یو این آئی
گزشتہ دنوں مہاراشٹرا کے انسداد دہشت گرد دستہ(اے ٹی ایس) کی جانب سے ممبئی کے مجافات کرلا کے ایک مسلم نوجوان کا باندرہ کرلا کامپلکس میں واقع ایک امریکن اسکول میں دھماکہ کرنے کا مبینہ منصوبہ بنانے والے معاملے کا سامنا کرنے والے مسلم نوجوان کو آج ہالی ڈے کورٹ(تعطیلاتی عدالت) نے ملزم کو31اکتوبر تک پولیس تحویل میں دئیے جانے کے احکامات جاری کئے حالانکہ وکلاء ایڈوکیٹ شریف شیخ ، ایڈوکیٹ متین شیخ ، ایڈوکیٹ شاہد ندیم انصاری نے ملزم کو مزید پولیس تحویل میں دئیے جانے کی سخت مخالفت کی ۔ دفاعی وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ جن الزامات کے تحت ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے وہ قابل ضمانت جرم ہے لہذا ملزم کو مزید پولیس تحویل میں نہیں دیاجانا چاہئے ۔ دفاعی وکلاء نے اے ٹی ایس کی جانب سے لگائے اقدام قتل کی دفعہ پر بھی حیرت کا اظہار کیا اور عدالت کو بتایا کہ اس معاملے میں کوئی قتل ہوا ہی نہیں اور نہ ہی قتل کا اقدام کیا گیا نیز محض فیس بک پر باتوں کے آدھار پر ملزم کے کلاف اقدام قتل کا مقدمہ نہیں چلایاجاسکتا ہے ،۔ اسی درمیان اے ٹی ایس افسر نے عدالت کو بتایا کہ ان کی تفتیش ابھی جاری ہے اور ملزم نے ابھی تک ان دو لوگوں کا نام نہیں بتایا ہے جن سے وہ فیس بک پر گفتگو کیاکرتا تھا نیز ملزم جس آفس میں کام کرتا تھا وہاں سے مزید کمپیوٹروں کی تفتیش جاری ہے جس کے ذریعہ ملزم فیس بک استعمال کیاکرتا تھا ۔
استغاثہ کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے قلعہ کورٹ کے فاضل جج نے ملزم کو مزید پولیس تحویل میں دئیے جانے کے احکامات جاری کئے اور دفاعی وکلاء کو کہا کہ وہ ملزم کے اوپر لگائی گئی دفعات کے تعلق سے وہ مجگاؤں کورٹ میں بحث کرے جہاں اس کے مقدمہ کی سماعت ہوگی۔ ملزم انیس انصاری کو آج12بجے سخت حفاظتی بندوبست میں قلعہ کورٹ میں پیش کیا گیا جس کے دوران اس کے چہرے کو کالے کپڑے سے ڈھکا ہوا دیکھا گیا اور ملزم کے پیرں میں چپل بھی نہیں تھی ۔ ملزم انصاری انیس کو قانونی امداد دینے کے تعلق سے جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ گزشتہ دنوں ملزم کے اہل خانہ نے درخواست کی تھی کہ وہ ان کے فرزند کو قانونی امداد فراہم کرے کیونکہ ان کا لڑکا ایک شریف، تعلیم یافتہ ، پنج وقتہ نمازی ہے اور اس کا اس معاملہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے نیز اس پر پولیس نے جھوٹا الزام عائد کیا ہے وہ باندرہ کرلا کمپلیکس اسکول میں واقع امریکن اسکول کو بم دھماکوں سے اڑانا چاہتا تھا ۔ گلزار اعظمی نے کہا کہ لیگل پینل کے وکلاء سے صلاح و مشورے کے بعد ملزم کو قانونی امداد دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ملزم کی جلد از جلد مقدمہ سے باعزت رہائی عمل میں آئے گی۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں