انڈیا انٹرنیشنل ٹریڈ فیر اور پنڈت نہرو کی سالگرہ پر بین الاقوامی کانفرنس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-12

انڈیا انٹرنیشنل ٹریڈ فیر اور پنڈت نہرو کی سالگرہ پر بین الاقوامی کانفرنس

nehru-modi
نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی یہاں14نومبر کوانڈیا انٹر نیشنل ٹریڈ فیر2014کا افتتاح کرٰں گے ۔ اس تجارتی میلہ میں ہندوستان اور بیرون ملک سے زائد از6500کمپنیوں کی شرکت متوقع ہے ۔ انڈیا ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن کے ایک صحافتی اعلامیہ کے بموجب’’انڈیا انٹر نیشنل ٹریڈ فیر کے اس 34ویں ایڈیشن کا افتتاح صدر جمہوریہ پرنب مکرجی ، پرگتی میدان میں14نومبر کوکریں گے ۔‘‘ اس میلہ کا عنوان ’سال حال ’’خواتین انٹر پرینیرس‘‘ رکھا گیا ہے جس کا مقصد ملک کے مختلف علاقوں میں بہبودی خواتین کے پروگراموں سے خواتین کو وابستہ کرنے کے لئے مختلف اداروں کی مدد کرنا ہے ۔ اس میلہ کے پہلے پانچ دن یعنی14تا18نومبر تاجروں کے لئے مختص رہیں گے جب کہ عوام کے لئے اس میلہ کو19تا27نومبر کے دوران کھلا رکھا جائے گا ۔ سال حال بین الاقوامی تجارتی میلہ میں پچیس بیرونی ممالک حصہ لے رہے ہیں ۔
جنوبی افریقہ اس میلہ کا شراکت دار ملک ہے جب کہ تھائی لینڈ کو’’فوکس ملک‘‘بنایاگیا ہے ۔ اس موقع پر جنوبی افریقہ کی نائب وزیر صنعت و تجارت ایلزبتھ تبیتے بھی، ہندوستان کی وزیر صنعت و تجارت نرملا سیتا رامن کے ساتھ موجود رہیں گی ۔ لیفٹنینٹ گورنر دہلی نجیب جنگ بھی اس موقع پر شرکت کریں گے ۔ اس تجارتی میلہ کے موقع پر ملک کی مختلف تجارتی اشیا کے بڑے پیمانہ پر نمائش کی جائے گی اور مختلف خدمات کے تعلق سے تفصیلات پیش کی جائیں گی ۔ ہندوستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے ہندوستان کی عالمی اپیل کو مزید وسعت دیتے ہوئے ’’میک ان انڈیا‘‘ مہم پر توجہ مرکوز کی جائے گی ۔ اس موقع پر سماجی مسائل بشمول وزیر اعظم نریندر مودی کی شروع کردہ صفائی مہم پر توجہ مرکوز کی جائے گی ۔ یہ مہم ، سوچھ بھارت مشن کے تحت شرو ع کی گئی ہے ۔
پنڈت نہرو کے125ویں یوم پیدائش کے موقع پر17-18نومبر کو بین الاقوامی کانفرنس

دریں اثنا نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کے125ویں یوم پیدائش کے سلسلہ میں کانگریس کے زیر اہتمام آئندہ17اور18نومبر کو منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس میں وزیر اعظم نریندر مودی کو مدعو نہیں کیا گیا ہے ۔ اس طرح گویا مودی کے ساتھ ایک کشمکش شروع ہوگئی ہے ۔ کانگریس نے مودی پر مجاہدین آزادی کا استحصال کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے ۔ کانفرنس میں بین الاقوامی قائدین اور ہندوستان و نیز بیرون ملک سے مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندے شرکت کریں گے ۔ کانگریس کے ترجمان آنند شرما نے یہاں اخبار نویسوں سے خطاب کرتے ہوئے متعدد سوالات کا جواب دیا اور کہا کہ’’ ہم نے وزیر اعظم کو کوئی دعوت نامہ نہیں دیا ہے ۔ ہم نے ایسے تمام قائدین کو مدعو کیا ہے جو جمہوریت اور نہرو کے اصولوں پر حقیقی معنی میں یقین رکھتے ہیں ۔‘‘ دلچسپی کی بات تو یہ ہے کہ کانگریس نے بی جے پی کے پہلے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے ان ستائشی ریمارکس کو پیش کیا ہے جو واجپائی نے ویب سائٹ پر کئے ہیں ۔ ویب سائٹ کو آج بطور خاص لانچ کیا گیا۔ شرما نے کہا کہ’’ کیا ہم نے اٹل بہاری واجپائی کو تسلیم نہیں کیا ہے ، ہم ان تمام لوگوں کو تسلیم کررہے ہیں جنہوں نے بامعنی باتیں کہی ہیں ۔ بحیثیت ایک سیاسی جماعت ہم کو یہ فیصلہ کرنے کی آزادی ہے کہ نہرو کے نظریات پر کون عمل پیرا ہے ۔
یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ کانگریس نے مودی پر خصوصی اسکیمات شرو ع کرتے ہوئے تحریک آزادی کے ممتاز قائدین جیسے مہاتما گاندھی ، سردار پٹیل اور پنڈت نہرو کے ناموں کو استعمال کرنے کی کوشش کا الزام لگایا ہے ۔ یہاں یہ بات بتادی جائے کہ نہرو کے125ویں یوم پیدائش کی یاد منانے کے لئے پہلے ہی ایک قومی کمیٹی موجود ہے جس کے صدر نشین وزیر اعظم ہیں ۔ آنند شرما نے بتایا کہ مجوزہ کانفرنس ، جمہوریت، مشمولیت اور ہندوستان میں عوام کو با اختیار بنانے ونیز نمائندہ عالمی نظام پر نہرو کے نظریات پر غور کرے گی ۔ یہ کانفرنس ، پنڈت نہرو کے عالمی نقطہ نظر اور عصری عالمی چیلنجوں کے پس منظر میں نہرو کے ورثہ پر اظہار خیال کا پلیٹ فارم ہوگی۔ یہ کانفرنس ، کانگریس کی جانب سے علیحدہ طو ر پر منظم کی جارہی ہے ۔ حکومت نے پہلے ہی اشارہ دیا کہ وہ(حکومت) سال حال بڑے پیمانہ پرنہرو کے125ویں یوم پیدائش کی تقریب منعقد کرے گی تاکہ’’بال سوچھتا سال‘‘جیسی متعدد تقاریب کے انعقاد کے ذریعہ’’چا چا نہرو‘‘ کے بارے میں شعور بیدار کیاجائے۔ شرما نے کہا کہ’’نہرو کے125ویں یوم پیدائش کی تقریب منانا کانگریس کا فریضہ نہیں ہے ۔ ہم حکومت کے تابع نہیں ہیں۔ حکومت کے سامنے ہم نہ درخواست گزار ہیں اور نہ مجاہدین آزادی اور ہمارے قائدین کے وقار کی برقراری کی جب بات آئے تو ہم حکومت سے کوئی مطالبہ کریں گے۔
پنڈت نہرو ، کانگریس کے لیڈر رہے ہیں ۔ اخباری نمائندوں نے شرما سے پوچھا تھا کہ آیا کانگریس اس مسئلہ کو حکومت کے ساتھ تصادم کا مسئلہ بنارہی ہے اور آیا وہ حکومت سے مطالبہ کرے گی کہ اس موقع کو بہتر طور پر منایاجائے ۔ سرکاری کمیٹی ابتداءً منموہن سنگھ حکومت نے تشکیل دی تھی ۔ اس کمیٹی میں صدر کانگریس سونیا گاندھی بھی شامل تھیں ، جنہوں نے گزشتہ مئی میں اس کمیٹی سے علیحدہ ہونا پسند کیا ۔ نو تشکیل شدہ کمیٹی میں گاندھی خاندان کا کوئی رکن نہیں ہے ۔ ہندوستان کی تاریخ ، تمدن اور اقدار پر پنڈت نہرو کی لکھی ہوئی کتابوں کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ’’ جو لوگ بڑے ہونے کا دعویٰ کررہے ہیں انہوں نے تو ایک باب بھی نہیں لکھا ، میں ایسے افراد کے بارے میں بحث کرنا نہیں چاہتا جو نہرو کے نام ہی سے پست ہمت ہوجاتے ہیں ۔‘‘ اس سوال پر کہ آیا کانگریس کو بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر وزیر اعظم کو دعوت نہیں دینی چاہئے تھی ؟ شرما نے برجستہ کہا کہ آیا مودی نے ایسے کسی جذبہ خیر سگالی کا اظہار کرنے پر خود کوئی توجہ دی تھی ؟ یہ حکومت وزیر اعظم سے لے کر دوسروں تک ہماری جدو جہد آزادی اور ہمارے قائدین کے تہذیبی ورثہ کو ہڑپ کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔، کانگریس کا خیال یہ ہے کہ مودی حکومت نہرو کے تہذیبی و سیاسی ورثہ کی باقیات کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔ بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کرنے والے ممتاز بیرونی قائدین میں حامد کرزئی(سابق صدر افغانستان) ، جان کفور(صدر گھانا) جنرل اوباسانجو( صدر نائیجیریا)، مادھو کے نیپال، (سابق وزیرا عظم نیپال) اور ڈورجی ڈبلیو وانگ چک، کوئن مدر(بھوٹان) اسما جہانگیر (پاکستان) احمد کتھرڈا( جنوبی افریقہ کے مجاہد آزادی) و نیز مختلف ممالک کی11سیاسی جماعتوں کے قائدین ووفود شامل ہیں ۔ اس بین الاقوامی کانفرنس کے علاوہ کانگریس ، جمعرات13نومبر کو دہلی میں ایک اور تقریب منعقد کرے گی جو ملک بھر میں ایک سال تک چلنے والی تقاریب کا نقطہ آغاز ہوگی۔

No Invitation to PM Narendra Modi in Congress Event to Mark Nehru's Birthday

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں