کالا دھن مسئلہ پر لوک سبھا میں ہنگامہ جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-28

کالا دھن مسئلہ پر لوک سبھا میں ہنگامہ جاری

نئی دہلی
یو این آئی؍پی ٹی آئی
غیر ملکی بینکوں میں رکھے ہوئے کالے دھن کی واپسی میں تاخیر پر آج بھی لوک سبھا میں ہنگامہ آرائی ہوئی جہاں ترنمول کانگریس کے ارکان نعرے لگاتے ہوئے ایوان میں داخل ہوئے جیسے ہی اسپیکر سمترا مہاجن نے وقفہ سوالات کی کارروائی شروع کی ترنمول کانگریس کے ارکان کالا دھن واپس لاؤ کے نعرے لگاتے ہوئے ایوان میں داخل ہوگئے ۔ تمام ارکان سیاہ شالیں لپیٹے ہوئے احتجاج کررہے تھے ۔ انہوں نے ایوان کے باہر بھی دھرنا دیا ۔ ایوان میں کالی چھتریاں لاکر بھی ترنمول کانگریس کے ارکان نے اپنا احتجاج درج کرایا تھا ۔ اسی دوران حکومت نے آج زور دے کر کہا کہ اس نے کبھی بھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ بیرونی ممالک میں جمع تمام کالے دھن کو اندرون100دن واپس لائے گی ۔ اس مسئلہ پر اپوزیشن حکومت کو مسلسل نشانہ بنارہی ہے ۔ اس سلسلہ میں اپوزیشن کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور وینکیا نائیڈو نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی کے منشور میں کہا گیا ہے کہ کالے دھن کے مسئلہ سے نمٹنے کے لئے ٹاسک فورس تشکیل دی جائے گی ۔ وینکیا نائیدو نے پارلیمنٹ میں کالے دھن پر مباحث کے دوران مداخلت کرتے ہوئے کہا:’’ ہم اتنے نا سمجھ نہیں ہیں کہ یہ کہہ دیں کہ اندرون100یوم سارے کالے دھن کو واپس لا لیں گے ۔‘‘ ان کے ان ریمارکس سے لوک سبھا میں اپوزیشن نے حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی قائدین نے کالے دھن کو اقتدار حاصل کرنے کے اندرون100یوم واپس لانے کی بات کی تھی اور استفسار کیا کہ کیوں حکومت نے چھ ماہ بعد بھی کالے دھن کو واپس لانے میں ناکام رہی ۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ بی جے پی کے منشور میں کہا گیا ہے کہ اگر پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو حکومت ٹاسک فورس تشکیل دیتے ہوئے کرپشن کے چلن میں کمی لائے گی ۔ بدعنوانیوں کا پتہ چلائے گی یا کالے دھن کو واپس لائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کالے دھن کو واپس لانے کی کارروائی جاری ہے۔ بی جے پی حکومت کی جانب سے کالے دھن کو واپس لانے کے اقدامات کی تفصیلات بتاتے ہوئے وینکیا نائیڈو نے کہا جہاں کہیں100دن کہا گیا ہے اس کا مطلب ہے کہ اندرون100یوم اس سلسلہ میں کارروائی شروع کی جائے گی ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے جولائی2009ء میں پارلیمنٹ میں بیان دیتے ہوئے پہلی مرتبہ100دن سے متعلق بات کہی تھی ۔ سماج وادی پارٹی کے صدر ملائم سنگھ یادو نے کہا کہ عوام نے بی جے پی کی انتخابی مہم کے دوران کالے دھن کوواپس لانے کے عزم پر یقین کیا تھا اب حکومت کو چاہئے کہ ایوان کو یہ یقین دہانی کرائے کہ وہ کب تک کالے دھن کو واپس لائے گی ۔
ملک کے نوجوانوں نے یہ یقین کرلیا تھا کہ انہیں15لاکھ روپے حاصل ہوں گے۔ آپ نے عوام میں جھوٹ کو پھیلایا ہے ۔حکومت کو چاہئے کہ پارلیمنٹ کو یہ اطلاع دے کہ وہ کب کالے دھن کو واپس لائے گی ۔ یادو نے کہا کہ جتنی جلدی ہوسکے رقومات کو واپس لایاجانا چاہئے کیونکہ اکاؤنٹ ہولڈرس اپنی رقومات کو بینک سے نکال رہے ہیں ۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ یہ سننا ان کے لئے بڑی تکلیف کی بات ہے کہ اپوزیشن وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرہ لگا رہی ہے اور یہاں تک کہ سابق یوپی اے حکومت کے وزیر فینانس نے بیرونی بینکوں میں ہندوستانیوں کے اکاؤنٹ ہولڈرس کی ناموں کا افشاء تک نہیں کرسکے ۔ ہم اس سلسلہ میں تیز رفتار کارورائی کررہے ہیں۔ انہوں نے اپویشن سے ان اقدامات کی تائید کرنے کی اپیل کی ۔

اعتماد نیوز کے بموجب صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسدالدین اویسی نے کالے دھن کو واپس نہ لانے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ لوک سبھا میں اس موضوع پر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے بیرسٹر اویسی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے انتخابات کے وقت یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ بیرون ملک میں جمع15لاکھ کروڑ روپے کو ملک واپس لائے گی ۔ انہوں نے دریافت کیا کہ یہ15لاکھ روپے کہاں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ کالا دھن کرپشن کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مختلف بد عنوانیوں کے ذریعہ کالا دھن جمع کیا گیا ہے۔ انہوں نے آئی پی ایل (انڈین پرئیمیر لیگ) کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ بھی کالے دھن کمانے کا ایک ذریعہ بن گیا ہے۔ آئی پی ایل کے ذریعہ ہونیو الے کرپشن کی انہوں نے نشاندہی کی اور کہا کہ سپریم کورٹ نے آئی پی ایل کے بارے میں جو ریمارک کیا ہے وہ حکومت کے آنکھ کھولنے کی کے لئے کافی ہے۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ حکمراں یہ سمجھ رہے ہیں کہ آنے والے پانچ سال تک کوئی حکومت کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا ۔ صدر مجلس نے کہا کہ جب اس ملک کا نوجوان حکومت سے حساب پوچھے گا تب ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صرف باتوں سے کالا دھن واپس نہیں لایاجاسکتا ۔ اس کے لئے ٹھوس عزم اور حوصلہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ جس کالے دھن کے نام پر حکومت نے اقتدار حاصل کیا یہی موضوع حکومت کے زوال کا سبب بھی بن سکتا ہے ۔

پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج لوک سبھا میں اشارہ دیا ہے کہ حکومت بیرونی ممالک میں جمع کالا دھن واپس لانے کے لئے رقومات کی غیر قانونی منتقلی سے متعلق قانون اور انکم ٹیکس قوانین میں ترمیم پر غور کررہی ہے ۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ان قوانین میں خامیاں پائی جاتی ہیں ۔ جیٹلی نے واضح کیا کہ واجبی محاصل کے ساتھ ٹیکس دہندوں کے موافق نظام کی ضرورت ہے ۔ کالے دھن کے مسئلہ پر دو روزہ مباحث پر وزیر کے جواب سے غیر مطمئن اپوزیشن کانگریس اور ترنمول کانگریس نے یہ کہتے ہوئے واک آؤٹ کیا کہ حکومت ایک سو دنوں میں کالا دھن واپس لانے کے وعدہ کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ جیٹلی نے کہا کہ میں اعتراف کرتا ہوں کہ ہمارے قانون میں کچھ کمزوری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی ممالک میں کالا دھن رکھنے والے افراد کے ہندوستان میں اثاثوں کو ضبط کرنے کے لئے اختیارات کی ضرورت ہے ۔ آئی ٹی ایکٹ یا منی لانڈرنگ ایکٹ میں تبدیلیوں کے ذریعہ ایسا کیاجاسکتا ہے ۔

Lok Sabha adjourned on black money issue

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں