سیکوریٹی حقوق کے بارے میں وزیر اعظم کی اہلیہ کی آر ٹی آئی درخواست - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-25

سیکوریٹی حقوق کے بارے میں وزیر اعظم کی اہلیہ کی آر ٹی آئی درخواست

مہسانا
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی کی اہلیہ جشودھا بین نے آج ممبئی پولیس میں آر ٹی آئی درخواست داخل کرتے ہوئے انہیں دئیے گئے سیکوریٹی کور کے بارے میں وضاحت طلب کی اور جاننا چاہا کہ آیا وہ اس کی مستحق ہیں ۔ مہسانا کی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس جے آر متھالیہ نے بتایاکہ جشودھا بین جاننا چاہتی ہیں کہ سیکوریٹی کے معاملہ میں وزیر اعظم کی بیوی کی حیثیت سے ان کے کیا حقوق ہیں؟ متھالیہ نے کہا کہ آج وہ ہمارے دفتر آئی اور آر ٹی آئی کے تحت ایک درخواست داخل کی ہم مقررہ وقت میں انہیں تحریری جواب دیں گے ۔ جشودھا بین اپنے بھائی اشوک مودی کے ساتھ مہسانا ضلع کے انجھنا ٹاؤن میں رہتی ہیں ۔ وزیر اعظم کی حیثیت سے مودی کی حلف برداری کے بعد انہیں مہسانا پولیس نے سیکوریٹی فراہم کی تھی ۔ مہسانا کے پولیس انسپکٹر اسپیشل آپریشنس گروپ جے ایچ چوڑا نے بتایا کہ ہم میں ان کے تحفظ کے لئے مسلح گارڈس کے بشمول ہمارے10پولیس اہلکار وں کو تعینات کیاہے۔ وہ دو شفٹوں میں کام کرتے ہیں جن میں ایک ایک شفٹ میں پانچ پولیس ملازمین ہوتے ہیں۔ جشودھا بین نے اپنی درخواست پروٹوکول کے مطابق اپنی سیکوریٹی کو ور کے بارے میں محکمہ پولیس سے کئی دستاویزات بشمول سکوریٹی کی فراہمی کے تعلق سے حکومت کی جانب سے جاری کردہ حکم کی نقل طلب کی ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم کی بیوی کو دئیے جانے والے سیکوریٹی کور کے بارے میں ہندوستانی دستور کی شقوں اور قوانین کے بارے میں بھی جاننا چاہا ۔ انہوں نے حکومت سے کہا کہ پروٹوکول کی تشریح کریں ۔
انہوں نے اس پروٹول کے مطابق انہیں حاصل فوائد کے بارے میں تفصیلات بھی مانگیں ۔ انہوں نے سیکوریٹی کے موجودہ ڈھانچہ پر ناخوشی ظاہر کی جس کے تحت ان کے گارڈس کار جیسی سرکاری گاڑیوں میں سفر کرتے ہیں جب کہ وزیر اعظم کی بیوی ہونے کے باوجود انہیں پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنا پڑتا ہے ۔ جشودھا بین نے نشاندہی کی کہ آنجہانی وزیر اعظم اندرا گاندھی کو ان کے ہی باڈی گارڈس نے ہلاک کردیا تھا اسی لئے وہ اپنے گارڈس سے خوف محسوس کرتی ہیں۔ انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ ہر گارڈز کے لئے یہ لازمی کریں کہ اپنی تعیناتی کے حکم کی نقل پیش کرے۔ بعد ازاں جب ایک ٹی وی چیانل نے جشودھا بین کو ان کے آبائی ٹاؤن اونجھا میں اسکوٹر کے پیچھے بیٹھ کر پایا تو انہوں نے اس نیوز چیانل کے صحافی کو بتایا کہ بلائے جانے پر وہ مودی کے ساتھ رہنے کے لئے تیار ہیں ۔ آر ٹی آئی درخواست داخل کرنے کے پس پردہ اپنے مقصد کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ انہیں مناسب سہولتیں نہیں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا مجھے کوئی سہولت نہیں دی گئی ۔

PM Modi's wife files RTI plea, asks what services she is entitled to

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں