موسم حج کے اختتام کے ساتھ ہی سارقین کا راج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-29

موسم حج کے اختتام کے ساتھ ہی سارقین کا راج

مکہ
سعودی گزٹ
حج سیزن کے اختتام کے ساتھ ہی چوروں نے سیکوریٹی کی عدم موجودگی میں مقدس مقامات کے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے ۔ مکہ ڈیلی نے یہ اطلاع دی ۔ چور راتوں کو جرم کرتے ہیں اور مقامات مقدسہ تک بلا روک ٹوک رسائی ان کی سرگرمیوں کو آسان بنارہی ہے ۔ سرکاری اداروں نے بتایا کہ یہ چور مین ہول کے ڈھکن، برقی تار اور نل کی ٹونٹیاں چراتے ہیں اور ان چوریوں کی اطلاع پولیس کو دیدی گئی ہے ۔ مکہ پولیس کے سربراہ میجر جنرل عصاف القریشی نے کہا کہ وزیر داخلہ پرنس محمد بن نائف نے تمام سرکاری اداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے اثاثوں کی حفاظت کے لئے فصیلیں لگائیں، خانگی سیکوریٹی گارڈس کو تعینات کریں ، اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب کریں اور اپنی خود کی سیکوریٹی یونٹس قائم کریں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پولیس مقامات مقدسہ پر نگرانی کے لئے گشت کرتی ہے اور ایسے مقامات کا بھی راؤنڈ لگاتی ہے جہاں مسروقہ اشیاء کی فروخت کا امکان ہوتا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ایسی چوریاں اکثر عرفات اور مزدلفہ میں ہوتی ہیں اور چور عموماً اپنے جرائم کا ارتکاب راتوں میں کرتے ہیں جب سیکوریٹی گارڈس محو خواب ہوتے ہیں یا پھر ان علاقوں سے دور ہوتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عرفات اور مزدلفہ وسیع ہیں اور یہاں آسانی سے رسائی ہوجاتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں چوریاں زیادہ ہوتی ہیں جب کہ ایسے واقعات منیٰ میں بہت کم ہوتے ہیں کیونکہ وہاں سخت سیکوریٹی ہوتی ہے ۔ مکہ بلدیہ کے ترجمان اسامہ زیتونی نے کہا کہ ایسی چوریاں حج کے فوری بعد مخصوص مدت تک نہیں ہوتیں بلکہ سال بھر ہوتی رہتی ہیں ۔ خانگی سیکوریٹی گارڈس کمپنی کے سربراہ ترکی الثقافی نے کہا کہ حج سیزن کے بعد چوریوں کی متعدد وجوہات ہیں، مثلاً یہ کہ مقامات مقدسہ کے داخلہ اور خروج پر جانچ نہیں ہوتی اور سی سی ٹی وی کیمرں کا بھی فقدان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خانگی سیکوریٹی کمپنیوں کو مقامات مقدسہ کی سال بھر نگرانی کے ٹھیکے دیے جانے چاہئے اور خاطیوں کو سخت ترین سزا دی جانی چاہئے ۔ انہوں نے ایسی چوریوں کے خلاف عوامی تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ ایک پرائیویٹ سیکوریٹی گارڈس کمپنی کے سربراہ ترکی الثقافی پہلے بھی یہ واضح کرچکے ہیں کہ سرقہ کے واقعات کے کئی اسباب ہیں جن میں سے کئی ایک کا شمار بھی انہوں نے کرایا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں