ممبئی میں تقریب اظہار تشکر سے مجلسی قائد اکبر اویسی کا خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-22

ممبئی میں تقریب اظہار تشکر سے مجلسی قائد اکبر اویسی کا خطاب

ممبئی
اعتماد نیوز
جناب اکبر الد ین اویسی قائد مجلس لیجسلیچر پارٹی تلنگانہ نے مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے دو امیدواروں کی کامیابی کو تاریخ ساز قرار دیتے ہوئے آج کہا ہے کہ ان حلقوں کے انتخابی نتائج نے مخالفین مجلس کے ان جھوٹے دعوؤں کی قلعی کھول دی جو یہ الزام عائد کررہے تھے کہ مجلس، مہاراشٹرا میں کامیابی حاصل کرنے نہیں بلکہ ووٹوں کی تقسیم کے لئے آئی ہے ۔ جناب اکبر الدین اویسی آج ممبئی سنٹرل کی بلواس ہوٹل میں تقریب اظہار تشکر کو مخاطب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مجلس نے صرف25حلقوں سے امید وار ٹہرائے تھے تو پھر دوسرے حلقوں کے سیکولر ووٹ کیوں تقسیم ہوئے اور اس ریاست میں کیوں کانگریس۔ این سی پی کو اقتدار سے محروم ہونا پڑا۔ مجلسی قائد نے مہاراشٹرا کے مختلف اسمبلی حلقوں کے ان رائے دہندوں سے بھی اظہار تشکر کیا جنہوں نے مجلسی امیدواروں کو کامیاب بنانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی ۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا کے مسلمانوں کے اعتماد اور بھروسہ کا نتیجہ ہے کہ کئی اسمبلی حلقوں میں مجلسی امیدوار دوسرے نمبر پر رہے ۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ ان انتخابات میں مجلس کے صرف دو امیدوار ہی کامیاب ہوئے ہیں لیکن دوسرے امیدواروں نے باوقار شکست حاصل کی اور قابل لحاظ ووٹ حاصل کئے اور یہ عزت کی جیت ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مجلس کی کامیابی اپنے آپ میں خود ایک ریکارڈ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے تجارتی دارالحکومت ممبئی میں ہی مجلس کو2لاکھ ووٹ حاصل ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا کے دو اسمبلی حلقوں سے مجلسی امیدواروں کی زبردست کامیابی نے مخالفین کو منہ توڑ جواب دے دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتخابی نتائج ان طاقتوں کے منہ پر طمانچہ بھی ہے جو مجلس کو فرقہ پرست قرارد ینے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھتے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ حلقہ اسمبلی کرلہ سے مجلسی امیدوار اویناش کو 28ہزار ووٹ حاصل ہوئے ۔
انہوں نے کہا کہ مجلس اتحاد المسلمین دوسرے اسمبلی حلقوں میں ناکامیوں سے مایوس نہیں ہے جب کہ مجلس نے اس ریاست کے مسلمانوں کے دل فتح کرلئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ریاست کے کئی ایسے اسمبلی حلقے ہیں جہاں مسلمانوں کو حق رائے دہی کی سہولت سے استفادہ سے روکا گیا ۔ مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کے حوصلہ افزا نتائج حاصل ہونے کے بعد اب مجلسی قائد جناب اکبر الدین اویسی نے اعلان کیا کہ مجلس اپنے صدر اور رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی کی رہنمائی اور سرکردگی میں نہ صرف برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں حصہ لے گی بلکہ پارٹی کے زائد از100کارپوریٹر کو کامیاب بنائے گی اور انشاء اللہ ممبئی کا میئر بھی مجلس کا ہی ہوگا۔ مجلسی قائد نے کہا کہ مسلمانوں اور سماج کے دوسرے کمزور طبقات نے جس طرح اسمبلی انتخابات میں مجلسی امیدواروں کو ووٹ دیا وہ اسی جوش و جذبہ کے ساتھ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں بھی مجلس کا ساتھ دیں ۔ مجلسی قائد نے اس موقع پر کہا کہ مہاراشٹرا کے مختلف اسمبلی حلقوں میں جماعت کے تنظیمی انتخابات منعقد کئے جائیں گے ۔ اڈہاک کمٹیاں ہوں گی اور رکنیت سازی کے ذریعہ ہر حلقہ میں پارٹی کو مستحکم کیاجائے گا ۔ مجلسی قائد نے اپنی تقریر کے دوران یہ وعدہ بھی کیا کہ وہ ہر ماہ2تا3دن مہاراشٹرا میں عوام کے لئے دستیاب رہنے کو یقینی بنائیں گے انہوں نے کہا کہ وہ ہر ماہ ایک جلسہ کے انعقاد کی بھی کوشش کریں گے ۔
جناب اکبر الدین اویسی نے کہا کہ مہاراشٹرا کے مختلف اسمبلی حلقوں میں ووٹر لسٹ میں رائے دہندوں کے نامون کی شمولیت پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کئی اسمبلی حلقوں کے مسلم رائے دہندوں نے بتایا کہ ان کے نام فہرست رائے دہندگان میں شامل نہیں ہیں ۔ اس وجہ سے وہ مجلسی امیدواروں کو ووٹ نہیں دے سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ووٹر لسٹ میں تمام مسلم رائے دہندوں کے ناموں کی شمولیت پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ جناب اکبر الدین اویسی نے کہا کہ مجلس اتحاد المسلمین جذباتی تقاریر یا نعروں سے کام نہیں لیتی بلکہ عملی میدان میں خود کومنواتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا اسمبلی میں حالانکہ مجلس اتحاد المسلمین کے صر ف دو ارکان ہوں گے لیکن وہ اس ریاست کے تمام مسلمانوں کی نمائندگی کریں گے ۔ انہوں نے اس موقع پر یہ اعلان بھی کیا کہ مجلس ، مہاراشٹرااسمبلی میں انسداد فرقہ وارانہ فسادات خانگی بل پیش کرے گی جس کے دوران ان خود ساختہ جماعتوں کا چہرہ عیاں ہوجائے گا جو خود کو سیکولر ثابت کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف رہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیشرو کانگریس این سی پی حکومتوں کے دوران پولیس تحویل میں333مسلمانوں کی اموات ہوئی تھیںَ مجلس کے ارکان مہاراشترا اسمبلی میں اس موضوع کوبھی اٹھاتے ہوئے ان اموات کی عدالتی تحقیقات کے لئے حکومت پر دباؤ ڈالیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو پھر آنے والے دنوں میں پولیس تحویل میں اموات کا سلسلہ اسی طرح جاری رہے گا ۔ جناب اکبر الدین اویسی نے کہا کہ مہاراشٹرا کی مختلف جیلوں میں تقریباً10تا12ہزار مسلمان محروس ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں