چین اور کناڈا کا دو طرفہ تعلقات مستحکم کرنے سے اتفاق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-10

چین اور کناڈا کا دو طرفہ تعلقات مستحکم کرنے سے اتفاق

بیجنگ
یو این آئی
چین کے وزیر اعظم لی کینگ یانگ اور کناڈا کے وزیر اعظم اسٹیفن ہار پر نے دونوں ملکوں کے درمیان آپسی تعاون اور دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی زنہوا کی رپورٹ کے مطابق مسٹر ہارپر کے چین کے دورے کے موقع پر ہوئی میٹنگ کے دوران دونوں ملکوں کے لیڈران نے مستقل رابطے کو بحال کرنے اور آپسی تعلقات کو مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ میٹنگ میں اس بات پر بھی فیصلہ کیا گیا کہ دونوں ملکوں کے وزراء خارجہ کی سالانہ بیٹھک مستقل رکھی جائے گی اور اقتصادی و معاشی معاملات پر بات چیت کی جائے گی ۔ اس میٹنگ کو چین اور کناڈا کے درمیان گہرے رشتوں اور سفارتی تعلقات میں اضافے کے طور پر دیکھا جارہا ہے ۔ کینگ یانگ نے چین، کناڈا سرمایہ کاری کے تحفظ کے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اب دونوں ملکوں کے مابین تعلقات اور تجارت دونوں کے بڑھنے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں ۔ ہار پر نے کہا کہ چین کناڈا کو مضبوط شراکت دار ہے اور آپسی مستقل تعلقات کی وجہ سے طرفین کو فائدہ ہوگا ۔ انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ میں ہونے والی ایشیا پیسفک اکانامک کواپریشن( اے پی ای سی) کی میٹنگ کے بھی مثبت نتائج سامنے آئیں گے ۔ اس دوران کناڈا کے وزیر اعظم اسٹیفن ہار پر آج بڑھتے ہوئے دباؤ کے تحت آگئے کیونکہ کناڈا کے ایک جوڑے کا لڑکے نے جو چین میں قید میں ہے ، کہا ہے کہ اس کو یقین نہیں ہے کہ کناڈا اس کے والدین کی مدد کے لئے خاطر خواہ اقدامات کررہا ہے اور اپوزیشن لیڈر نے کہا ہے کہ ہارپر کو کیس کے تعلق سے بر سر عام اظہار خیال کرنا چاہئے جب کہ وہ بیجنگ میں موجود ہیں ۔ چین کے ساتھ تجارت کو جہد عطا کرنے اور سفارتی تعلقات کو بہتر بنانے کے پانچ روزہ دورہ کے حصہ کے طور پر ہار پر
نے کیون اور جولیا گراڈ کی قید میں رکھا گیا ہے ۔ جس سے قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے ۔ یہ جوڑا اگست میں اغوا سے قبل شمالی کوریا کے حساس سرحدی علاقے کے قریب ایک کافی شاپ چلاتا تھا ۔ اس جوڑے کے فرزند سائمن گراٹ نے کہا ہے کہ میرے ادراک سے میں یہ دیکھنا چاہتا ہوں کہ حکومت کناڈا اس مسئلہ کو بعجلت ممکنہ حل کرنے کے لئے چین پر دباؤ ڈالے ۔

China, Canada to boost relations, cooperation to higher levels

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں