آر جے ڈی اور متحدہ جنتادل کے انضمام کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-18

آر جے ڈی اور متحدہ جنتادل کے انضمام کا امکان

پٹنہ
آئی اے این ایس
2015کے اسمبلی انتخابات سے قبل بہار میں ایک دہے کی سب سے بڑی سیاسی صف بندی ہوگی ۔ امکان ہے کہ بی جے پی کے بڑھتے اثرورسوخ کو گھٹانے کے لئے لالو پرساد یادو کی راشٹریہ جنتادل پارٹی اور برسر اقتدار جنتادل یو کا انضمام ہوجائے گا ۔ لالو پرساد یادو کے ایک قریبی قائد نے پیر کے دن بتایا کہ ہریانہ اور مہاراشٹرا کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد لالو پرسا د یادو اور جنتادل یو کے صدر شرد یادو اور سابق چیف منسٹر نتیش کمار نے اصولی طور پر اتفاق کیا ہے کہ دونوں جماعتوں کو ضم کردیاجائے گا تاکہ بی جے پی کا مقابلہ کیاجاسکے ۔ یہ پیشرفت بہار میں لالو پرساد یادو اور نتیش کمار کے ہاتھ ملانے کے تقریباً4ماہ بعد ہورہی ہے ۔ 10دن قبل سماج وادی پارٹی جنتادل یو ، آر جے ڈی اور جنتادل سیکولر نے مرکز کی نریندر مودی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لئے متحدہ فرنٹ تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا ۔ جنتادل یو کے ایک قائد نے کہا کہ سیکولر طاقتوں کو مستحکم کرنے کے لئے آر جے ڈی اور جے ڈی یو کا انضمام ممکن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کہ کسی اور نہیں بلکہ خود نتیش کمار نے کہا ہے کہ ہم مل جل کر کام کرنا چاہتے ہیں اور مستقبل قریب میں قوی امکان ہے کہ ہماری جماعتیں ضم ہوکر ایک پارٹی بن جائیں ۔ جنتادل یو اور آر جے ڈی یو قائدین کے بموجب دونوں جماعتوں نے اگر اگلا اسمبلی الیکشن ایک اتحاد کے طور پر لڑا تو نشستوں کی تقسیم کا سنگین مسئلہ پید اہوگا۔
بہار اسمبلی میں جنتادل یو کے118ارکان ہیں ۔ وہ مزید نشستوں کا مطالبہ کرے گی ۔ 23ارکان اسمبلی والی آر جے ڈی بھی پچھلے لوک سبھا انتخابات میں اپنی کارکردگی کی بنیاد پر مزید نشستیں مانگے گی۔ اگست میں لالو پرساد یادو اور نتیش کمار نے مشترکہ مہم چلائی تھی ۔ جنتادل یو ، آر جے ڈی اور کانگریس نے10کے منجملہ6نشستیں جیتی تھیں ۔ 20سال بعد یہ دو قائدین یکجا ہوئے تھے۔1991کے انتخابات میں لالو پرساد اور نتیش کمار نے مشترکہ مہم چلائی تھی ۔ لالو پرساد یادو نے اس وقت کہا تھا کہ نتیش کمار ملک بھر میں غیر بی جے پی قائدین کو متحد کرنے کا سخت پیام دینا چاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے بموجب بہار کے سینئر وزیر رمئی رام نے آج آر جے ڈی اور جنتادل یو کے انضمام کی پرزور وکالت کی۔ انہوں نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ’ ولئے سے مضبوطی آئے گی، گٹھ بندھن سے دھوکہ دہی ہوتی ہے۔‘‘چیف منسٹر بہار جتن رام مانجھی سے جب یہی سوال پوچھا گیا تو انہوں نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ یہ معاملات دونوں جماعتوں کے سینئر قائدین ، شرد یادو ، لالو پرساد یادو اور نتیش کمار طے کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ان قائدین کے فیصلہ کرنے کے بعد میرا رول شروع ہوگا۔

RJD, JD-U Likely to Merge Ahead of Assembly Polls

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں