غزہ جنگ میں اسرائیل شہری ہلاکتوں کا مرتکب - ایمنسٹی انٹر نیشنل رپورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-06

غزہ جنگ میں اسرائیل شہری ہلاکتوں کا مرتکب - ایمنسٹی انٹر نیشنل رپورٹ

یروشلم
یو این آئی
ایمنسٹی انٹر نیشنل کی طرف سے آج یہاں جاری کی گئی ایک تازہ رپورٹ میں اسرائیلی فورسس پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے حالیہ50روزہ غزہ جنگ کے دوران اپنی کارروائیوں میں عام شہریوں کا خیال نہیں کیا۔ اس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی فورسس نے اس دوران بے قصور و بے گناہ شہریوں کو بھی ٹارگیٹ کیا اور جنگ کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بچوں اور خواتین کو بھی نشانہ بنایا۔ غزہ پٹی پر فوج کشی میں اسرائیل عام شہریوں کی بنیادی حقوق کی پامالی اور ان کی کھلی توہین کا مرتکب ہوا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ8جولائی سے26اگست2014ء کے درمیان غزہ پٹی پر اسرائیلی فوج کے حملے عام شہریوں کی خوفناک توہین کے زمرے میں آتے ہیں ۔ خیال رہے کہ50روز تک جاری رہنے والے اسرائیلی فضائی، زمینی اور بحری حملوں میں کم سے کم2,100فلسطینی شہید اور11ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے ۔ شہداء اور زخمیوں میں اکثریت عام شہریوں بالخصوص بچوں اور خواتین کی بتائی جاتی ہے ۔جنگ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے جوابی حملوں میں70اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے ۔ ایمنسٹی انٹر نیشنل کی جانب سے کل ملبہ کے ڈھیرتلے دبے خاندان کے عنوان سے جاری رپورٹ میں بمباری کے دوران فلسطینیوں کے اجتماعی قتل عام کی طرف اشارہ کیا گیا ہے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی فوج نے غزہ پٹی میں خالی قرار دئیے گئے مکانوں پر8الگ الگ حملے کئے جس کے نتیجے میں62بچوں سمیت کم سے کم104معصوم شہری شہید ہوئے ۔ اسرائیلی فوج نے ان مکانوں پر حملے سے قبل یہ دعویٰ کیا تھا کہ یہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے زیر استعمال رہے ہیں۔ ان میں عام شہری نہیں بلکہ فلسطینی عسکریت پسند ٹھہرے ہوئے ہیں۔ اس لئے انہیں مسمار کیاجارہا ہے ۔
اس طرح خالی مکانات یا فلسطینی مزاحمت کاروں کے مبینہ ٹھکانے قرار دے کر کئی پورے کے پورے فلسطینی خاندان خون میں نہلا دئیے گئے ۔ ایمنسٹی نے اپنی رپورٹ میں اسرائیلی فوج پر براہ راست فائرنگ میں عام شہریوں کو جان سے مارنے کے کئی شواہد بھی پیش کرتے ہوئے صہیونی فوج کو جنگی مجرم قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نہتے شہریوں کو قریب سے گولیاں مارنا بھی جنگی جرائم کی ایک شکل ہے ۔ ڈائرکٹر ایمنسٹی انٹر نیشنل پروگرامس برائے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ فلپ لوتھر نے کہا ہے کہ ادارہ کی مرتب کردہ رپورٹ کے نتائج سے یہ بات آشکارا ہوتی ہے کہ اسرائیلی فوج فلسطینی شہریوں کی خوفناک توہین کی مرتکب ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی امدادی اداروں کے رضا کاروں کو بھی جنگ کے دوران اسرائیل نے جنگ سے متاثرہ غزہ کے علاقوں میں جانے سے روکے رکھا ۔ رپورٹ میں فلسطینی اور اسرائیلی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ پٹی میں جنگ کے دوران ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کی تحقیقات کے لئے عالمی فوج داری عدالت کے معائنہ کاروں کو غزہ جانے کی اجازت دیں تاکہ یہ بات پایہ ثبوت کو پہنچ سکے کہ جنگ میں اسرائیل نے سنگین نوعیت کے جنگی جرائم کاارتکاب کیا ہے ۔

Amnesty: Israel committed war crimes in Gaza war

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں