عراق میں آئی ایس کے ہاتھوں ہندوستانی ورکرس کی ہلاکت - میڈیا اطلاعات کی تردید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-29

عراق میں آئی ایس کے ہاتھوں ہندوستانی ورکرس کی ہلاکت - میڈیا اطلاعات کی تردید

نئی دہلی
یو این آئی
مرکزی حکومت نے آج ان میڈیا اطلاعات کی تردید کردی ہے کہ عراق میں آئی ایس باغیوں کے ہاتھوں یرغمالی بنائے گئے39ہندوستانی ورکرس کو یقینی طور پر ہلاک کردیا گیا ہے ۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے لوک سبھا کو بتایا کہ حکومت کے پاس ایسا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے جس سے یہ نتیجہ اخذ کیاجائے کہ ہندوستانی یرغمالیوں کو ہلاک کردیاگیا ہے یا وہ ہنوز زندہ ہیں ۔ اس لئے حکوم ت، ان ہندوستانیوں کا پتہ لگانے کی کوششیں ترک نہیں کرے گی۔ ایک ٹی وی چیانل کی اطلاع پر وضاحت کرتے ہوئے سشما سوراج نے کہا کہ باخبر ذرائع کے بموجب حکومت، متعلقہ ذرائع سے ربط میں ہے اور اس نتیجہ پر پہنچی ہے کہ ہندوستانی ورکرس ہنوز زندہ ہیں۔ ٹی وی چیانل کی اطلاع میں کہا گیا تھا کہ دو بنگلہ دیشیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام ہندوستانی یر غمالیوں کو آئی ایس باغیوں نے گزشتہ15جون ہی کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا ۔ تاہم سشما سوراج نے کہا کہ حکومت، ان افراد سے راست ربط میں نہیں ہے جنہوں نے ہندوستانی ورکرس کو یرغمالی بنارکھا تھا ۔ وزیر خارجہ نے بتایا کہ واحد ہندوستانی یرغمالی ہرجیت مسیح جو وہاں سے بچ نکلا تھا ، 2بنگلہ دیشیوں کے بیان کی وصولی کا واحد زریعہ تھا ۔ ہر جیت مسیح ، حکومت کی نگرانی میں تھا کیونکہ خود اس کی زندگی وک خطرہ تھا۔ وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہرجیت نے بتایا تھا کہ اس کو اور دو بنگلہ دیشیوں کو ہندوستانی ورکرس کے ساتھ یرغمالی بنالیا گیا تھا ۔ ان میں سے بیشتر ورکرس کا تعلق پ نجاب سے ہے لیکن بعد میں اغوا کنندگان نے مابقی یرغمالیوں سے ہندوستانی ورکرس کو علیحدہ کردیا اور ہندوستانی ورکرس کو گزشتہ15جون کو ایک جنگل میں لے جاکر گولی مار دی ۔ تاہم وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ ہرجیت کے بیان میں کئی بے ربطیاں تھیں اس لئے حکومت کے سامنے دو متبادلات تھے۔ ایک یہ کہ ہر جیت کے بیان پر بھروسہ کرلیاجائے اور ہندوستانی یرغمالیوں کی تلاش ترک کردی جائے یا پھر ان یر غمالیوں کی ہلاکت کا قطعی ثبوت نہ ہونے پر ان کی تلاش کی کوششیں جاری رکھی جائیں۔’’چنانچہ ہم نے دوسرے متبادل کو اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔‘‘ حکومت ہلال احمر جیسے ذرائع سے ربط میں ہے ۔ ان ذرائع نے یہ نہیں کہا کہ ہندوستانی ورکرس ہلاک ہوگئے ہیں۔ بہ اعتباد مجموعی حکومت ہند6ذرائع پر انحصار کررہی ہے ۔ ان ذرائع نے کہا ہے کہ ہندوستانی ورکرس ہنوز زندہ ہیں اور ان کے تحریری پیامات موجود ہیں۔ حکومت نے خلیجی ممالک میں انتہائی اعلیٰ سطح پر موجود ذرائع سے رابطہ قائم کیا ہے اور ایک انتہائی راز کی اطلاع کو انہوں نے صرف دو وزراء ارون جیٹلی اور ہر سمراٹ کو ربادل کو بتایا ہے ۔ سشما سوراج نے مزید کہا کہ ہر روز پیامات وصول ہوتے ہیں اور وہ آرام کرنے سے قبل تازہ ترین پیامات پر نظر ڈالتی ہیں۔
ہندوستانی ورکرس کے معاملہ کو آگے بڑھانے حکومت نے اپنے سفیر کے علاوہ ایک خصوصی عہدیدار کو روانہ کردیا ہے ۔ حکومت، مشکل حالات میں کام کررہی ہے کیونکہ موصول پر جہاں ہندوستانی ورکرس کو یرغمالی بنایا گیا تھا، حکومت عراق کا نہیں بلکہ باغیوں کا کنٹرول ہے۔ حکومت ہند، تمام گوشوں سے مدد لینے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھ رہی ہے ۔’’میں نے کانگریس کے ای احمد سے تک خواہش کی ہے کہ وہ مدد کریں کیونکہ خلیج میں ان کے بڑے اچھے روابط ہیں ۔ وزیر خارجہ نے بتایا کہ وہ یہ نہیں کہہ سکتیں کہ ہندوستانی ورکرس ہلاک ہوگئے ہیں۔ اس لئے وہ (سشما سوراج ) ان ورکرس کی تلاش کی کوششوں کو ترک نہیں کریں گی۔ قبل ازیں کانگریس کے جیوتر آدتیہ سندھیا نے یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ حکومت ہندوستانی ورکرس کے حشر کے بارے میں ایوان میں مسلسل جھوٹ بول رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ نے یر غمالیوں کی حفاظت کے بارے میں ایوان کو تیقن دیاتھا ۔ اگر وہ (ہلاکتوں کی) اطلاعات صحیح ہیں تو یہ بڑی تکلیف دہ بات ہے ۔ حکومت کو جواب دہ بنایاجانا چاہئے ۔ آئی اے این ایس کے بموجب سشما سوراج نے بتایا کہ ہندوستانی ورکرس، موصل میں ترکی کی ایک تعمیراتی کمپنیوں کے لئے کام کررہے تھے ۔ آئی ایس کے مشتبہ عسکریت پسندوں نے گزشتہ جون میں ان کا اغوا کیا تھا۔

40 Indians Abducted in Iraq are Alive; says Sushma Swaraj

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں