کے سوگتا رائے کی جانب سے پیش کردہ ترمیمات کو مسترد کرنے کے بعد لوک سبھا کی جانب سے منظور کرلیا گیا ۔ یہ بل قبل ازیں راجیہ سبھا کی جانب سے منظور کرلی اگیا تھا۔ ٹی ایم سی، کانگریس اور سی پی آئی ایم نے بل کی مخالفت کی ۔ یہ بل لیبر اینڈ ایمپلائمنٹ کے مملکتی وزیر کی جانب سے غوروخوض اور منظوری کے لئے پیش کیا گیا ۔ لیبر اینڈ امپلائمنٹ کے مملکتی وزیر بنڈارو دتاتریہ نے ایوان کو تیقن دیا کہ حکومت غیر منظم شعبہ کے ورکرس کے مفادات کے تحفظ کی پابند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت ورکرس کے حقوق کے تحفظ کے لئے ہر ممکن کارروائی کرے گی جب کہ مزید روزگار کے مواقع کی تخلیق کے لئے اصلاسحات لانے1988ء کے حقیقی قانون میں تبدیلیاں کی گئی ہیں تاکہ قوانین کی تعداد میں اضافہ کیاجائے جس کے تحت9تا16ورکرس پر مشتمل چھوٹے ادارہ جات کو ریٹرنس کے ادخال اور رجسٹرس قائم رکھنے سے استثنیٰ دیاجائے ۔ سابقہ بل میں ترمیم کی گئی ہے جس میں چھوٹے ادارہ جات کی تصریح موجودہ19ورکرس کی حد کے برخلاف10تا40ورکرس کے درمیان ملازمین کے احاطہ کے یونٹس کو استثنیٰ دیاجائے جس میں ورکرس کی موجودہ تعداد9تا16رکھی گئی ہے ۔، 7قوانین کو فہرست میں شامل کیا گیا ہے ۔ جن میں موٹر ٹرانسپورٹ ورکرس ایکٹ1961ء بونس کی ادائیگی قانون1965بین ریاستی تارکین وطن ورک مین ایکٹ1979(ریگولیشن آٖ ایمپلائمنٹ اینڈ کنڈکشن آف سرویسس)ایکٹ1979اور بلڈنگ و دیگر تعمیری ورکرس(ریگو لیشن آف ایمپلائمنٹ اینڈ کنڈکشن آف سروس ایکٹ1996) کو شامل کیا گیا ہے ۔

Parliament passes bill simplifying labour laws for small firms

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں