علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سرسید ڈے سے لیفٹیننٹ گورنر دہلی نجیب جنگ کا خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-18

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سرسید ڈے سے لیفٹیننٹ گورنر دہلی نجیب جنگ کا خطاب

علی گڑھ
پی ٹی آئی
لیفٹیننٹ گورنر دہلی نجیب جنگ نے آج طلباء کو تلقین کی ہے کہ وہ’’نئی علی گڑھ تحریک‘‘ کے آغاز میں قائدانہ رول ادا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل کے لئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ایک مثالی لانچنگ پیاڈ ہے تاکہ نئی نسل ، سیکولرازم اور سیاسیات جیسے اہم نظریات پر وسیع النظری سے غور کرے ۔ نجیب جنگ یہاں سالانہ یوم سرسید تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ یہ تقریب ، سر سید احمد خان بانی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے یوم پیدائش کے موقع پر منعقد کی گئی ۔(اے ایم یو، ملک کی زائد از90سالہ قدیم یونیورسٹی ہے۔) جنگ نے کہا کہ اہم نظریات جیسے سیکولر ازم، قوم پرستی، انسانیت نوازی اور سیاسیات کے لئے اے ایم یو ، ایک مثالی لانچنگ پیاڈ ہے ۔ مشرق وسطیٰ کے ممتاز ماہر تعلیم عبدالعزیز عثمان التویجری نے مشرق کے ممالک اور تمام ایشیائی ممالک سے اپیل کی کہ وہ مذہب، نسل اور قومیت سے متعلق اختلافات کو فراموش کرتے ہوئے باہم ہاتھ ملائیں اور21ویں صدی کے چیلنجوں کامل کر سامنا کریں ۔ التویجری نے الزام لگایا کہ ’’دور جدید کی نو آبادیاتی طاقتیں‘‘ اپنے خود غرضانہ سیاسی مفادات کی تکمیل کے لئے مشرق کے عوام میں ’’پھوٹ ڈالنے اور حکومت کرنے‘‘ کی کوشش کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر مشرق کے عوام ایک نئے عالمی نظام کے چیلنجس کو قبول کرنے اور انسانیت نوازی کے اقدار کو اپنانے تیار ہیں تو مغرب کے ممالک ’’پھوٹ ڈالو اورحکومت کرو‘‘ کی اپنی پرانی پالیسی میں ہرگز کامیاب نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اے ایم یو اب ہندوستان اور مشرق وسطیٰ کے تعلیمی اداروں کے درمیان ایک بامعنی تعلق قائم کرنے میں اہم رول ادا کرنے کا تہیہ کرچکی ہے ۔ جنگ نے اپنی تقریر کے دوران اے ایم یو کے طلباء اور فیکلٹی کو یاد دلایا کہ ان کے پڑ دادا مولوی سمیع اللہ خان اور داد حمید اللہ خان اس موقر ادارہ سے’’قریبی ربط‘‘ رکھتے تھے ۔ جنگ نے اس یونیورسٹی کے یوم تاسیس تقاری سے خطاب کرتے ہوئے فخر کا اظہار کیااور کہا کہ’’آج کی دنیا میں پیدائش اور خاندان کی مراعات ان لوگوں کی راہ میں بے معنی ہوکر رہ گئی ہیں جو خود پر کارنامے انجام دینے والوں کی حیثیت سے یقین کرتے ہیں ۔ انہوں نے طلباء سے اپیل کی کہ وہ آسمانوں کی بلندی کو چھولیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں