کانگریس کا سیکولرازم پر ایقان - سونیا گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-22

کانگریس کا سیکولرازم پر ایقان - سونیا گاندھی

باندی پورہ( جموں و کشمیر)
پی ٹی آئی
جموں و کشمیر کے سیلاب متاثرین کو راحت کی فراہمی پر سیاست کھیلنے بی جے پی پر الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس صدر سونیا گاندھی نے آج کہا کہ مرکز میں برسر اقتدار پارٹی نے بڑے بڑے وعدے کئے تھے لیکن اس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے ۔ مسز گاندھی جو آئندہ اسمبل انتخابات کے لئے کانگریس امیدوار عثمان ماجد کے لئے مہم چلانے یہاں آئی ہوئی ہیں کہا کہ یہ انتخابات ایک ایسے وقت عمل میں آرہے ہیں جب کشمیر کے عوام نے تاحال سیلاب سے ہونیو الی تباہی پر قابو نہیں پایا ہے ۔ انتخابات ایک ایسے وقت ہورہے ہیں جب آپ کو ایک قومی المیہ(سیلاب) کا سامنا ہے ۔ اس لئے سیاسی بات کرنا اچھا محسوس نہیں کررہی ہوں لیکن راحت اور باز آبا کاری کا کام انتہائی سست رفتاری سے چل رہا ہے ۔ کانگریس صدر نے سرینگر سے45کلو میٹر کی دوری پر یہاں ایک انتخابیریالی میں یہ بات کہی ۔ مسز گاندھی نے کہا کہ یوپی اے حکومت 2005کے زلزلہ سے متاثرین کو راحت کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدام کیا تھا جس سے خط قبضہ پر بڑے علاقوں پر اثر پڑا تھا۔خاص طور رپ بارہمولہ ضلع کے یوری سیکٹر میں زلزلہ کی وجہ سے بھاری نقصان ہواتھا۔ اب کیا ہورہا ہے جب مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ انہیں کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ بی جے پی قائدین آئے اور بڑے بڑے وعدے کئے لیکن کچھ نہیں کیا۔ حتی کہ اس نے ریاستی حکومت کی جانب سے طلب کردہ راحت نہیں دی ہے ۔ ریاستی حکومت نے سیلاب زدہ افراد کی راحت و باز آبادکاری اورریاست میں انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لئے44,000کروڑ روپے کا ایک جامع پیاکیج پیش کیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ریاست کو 745کروڑ روپئے کی مدد کا اعلان کیا تھا جب انہوں نے23اکتوبر کو دیوالی پر ریاست کادورہ کیا تھا ۔
سونیاگانھی نے سیلاب سے متاثرہ افراد کو راحت کی فراہمی میں والینیٹرس کی جانب سے ادا کردہ رول کی ستائش کی اور کہا کہ انہوں نے وہ سب کیا جو ممکن تھا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا کشمیر کے عوام کے ساتھ ہر موسم میں رشتہ رہا ہے ۔ میرے خاندان کی جڑیں مجھے ایک بار پھر یہاں کھینچ کرلائیں ہیں ۔ جموں و کشمیر کے لئے مرکز میں یوپی اے حکومت کے دور میں کئے گئے اقدامات کو اجاگر کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا کہ2011میں ولور کی خوبصورتی کے پراجکٹ اور ایک نئی ہوائی پٹی کو منظوری دی تھی اور دو علاقائی کونسلس کے قیام کا وعدہ کیا تھا ۔ کانگریس نے ریاست کے عوام کے لئے بہت کچھ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی ترقی کے لئے کانگریس کے خیالات انتہائی واضح ہیں اور کہا کہ ریاست کے عوا م کو ایسے خواب مت دکھائیے جو میدان پر ممکن نہیں ہیں ۔ سیکولر اقدامات کے تحفظ کے لئے کانگریس کو ووٹ دینے کی عوام سے اپیل کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا کہ کانگریس کا سیکولر ازم پرایقان ہے ۔ اور وہ فرقہ پرستوں کو اقتدار سے دوررکھنا چاہتی ہے ۔ ہم نے ایک مخلوط حکومت کے قیام کا فیصلہ کیا ہے ۔ قبل ازیں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جے کے پی سی سی سربراہ سیف الدین سوز نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں بی ج پی کے لئے ایک ووٹ کا مطلب آر ایس ایس کے ایک ووٹ دینا ہے ۔ وزیر اعظم کا نام لئے بغیر انہوں نے کہا کہ یہ شخص کسی اور مشاورت کے بغیر خارجہ اور داخلی پالیسی چلا رہا ہے اور آر ایس ایس کے ایجنڈہ کو آگے بڑھا رہا ہے ۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے الزام عائد کیا کہ کانگریس کے سوا تمام سیاسی پارٹیوں نے نئی حکومت کا ایک حصہ بننے کے لئے بی جے پی کے ساتھ خفیہ معاہدے کئے ہیں ۔،

نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مودی کو جھوٹا اور خوابوں کا بیوپاری قرار دیا ۔ ان کے سوچھتا مشن کا پردہ فاش کرتے ہوئے کہا کہ صحت، صفائی اور پاکیزگی پتہ نہیں تب کہاں غائب ہوگئی تھی جب وہ گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔ صفائی مہم سمیت مرکز کی مختلف اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والوں پر سی اے جی کی حالیہ رپورٹ کی جانب نشاندہی کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان شکتی سنگھ گوہل نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے پوری نوجوان نسل کے ہاتھوں میں صفائی کے نام پر جھاڑو تھمادی ہے لیکن جب بھی صفائی کی بات کرتے ہیں تو ہماری نظروں کے سامنے گندگی سے بھرپور گجرات آ کھڑا ہوتا ہے ۔ انہوں نے نریندر مودی کے خلاف کئی ثبوت میڈیا کے سامنے پیش کئے اور کہا کہ2008-13میں جب وہ گجرات کے چیف منسٹر تھے تب گجرات کے26اضلاع کی صفائی کے لئے 702.39کروڑ منظور کئے گئے تھے مگر انہوں نے صرف278.39کروڑ خرچ کئے ۔ وزیر اعظم تو جھوٹ اور خوابوں کا کاروبار کرتے ہیں ، سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے ذریعے انہوں نے ہندوستان کی جھوٹی ترقی کا ایسا ماحول بنادیا ہے کہ گویا یہ حقیقت ہے مگر سچ یہ ہے کہ وہ نہ اس پر عمل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں اور نہ ہی ان کا ایسا کوئی ارادہ ہے ۔
پورے12سال تک وہ گجرات کے چیف منسٹر رہے لیکن یہ کتنی شرم کی بات ہے کہ گجرات کے طالب علموں کے لئے ٹوائلٹس تک کا انتظام نہیں کرسکے۔ سی اے جی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ گجرات میں صفائی مہم کی کس طرح دھجیاں اڑائی گئیں ۔ جب کہ لو ک سبھا انتخابات میں وزیر اعظم نے نوجوانوں کے لئے ملازمتوں کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا مگر اب ان کے ذہن کو دوسری چیزوں کی جانب پھیرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ کاگ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ انگن واڑی طلباء متعدد بنیادی سہولیات سے محروم ہیں5096آنگن واڑی مراکز بیت الخلاء سے محروم ہیں ۔، کھاتوں کی جانچ پڑتال کرنے پر معلوم ہوا کہ تمام یلمنٹری اسکولوں میں لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے علیحدہ علیحدہ بیت الخلاء بنائے گئے ہیں لیکن300سے زائد اسکولوں کا معائنہ کرنے کے بعد پتہ چلا کہ یہ سہولت محض26اسکولوں میں دستیاب ہے ۔ جب کہ بقیہ اسکولوں میں لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے مشترکہ طہارت خانے ہیں ۔ آخر مودی ہندوستان کو کس سمت لے جارہے ہیں ۔ جھوٹے خواب کیا کبھی حقیقت میں بدلے ہیں جو اب بدلیں گے ۔

Sonia Gandhi slams BJP, says it is playing politics over relief work

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں