یو این آئی
تلنگانہ اسٹیٹ پاور جنریشن کارپوریشن (ٹی ایس جینکو) اور بھارت ہیوی الکٹریکلس لمٹیڈ( بی ایچ ای ایل) کے درمیان آج ایک یادداشت مفاہمت پر دستخط ہوئے جس کے تحت ریاست میں6ہزار میگاواٹ کی گنجائش کے حامل تھرمل پاور پلانٹس کا قیام عمل میں لایاجائے گا۔ یادداشت مفاہمت پر ٹی ایس جینکو کے صدر نشین و منیجنگ ڈائرکٹر جی پربھاکر راؤ اور بی ایچ ای ایل کے صدر نشین و منیجنگ ڈائرکٹر وی پرساد راؤ نے دستخط کئے ۔ سکریٹریٹ میں تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی موجودگی میں دستخط ہوئے ۔ چیف منسٹر کے دفتر سے جاری کردہ ایک پریس نوٹ میں یہ بات بتائی گئی ۔ بی ایچ ای ایل ایک مرکزی عوامی شعبہ کی سب سے بڑی انجینئرنگ و مینو فیکچرنگ کمپنی ہے ۔ پاور پلانٹ کے آلات کی تیاری کے میدان میں یہ صف اول کی کمپنیوں میں شمار ہوتی ہے ۔ بی ایچ ای ایل کی جانب سے فراہم کی جانے والی خدمات میں پاور پلانٹس کے قیام کی گنجائش ، ڈیزائن ، منو فیکچرنگ ، سپلائی ،تنصیب اور کارکردگی کا آغاز وغیرہ شامل ہے ۔ بحالت موجودہ ٹی ایس جینکو4364میگا واٹ برقی پیداواری پلانٹس کی تنصیب عمل میں لاچکی ہے جن میں ٹھرمل و ہائیڈل دونوں شامل ہیں ۔ کمپنی کے پاس نہ صرف مہارت ہے بلکہ پلانٹس کی تنصیب ، انہیں چلانے اور ان کی دیکھ بھال کا وسیع تجربہ ہے ۔ کمپنی تلنگانہ کے بھوپال پلی، سنگارینی کالریز اور کوتہ گوڑم میں قبل ازیں تھرمل پاور پراجکٹس تعمیر کرچکی ہے ۔
کمپنی کی کارکردگی قومی اوسط سے زیادہ ہے ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مہارتن مرکزی عوامی شعبہ کی کمپنی ہونے کے ناطہ بی ایچ ای ایل پر اپنے بھرپور بھروسہ و اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ معاہدہ کے تحت بی ایچ ای ایل اندورن3سال تمام پراجکٹس کی تعمیر عمل میں لاکر برقی پیداوار کا بھی آغاز کرے گی۔ اس موقع پر ریاستی وزیر فینانس ای راجندر ، وزیر تعلیم جگدیشور ریڈی، نئی دہلی میں تلنگانہ حکومت کے خصوصی نمائندہ وینو گوپال چاری، مشیر حکومت پاپا راؤ، چیف سکریٹری راجیو شرما ، چیف منسٹر کے پرنسپال سکریٹری ایس نرسنگ راؤ، سکریٹری محکمہ برقی ایس کے جوشی ، کھمم کے ضلع کلکٹر کے الم بریتی ، بی ایچ ای ایل کے اگزیکٹیو ڈائرکٹر وینکٹ کرشنا بھی موجود تھے ۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں