Power to Shut Down Slaughter Houses With Centre, Says UP
ریاست میں گاؤ کشی کے مسئلہ پر تنقیدوں کا نشانہ بننے کے بعد حکومت اتر پردیش نے آج اس کی ذمہ داری مرکز پر ڈالنی چاہی اور کہا کہ وہی مسالخ کی لائسنسنگ اتھاریٹی ہے اور اگر وہ ان کی مسدودی کے لئے احکام جاری کرتا ہے تو وہ انہیں روبہ عمل لائے گی ۔ یہ مسئلہ بی جے پی رکن اسمبلی ستیش مہانا نے ریاستی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران اٹھایا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت اتر پردیش ، گایوں اور دیگر جانوروں کے غیر قانونی ذبیحہ کے مسئلہ سے نمٹنے میں غیر حساس ہے ۔ اس غیر قانونی تجارت میں کئی منظم ٹولیاں سر گرم ہیں ۔ وزیر افزائش مویشیان راج کشور نے انہیں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت غیر قانونی ذبیحہ سے نمٹنے کے لئے مسئلہ پر سنجیدہ ہے ۔ گزشتہ چند ماہ کے دوران2032ایف آئی آر درج کی گئی ہیں ، 3512افرا د کو ملزم بنایا گیا اور محکمہ کی علیحدہ علیحدہ ٹیموں نے22514جانوروں کو بچایا ۔ انہوں نے کہا کہ مسالخ کی لائسنسنگ اتھاریٹی مرکز ہے اور وہاں آپ کے وزیرا عظم ہیں، اگر وہ ان کی مسدودی کے لئے احکام جاری کرتے ہیں تو میں ریاست میں ان پر عمل آوری کو یقینی بناؤں گا ۔ بعد ازاں وزیر پارلیمانی امور محمد اعظم خان بھی سنگھ کے ساتھ شامل ہوگئے اور ملک سے گوشت کی برآمد پر فوری امتناع عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ اعظم خان نے کہا کہ آپ نے گلابی انقلاب کی بات کہی ہے تو اب تک ملک سے باہر گوشت کی برآمد کیوں بند نہیں کی گئی ہے۔ آپ کو ایکسپورٹ بند کردینا چاہئے اور یہ تمام مسالخ بند ہوجائیں گے ۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں