حالیہ دنوں میں چین نے در اندازی نہیں کی - مرکزی مملکتی وزیر داخلہ کیرن رجیجو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-29

حالیہ دنوں میں چین نے در اندازی نہیں کی - مرکزی مملکتی وزیر داخلہ کیرن رجیجو

ایٹا نگر
پی ٹی آئی
مرکزی مملکتی وزیر برائے داخلی امور کیرن رجی جو نے آج حالیہ وقتوں میں ارونا چل پردیش کے تاکسنگ علاقہ میں چین کی پیوپلز لبریشن آرمی کی جانب سے کسی در اندازی کی تردید کی ۔ یہ ایک فطری عمل ہے کیونکہ دونوں فریق کی افواج غلطی سے ایک دوسرے کے علاقہ میں عام طور پر داخل ہوتے ہیں کیونکہ سرحدی کی کوئی یقینی حد بندی نہیں ہے۔ حتی کہ چین کی فوج نے کبھی کبھار ہندوستانی فوج کی جانب سے در اندازی کا دعویٰ کیا ہے رجی جو نے نئی دہلی کو اپنی روانگی سے قبل یہاں راج بھون ہیلی پیاڈ پر اخبار نویسوں سے یہ بات کہی جب کہ ان کی توجہ تقریباً تین ماہ قبل بالائی سبان سیری ضلع تاکسنگ علاقہ میں چین کی مبینہ در اندازی کی جانب مبذول کروائی گئی ۔ رجی جو نے کہا کہ دونوں ممالک کی افواج معمول کی گشت کے دوران اتفاقی طور پر ایک دوسرے کے علاقوں میں داخل ہوتی ہیں۔ دونوں ممالک سے پٹرولنگ ٹیمس ایک دوسرے کے علاقوں میں داخل ہوتے ہیں اور کبھی کبھار تصادموں کی اطلاع بھی ملتی ہے۔ سرحد پر در اندازی صرف اس جگہ پیش آتی ہے جہاں کوئی مستقل ڈھانچہ نہیں ہے۔ چونکہ سرحد کی کوئی حد بندی نہیں ہے ایسی نوعیت کی در اندازیاں جاری رہیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری افواج کو ہدایت دی جارہی ہے کہ ہمارے علاقہ میں چینی فوج کو داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے اور زیادہ چوکسی برتی جائے ۔
رجی جو نے تاہم تسلیم کیا کہ کم پٹرولنگ کی وجہ سے ارونا چل پردیش ایک بڑے حصہ سے قبل ازیں محروم ہوگیا کیونکہ اس کے علاقہ کا بڑا حسہ چین کے قبضہ میں چلا گیا ہے ۔ لیکن یہ دعویٰ کیا کہ مرکز میں این ڈی اے بر سر اقتدار آنے کے بعد ہم چین کو ہمارے علاقہ کی ایک انچ زمین بھی حوالے کرنے کا مطالبہ تسلیم نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہند تبت بارڈر پولیس نے حال ہی میں بالائی سبانسری ضلع کے لیمکینگ علاقہ سے تبتی نژات سے تین افراد کو گرفتار کیا ہے ۔ ان سے تفتیش کی گئی ہے جس سے سچائی بے نقاب ہوئی ۔ لیکن زبان کی رکاوٹیں ایک مزاحمت بن گئی ہیں،۔ میں نے آج صبح اندو تبت بارڈر پولیس کے ڈائرکٹر جنرل و انسپکٹر جنرل سے ملاقات کی ہے اور انہیں ہدایت دی ہے کہ ان کی شناخت حاصل کریں اور تینوں افراد کی در اندازی کا مقصد معلوم کریں۔ ارونا چل پردیش کے چیف منسٹر نابم ٹو کی نے اخبار نویسوں سے کہا تھا کہ پیوپلس لبریشن آرمی کی جانب سے در اندازی کی انہیں سرکاری طور پر اطلاع نہیں ملی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں