تلنگانہ - اپوزیشن کانگریس پارٹی کے تمام 14 ارکان ایوان اسمبلی سے معطل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-19

تلنگانہ - اپوزیشن کانگریس پارٹی کے تمام 14 ارکان ایوان اسمبلی سے معطل

اصل اپوزیشن کانگریس پارٹی کے تمام14ارکان اسمبلی کو آج ایوان سے ایک دن کے لئے معطل کردیا گیا جب کہ وہ چند پارٹی ارکان کے انحراف کے مسئلہ پر ایوان میں مباحث کے لئے حکومت پر زور دے رہے تھے ۔ انحراف کا مسئلہ کل اسمبلی میں اٹھایا گیا تھا جس پر کافی ہنگامہ آرائی بھی ہوئی اور اسپیکر کو کارروائی چلائے بغیر اجلاس دن بھر کے لئے ملتوی کردینا پڑا ۔ کانگریس ارکان کا الزام ہے کہ ٹی آر ایس حکومت، اپوزیشن پارٹیوں کے کئی ایم ایل ایز کے انحراف کی حوصلہ افزائی کررہی ہے جس کے نتیجہ میں قائدین اپنی پارٹیاں چھوڑ کر حکمراں جماعت میں شامل ہورہے ہیں ۔، کانگریس ارکان کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ پارٹی تبدیل کرنے والے ارکان اسمبلی کو فوری طور پر ایوان کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا جائے ۔ کانگریس ارکان نے آج بھی اس مسئلہ پر تحریک التوا پیش کی اور مباحث کا مطالبہ کیا تاکہ حکومت کے غیر جمہوری اور غیر اخلاقی اقدامات عوام کے سامنے اجاگر کیے جاسکیں ۔، کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ ٹی آر ایس حکومت ، اقتدار پر فائز ہونے کے اخلاقی حق سے محروم ہوچکی ہے کیونکہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ، مسلسل اپوزیشن ارکان کے انحراف کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں ۔ یہ سراسر دستور اور انسداد انحراف قانون کی خلاف ورزی ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ 2جون کو ٹی آر ایس کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اب تک اپوزیشن جماعتوں کے20ارکان اسمبلی و کونسل اپنی پارٹیاں چھوڑ کر ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں ۔ کانگریس، تلگو دیشم اور وائی ایس آر کانگریس کے کئی قائدین نے وفاداریاں تبدیل کرتے ہوئے ٹی آر ایس سے وابستگی اختیار کرلی ۔، قائد اپوزیشن کے جانا ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ جس طرح انحراف کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں ۔، ہم اسے انتہائی سنجیدگی سے دیکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر اور وزراء کی ذمہ داری ہے کہ وہ انحراف کی روک تھام کریں جس کی دستور کے شیڈول 10میں ضمانت دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر اور وزرا نے دستور کے نام پر حلف لیا اور وہ ہی اس کی خلاف ورزی کرنے لگے۔
یہ چیف منسٹر کے لئے معمول کی بات ہوگئی ہے کہ دستوری اقدار کی خلاف ورزی کرتے جائیں۔ ہم اس کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔ وزیر امور مقننہ ٹی ہریش راؤ نے دعویٰ کیا کہ ارکان کو نااہل قرار دینے کا مسئلہ اسپیکر کے پاس زیر التوا ہے اور سپریم کورٹ کے ایک فیصلہ کے مطابق اس مسئلہ پر ایوان میں مباحث نہیں کئے جاسکتے ۔ جانا ریڈی نے ہریش راؤ کے اس استدلال کو مسترد کردیا اور کہا کہ ایسا کوئی معاملہ عدالت میں زیر دوران نہیں ہے ۔ ہم جانتے ہیں کہ یہ مسئلہ اسپیکر کے پاس زیر التوا ہے اور ہم اس بات کے خواہاں ہیں کہ پارٹیاں تبدیل کرنے والے ارکان کو نااہل قرار دینے کی کارروائی جلد سے جلد پوری کی جائے ۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ اگر ہمارا کوئی رکن پارٹی چھوڑ کر جاتا ہے تو آسمان نہیں گر پڑے گا ، یہ ہم جانتے ہیں ۔مزید چار کو جانے دیجئے ، ہمارا کچھ نقصان نہیں ہونے والا ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ریاست کی ترقی کے لئے بھرپو ر تعاون فراہم کرنے ہمارے تیقن کے باوجود حکومت ایک ایسا ماحول تخلیق کررہی ہے جس میں کام کرنا مشکل محسوس ہوتا ہے ۔ حکومت نے جو روایت قائم کی ہے وہ بہتر نہیں ہے ۔ اگر یہ روایت اسی طرح جاری رہی تو مستقبل میں جو بھی پارٹی بر سر اقتدار آئے گی وہ دیگر پارٹیوں کو دبانے کی کوشش کرے گی۔ انہوں نے احساس ظاہر کیا کہ یہ کسی کے حق میں بھی بہتر بات نہیں ہے ۔ جانا ریدی نے مزید کہا کہ ریاست کی ترقی اور سنہرے تلنگانہ کی تشکیل کے لئے ہم نے حکومت کا ہر ممکن تعاون کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن حکومت جس طریقہ سے انحراف کی حوصلہ افزائی کررہی ہے وہ پوری طرح غیر جمہوری اور غیر دستوری ہے ۔
انہوں نے ریمارک کیا کہ یہ حکومت اقتدار پر فائز رہنے کے حق سے محروم ہوچکی ہے ۔ وزیر فینانس ای راجندر نے جواب دیا کہ اس بات کا عوام کو فیصلہ کرنے دیجئے کہ حکومت کو برقرار رہنا چاہئے یا نہیں ۔، ایک موقع پر بی جے پی نے بھی کانگریس کے موقف کی تائید کی اور انحراف کے خلاف احتجاج بلند کیا۔ کانگریس ارکان نے جب انحراف کے مسئلہ پر مباحث منعقد کرنے کا پرزور مطالبہ کیا تو اسپیکر اسی مدھو سدن چاری نے کارروائی دس، دس منٹ کے لئے دو مرتبہ ملتوی کردی ۔ کارروائی کا احیا ہوا تو کانگریس ارکان بھی اپنے موقف پر اٹل رہے اور ہمیں انصاف چاہئے کے نعرے لگانے لگے جس پر وزیر امور مقننہ نے کانگریس پارٹی کے تمام14ارکان کا ایوان سے ایک دن کے لئے معطلی کی قرار داد پیش کی۔ قبل ازیں دن میں کانگریس ارکان نے اسپیکر سے ان کے چیمبر میں ملاقات کرتے ہوئے انحراف کرنے والے ارکان کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی درخواست کی ۔اسپیکر نے بعد ازاں ایوان میں اعلان کیا کہ میں نے اس معاملہ پر کانگریس ، ارکان کو قانون کے مطابق کارروائی کا تیقن دیا ہے ۔

14 Congress legislators suspended from Telangana Assembly

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں