ناٹو کا انخلا افغانستان میں ہند و پاک بالواسطہ جنگ کا خطرہ - پرویز مشرف کا انتباہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-19

ناٹو کا انخلا افغانستان میں ہند و پاک بالواسطہ جنگ کا خطرہ - پرویز مشرف کا انتباہ

کراچی
یو این آئی
پاکستان سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ افغانستان سے ناٹو افواج کا انخلاء پاکستان اور ہندوستان کو در پردہ جنگ کی طرف دھکیل سکتا ہے ۔ ایک خبررساں ایجنسی کو دئیے گئے ایک انٹر ویو میں1999میں اقتدار میں آنے والے71سالہ پرویز مشرف نے نئے افغان صدر اشرف غنی کی بھی تعریف کی جنہوں نے گزشتہ ہفتے پاکستان کا پہلا دورہ کیا ہے۔واضح رہے کہ رواں برس امریکہ کی اتحادی نیٹو افواج کا افغانستان سے انخلاء مکمل ہوجائے گا ، ایسے وقت میں افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان کی حمایت بہت ضروری ہے ۔ پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان سرحدوں پر کشیدگی کوختم کرنا ضروری ہے تاکہ افغانستان میں امن قائم کیاجاسکے ۔ کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ افغانستان میں ہندوستان کا عمل دخل پاکستان کے لئے خطرہ ہے۔ ان کا کہناتھاکہ یہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لئے ایک مزید خطرہ ہے کیونکہ ہندوستان ایک اینٹی پاکستان افغانستان بنانا چاہتا ہے ۔ اپنے انٹر ویو میں سابق صدر نے کہا کہ ہندوستان افغانستان کے کچھ نسلی عناصر کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کررہا ہے، تو پاکستان بھی وہاں سے اپنے نسلی عناصر استعمال کرے گا اور وہ یقیناپشتون ہوں گے ۔ا نہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں پراکسی وار کا آغاز کررہے ہیں تاہم اس سے گریز کرنا چاہئے ۔ پرویز مشرف نے ہندوستان پر جنوبی افغانستان میں قائم کیمپوں کے ذریعے پاکستان کے جنوبمغربی صوبے بلو چستان میں علیحدگی پسند قوم پرستوں کی حمایت کا بھی الزام لگایا ۔
واضح رہے کہ سابق افغان صدر حامد کرزئی کی جانب سے اکثر و بیشتر پاکستان پر طالبان کی تائید کا الزام لگایاجاتا تھا، تاہم پاکستان کی جانب سے ان الزامات کو ہمیشہ مسترد کیاگیا ۔ پرویز مشرف نے حامد کرزئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا افغانستان نے اپنے عہدیداروں کو پاکستان کے بجائے ہندوستان میں ٹریننگ کے لئے بھیجا،یہ چھوٹی چھوٹی چیزیں حکمت عملی کی مشکلات کو بڑھاتی ہیں ۔ اگرچہ وزیر اعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی کی حالیہ ملاقات میں اشرف غنی نے کہا تھا کہ ان کے تین دن کے دورے میں13سال کے اختلافات ختم ہوگئے ہیں ۔ تاہم سابق صدر پرویز مشرف نے خبردار کیا ہے کہ اگر نیٹو افواج پاکستان سے چلی گئیں تو روایتی حریفوں کے مابین جنگ دوبارہ شروع ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے11ستمبر حملوں کے بعدامریکہ کے ساتھ جنگ میں ساتھ دینے کے اپنے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی اتحادی افواج جنہوں نے افغانستان کو طالبان سے پاک کرنے کی کوشش کی ، درحقیقت پشتونوں کے مقابلے میں تاجکوں کو اقتدار منتقل کرنے سے ملٹری فتح کو سیاسی فتح میں تبدیل کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں۔ انٹر ویو کے دوران پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک(پی اے ٹی) کے ڈاکٹرطاہر القادری کے احتجاجی دھرنوں نے ہر کسی کو ہلا دیاہے۔ انہوں نے کہاکہ لوگ اب تبدیلی کے لئے کھڑے ہوگئے ہیں ۔

Musharraf warns of proxy war with India in Afghanistan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں