دارالمصنفین کے صد سالہ یوم تاسیس سے نائب صدر جمہوریہ کا خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-30

دارالمصنفین کے صد سالہ یوم تاسیس سے نائب صدر جمہوریہ کا خطاب

اعظم گڑھ
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی کے نعرہ سب کا ساتھ سب کا وکاس پر تبصرہ کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے کہا کہ ہندوستان کی آزادی کے چھ دہائیوں کے بعد آج تک مسلمانوں کی حالت بد سے بدتر ہے ۔ مسلم قوم گزشتہ67برسوں میں در پیش چیلنجوں کامقابلہ نہیں کرسکی ۔ جوان کے سماجی، معاشی پسماندگی کی کھلی مثال ہے ۔ نائب صدر جمہوریہ نے یہ بھی کہا کہ مسلمانوں کو سیاسی عمل میں برابر حصہ داری اور شرکت کو یقینی بنانے میں یقیناًبہت سی کوتاہیاں ہوئی ہیں ۔ گزشتہ67سالوں میں بہت سے چیلنجوں نے ہمارا راستہ روکا لیکن ہم نے ان کا مقابلہ کرنے کے بجائے سماجی حالات کو اس کا ذمہ دار قرا دیا۔ ترقی کی دوڑ میں ہم اپنے پڑووسی ممالک کا ساتھ دینے میں ناکام رہے ۔ جس سے مسلمانوں کی معاشی، تعلیمی اور اقتصادی بدحالی بد سے بدتر ہوگئی۔ نائب صدر جمہوریہ نے دارالمصنفین کے صد سالہ یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے اس دارہ کی علمی سر گرمیوں کو سراہا اور کہا یہ سچ ہے کہ ایسے علمی کام مسلسل جدو جہد اور کوشش کا مطالبہ کرتے ہیں کیونکہ ریسرچ اور تحقیقی عمل وقت کا متقاضی ہوتا ہے ۔ سر سید احمد خان نے مسلمانوں میں موجودہ تعلیمی و معاشی پسماندگی کو محسوس کیا تھا اور قوم کو تعلیمی لحاظ سے مضبوط بنانے کے لئے مستقل لائحہ عمل میں بنایا تھا۔ دارالمصنفین کے بانی نے سب سے پہلے ندوۃ العلماء میں اپنا تعمیری کام کا آغاز کیا ۔ اس کے بعد اس عظیم ادارہ کی بنیاد رکھی جسے دارالمصنفین کہاجاتا ہے جس کے بعد اسے محققین کے لئے وقف کردیا ۔ ایک صدی کے وقفہ میں شبلی اکیڈیمی نے سیرت النبی ﷺ، تاریخ اسلام ، قرآنیات تاریخ ہند، بالخصوص ہندوستان کا عہد وسطیٰ کے علاوہ اردو، عربی اور فارسی زبانوں کے ادیبوں اور اب سے تعلق رکھنے والی شخصیات پر بہترین کتابیں تیار کیں ۔ اس ادارہ کی کتابوں کی طباعت بھی اپنی مثال آپ ہے۔ اس ادارہ کی تعریف کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ یہ ادارہ اور اس جیسے دیگر اداروں نے اپنے آپ کو اسلامی تاریخ و ثقافت کے لئے وقف کردیا ہے ۔


Centenary of Darul Musannefin Shibli Academy, Azamgarh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں