مستحکم ہندوستان - آنکھ سے آنکھ ملا کر دیکھنے کی کوئی ہمت نہیں کرے گا - وزیر دفاع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-24

مستحکم ہندوستان - آنکھ سے آنکھ ملا کر دیکھنے کی کوئی ہمت نہیں کرے گا - وزیر دفاع

گرگاؤں
پی ٹی آئی
وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج یہاں کئی چیزوں کا وعدہ کرتے ہوئے غیر جارحانہ انداز میں ہمہ رخی ترقی کا خاکہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک کو طاقتور بنانے اور اس کے دفاع کے سلسلہ میں کسی قسم کی غلطی یا جھول کو وہ برداشت نہیں کریں گے ۔ ایک چیز جس کا میں وعدہ کرتا ہوں ، مجھے ایک ہدف دیا گیا ہے ، میں ہندوستان کو طاقتور بنانے کے ہدف کو پائے تکمیل پر پہنچتا دیکھنا چاہتا ہوں ۔ ملک کو میں ایسی حالت میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ لوگ اس کی آنکھ میں آنکھ ملا کر دیکھنے کی ہمت نہ کرسکیں۔ ہمارا مقصد کوئی تکلیف دینا نہیں ہے ۔ پاریکر نے یہ بات یہاں بحریہ کے انفارمیشن مینجمنٹ اور انالیسس سنٹر (آئی ایم اے سی) کی افتتاحی تقریب کے دوران بحریہ کے ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے کسی ملک پر حکمرانی نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ گمان غالب ہے کہ ہندوستان اس طرح دنیا میں منفرد ہے اور گمان غالب ہے کہ چین نے بھی کسی پر حکمرانی نہیں کی۔ یہاں تک کہ رامائن کے مطابق رام لنکا گئے تھے لیکن وہاں حکومت نہیں کی ۔ انہوں نے یہاں کی حکومت وبھیشیان کو دید ی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک کی تاریخ رہی ہے کہ اس نے کسی دوسرے ملک پر حکمرانی نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو کسی بھی طرح کمزور نہیں ہونے دینا چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا دفاع یہ ہے کہ خودطاقتور ہوں ۔ میں نے اپنے ہدف کو پانے کا عہد کیا ہے، میں اسے پورا کروں گا ۔ آپ اس کے لئے کئی چیزوں کی امید کرسکتے ہیں ۔ اس سوال پر کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے آپ کو کیا خصوصی ہدف دیا ہے تو انہوں نے کہا دفاع ہی ایک ایسا شعبہ ہے جس میں بہت زیادہ رازداری برتنے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن انہوں نے مزید کہا کہ اس ہدف کا نتیجہ دفاعی شعبہ اپنی ضروریات کو حاصل کرے گا اور ایک مضبوط طاقت اور برقی سیکوریٹی میں خود مکتفی ہوگا۔ ملک اپنی خود کی سیکوریٹی کے لئے کسی دوسرے پر انحصار نہیں کرے گا ۔ آپ اپنی ضروریات کے لئے چند بیرونی ممالک پر منحصر نہیں ہوسکتے ۔ پاریکر نے اس بات کا نوٹ لیا کہ دفاعی آلات گزشتہ20تا30سال سے بیرونی ممالک سے خریدے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم اے سی سے ساحلی علاقوں کی سرگرمیوں پر کڑی نگرانی رکھی جاسکے گی ۔ پراجکٹ کی تعمیر کے لئے دو سال پہلے450کروڑ روپئے کی منظوری دی گئی تھی ۔ پراجیکٹ سے وابستہ بحریہ کے ایک سینئر آفیسر نے یو این آئی کو بتایا کہ یہ مرکز ساحلی علاقوں کی رڈار چین سے منسلک ہوگا اور وہاں ہونے والی ہر سر گرمی کی اطلاع فراہم کرائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بحریہ اس مرکزکی دیکھ ریکھ کرے گی لیکن آئی ایم اے سی مکمل طور پر قومی سلامتی ایجنسی( این ایس اے) کے کنٹرول میں کام کرے گا۔

Will make non-agressive but strong India: Parrikar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں