پارلیمنٹ سرمائی اجلاس کے ثمر آور ہونے کی امید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-25

پارلیمنٹ سرمائی اجلاس کے ثمر آور ہونے کی امید

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اس امید کا اظہار کیا کہ اپوزیشن پارلیمنٹ میں تعاون کرے گی تاکہ سرمائی اجلاس کو ثمر آور اورنتیجہ خیز بنایاجاسکے ۔ حالانکہ کئی جماعتوں نے یہ واضح کردیا ہے کہ وہ اصلاحات کی مخالفت کریں گی ۔مودی نے سرماءئی اجلاس کے پہلے دن پارلیمنٹ ہاؤز کے باہر نامہ نگاروں کو بتایا کہ ملک کے عوام نے ہمیں حکومت چلانے کی زمہ داری دی ہے لیکن انہوں نے پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے تمام افراد کو بھی ایوان کی کارروائی چلانے کی ذمہ داری سونپی ہے ۔ انہوں نے بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن کے مثبت رول کی ستائش کرتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ سے اسی طرح کا تعاون مانگا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے پورا بھروسہ ہے کہ ٹھنڈے دل و دماغ سے اور پرسکون ماحول میں عوام کی بہتری کے لئے بہت سارا کام کیاجائے گا ۔ مودی نے کہا ان کا ماننا ہے کہ جو لوگ حکومت کو چلانے کی ذمہ داری رکھتے ہیں اور جو لوگ ملک کو چلانے کی ذمہ داری رکھتے ہیں وہ ملک کی ترقی کے لئے مل جل کر کام کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں اپوزیشن کے مثبت رول کی وجہ سے اچھا کام ہوا ۔ مجھے امید ہے کہ اس مرتبہ بی ہمارا یہی تجربہ رہے گا ۔ ان کا یہ بیان اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اپوزیشن جماعتوں نے انشورنس بل کی مخالفت کرنے اور کالے دھن کے مسئلہ پر حکومت کو گھیرنے کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے اجلاس کے طوفانی ہونے کے اندیشے پیدا ہوگئے ہیں ۔ مودی نے کل سرمائی اجلاس کے آغاز سے قبل ایک کل جماعتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تیقن دیا تھا کہ مجموعی طور پر تمام اہم مسائل اٹھائے جاسکتے ہیں ۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا تھا کہ ایک ماہ طویل اجلاس گزشتہ بجٹ اجلاس کی طرح اچھی طرح پوراہوگا۔ بائیں بازو جماعتوں ، ترنمول کانگریس، جنتادل یو، آر جے ڈی، سماج وادی پارٹی اور بی ایس پی نے مل کر انشورنس بل کی مخالفت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کانگریس سے کہا ہے کہ وہ اپوزیشن کے عظیم تر اتحاد کے لئے ان کی حمایت کرے ۔

نئی دہلی سے آئی اے این ایس کی علیحدہ اطلاع کے بموجب سابق مرکزی وزیر مرلی دیورا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی معطل کردی گئی۔ سابق کانگریس قائد مرلی دیورا مختصر سی علالت کے بعد آج صبح ممبئی میں چل بسے۔ ان کی عمر77سال تھی۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا آج آغاز عمل میں آیا اور توقع ہے کہ یہ 23دسمبر تک جاری رہے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے اپنی وزراء میں توسیع کے بعد منعقد ہونے والاپہلا سیشن ہے ۔ جس کے22اجلاس ہوں گے ۔ جموں و کشمیر میں آنے والے تباہ کن سیلاب اور آندھرا پردیش میں ہلاکت خیز طوفان ہدہد کے مہلوکین کی موت پر بھی لوک سبھا میں اظہار تعزیت کیا گیا ۔ اسپیکر سمترا مہاجن نے کہا کہ جموں و کشمیر کے سیلاب میں زائد از120افراد ہلاک ہوئے ہیں اور املاک کی بھاری تباہی ہوئی ہے ۔ دیگر دو ارکان پارلیمنٹ ، بیجو جنتادل کے ہیمندر چندرا سنگھ اور ترنمول کانگریس کے کپل کرشنا ٹھاکر کی موت پر بھی اظہار تعزیت کیا گیا۔ لوک سبھا میں وزیر اعظم نے اپنی مجلس وزراء کے نئے ارکان بشمول وزیر دفاع منوہر پایکر، وزیر دیہی ترقی بریندر سنگھ اور وزیر صحت بے پی نڈا کو متعارف کرایا ۔ حالیہ ضمنی انتخابات میں منتخب ہونے والے پانچ کے منجملہ تین ارکان نے بھی حلف لیا ۔ ان تینوں میں بی جے پی کے رنجنا بین بھٹ( جو وزیر اعظم مودی کی مخلوعہ نشست ودوڈرا سے منتخب ہوئے ہیں ) مہاراشٹرا کے بیڑ حلقہ سے بی جے پی رکن پریتم گوپی ناتھ منڈے( یہ نشست ان کے والد اور سابق مرکزی وزیر گوپی ناتھ منڈے کی موت کے بعد خالی ہوئی ہے) اور سماج وادی پارٹی کے تیج پرتاپ یادو بھی شامل ہیں جو مین پوری سے منتخب ہوئے ہیں( یہ نشست ملائم سنگھ یادو کی مخلوعہ ہے۔)

Winter Session of Parliament expected to be fruitful

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں