تلنگانہ شعبہ سیاحت کے ذریعہ آمدنی میں بھاری اضافہ کا منصوبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-04

تلنگانہ شعبہ سیاحت کے ذریعہ آمدنی میں بھاری اضافہ کا منصوبہ

نئی دہلی
آئی اے این ایس
لکڑی کے چولہے کی دھیمی آنچ پر تیاری ہورہی بریانی کی خوشبو ، ایک منفرد پھولوں کا تہوار، شیروں کے جنگلات میں خوبصورت آبشار ، حیدرآباد کے مشہور چار مینار اور سالار جنگ میوزیم کی یادگاریں اور ایک ماڈرن انفارمیشن ٹکنالوجی کا مرکز ، یہ سب مل کر نو تشکیل شدہ ریاست تلنگانہ کو سیاحت کے شعبہ میں برے بڑے خوابوں کی تعبیر عطا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ ان خصوصیات کے ساتھ تلنگانہ ، سیاحتی شعبہ کوبڑے پیمانے پر ترقی دینے کے خواب دیکھ سکتا ہے ۔ عالم وجود میں آنے کے اندرون3ماہ ملک کی29ویں ریاست تلنگانہ نے100کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ذریعہ سیاحت کی صنعت کو ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس کے لئے مہمان نوازی کا انفراسٹرکچر تیار کیاجائے گا اور اندرون ریاست سیاحوں کیلئے ایک مقام سے دوسرے مقام جانے سہولتیں فراہم کی جائیں گی تاکہ اپنی منفرد ثقافتی شناخت کو فروغ دیاجاسکے ۔تلنگانہ کے پرنسپال سکریٹری برائے منصوبہ بندی، سیاحت اور ثقافت بی بی اچاریہ نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ سیاحت کا شعبہ ترقی اور فروغ کے لئے کئی تقاضے کرتا ہے اور انفراسٹرکچر کے فروغ کے لئے ہمارے پاس وسائل کی کمی بھی نہیں ہے ۔100کروڑ روپے سے زائد تخمینہ سے کئی پراجکٹس کا آغاز کیاجارہا ہے جس میں مرکزی و ریاستی حکومتوں کا تعاون شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم مزید کئی اقدامات شروع کرنے کے لئے ان کی شناخت کے مرحلہ میں ہیں ،۔ ریاستی حکومت ، سیاحت کی صنعت کو فروغ دینے کے لئے ٹیکس مراعات کی پالیسی جاری کرچکی ہے ۔ بی پی اچاریہ کے بموجب ریاستی حکومت ، اس صنعت کو فروغ دینے کے لئے تمام تر کوششیں روبہ عمل لائے گی تاکہ معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں۔
ریاستی حکومت حیدرآباد ، مختلف کانفرنسوں ، اجلاسوں اور نئی چیزیں متعارف کرانے کے معاملہ میں ایک بڑا مقام اختیار کرچکا ہے ۔ اس کے پاس ایک آئی ٹی انڈسٹری بھی موجود ہے ۔ ورلڈ کلاس کنونشن سنٹر کئی عالمی کانفرنسوں کی میزبانی کرچکا ہے ۔ ایک عصری و جدید ایر پورٹ ، ہزاروں بین الاقوامی مسافرین کا شہر میں استقبال کرتا ہے۔ پکوان کے شعبہ میں حیدرآباد کی شہرت کا تذکرہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہاں کے پکوان ساری دنیا میں مشہور ہیں ۔ منفرد طریقہ سے تیار کی گئی بریانی ، ساری دنیا میں موجود لذت کام و دہن کے متوالوں کو کشاں کشاں حیدرآباد کھینچ لاتی ہے ۔ یہاں کے ثقافتی پہلو اور تاریخی مقامات جوں کے توں موجود ہیں۔ نظام دور کی یادگاریں شہرت کی حامل ہیں۔ قطب شاہی دور کی عمارتیں ، سیاحت کا بڑا مرکز ہیں۔ ریاستی حکومت ، صرف حیدرآباد ہی نہیں بلکہ ریاست کے دیگر مقامات پر بھی سیاحت کوفروغ دینے کی خواہاں ہیں ۔ کوال ، جنارم، تاڑوائی اور منانور میں شیروں کے لئے محفوظ جنگلاتی علاقوں کو نئی سیاحتی منزلوں میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ کئی غیر دریافت شدہ مقامات موجود ہیں جن کو فروغ دینے کی ضرورت ہے اور ایڈونچر کے شائق سیاحوں کے لئے ایکوٹورازم کا فروغ بھی حکومت کے منصوبوں میں شامل ہے ۔ ثقافتی پروگرامس جیسے بتکماں بھی ایک کشش کا حامل تہوار ہے جسے ریاستی حکومت فروغ دے رہی ہے ۔ یہ ہندوستان کا سب سے بڑا پھولوں کا تہوار ہے ۔ بی پی اچاریہ نے بتایا کہ بتکماں ، ہندستان کا سب سے بڑا پھولوں کا تہوار ہے جسے اس مرتبہ بڑے پیمانے پر منایا گیا کیونکہ حکومت تلنگانہ نے اسے ریاستی تہوار کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ تہوار زندگی اور سماج میں خواتین کے رول کو اجاگر کرنے کے لئے ایک منفرد پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتا ہے ۔ اس کے علاوہ یہ تلنگانہ کی ثقافتی پہچان ہے ۔ ریاستی حکومت ،بڑے ہوٹل گروپس کو بھی راغب کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ جن کی پہلے سے حیدرآباد میں جائیدادیں موجود ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں