مغربی بنگال میں بی جے پی قائدین گرفتار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-31

مغربی بنگال میں بی جے پی قائدین گرفتار

کولکتہ
آئی اے این ایس
بی جے پی کے نائب صدر مختار عباس نقوی کی زیر قیادت پارٹی کے ایک مرکزی وفد کو یہاں موضع مخرا کے مضافاتی علاقہ میں احتیاطی طور پر حراست میں لے لیا گیا اور پولیس نے انہیں دوسرے مقام پر منتقل کردیا۔ پیر کے دن یہاں ایک جھڑپ کے دوران3افراد کی ہلاکت کے بعد انتظامیہ نے امتناعی احکام نافذ کردیے ہیں ۔ برہم بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ مغربی بنگال انتشار پسندوں اور دہشت گروں کی محفوظ آماجگاہ بن گیا ہے اور کہا کہ ریاست کی صورتحال انتہائی پریشان کن ہے ۔ مختار عباس نقوی نے کہا کہ پولیس کا رویہ غیر جمہوری اور انتشار پسندوں و دہشت گردوں کو بچانے جیسا ہے جنہوں نے بنگال کو اپنی محفوظ آماجگاہ بنالیا ہے۔ اگر ترنمول کانگریس ہمیں روکنے اور گرفتار کرنے کے بجائے ملک دشمنوں کی گرفتاری کے لئے اپ نی توانائی صرف کرتی تو بہت بہتر ہوتا ۔ موضع کے عوام کی قابل رحم حالت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے نقوی نے کہا کہ یہ ٹیم مغربی بنگال کی پریشان کن صورتحال کے بارے میں مرکز کو اپنی رپورٹ سے واقف کرائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ انتشار پسندوں اور دہشت گردوں نے جس طرح بنگال کو اپنی محفوظ آماجگاہ بنالیا ہے اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بنگال کی صورتحال بہت خراب اور پریشان کن ہے ۔ جس انداز میں لوگوں کو ہلاک کیاجارہا ہے ، ان کے گھر جلائے جارہے ہیں اور مجرم آزاد گھوم رہے ہیں، اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت ناکام ہوچکی ہے ۔ نقوی نے کہا کہ ہم مرکز کو اپنی رپورٹ میں بنگال کی صورتحال سے واقف کرائیں گے ، جہاں حکومت کو اس بات کی زیادہ فکر ہے کہ اپوزیشن کو بنگال میں داخل ہونے سے کس طرح روکا جائے ۔ اسے عوام کی حالت کی فکر نہیں ہے جن کی حالت دن بدن ابتر اور قابل رحم ہوتی جارہی ہے ۔ نقوی، پارٹی ارکان پارلیمنٹ کیرتی آزاد ، ادت راج ، بی جے پی ریاستی یونٹ کے صدر راہول سنہا اور دیگر سیاسی قائدین اور کارکنوں کو ایک پ ولیس ویان میں بٹھا کر اس مقام سے دور لے گئی۔ جب قائدین اور کارکنوں نے رکاوٹیں توڑ کرموضع میں داخل ہونے کی کوشش کی تو پولیس اور ان کے درمیان دھکم پیل ہوئی۔
قبل ازیں دن میں ریاستی حکومت نے بی جے پی قیادت کو ایک مکتوب بذریعہ فیکس روانہ کیا تھا جس میں انہیں امتناعی احکام کے بارے میں اطلاع دی گئی تھی اور ان سے کہا گیا تھا کہ وہ اس کے مطابق اپنا منصوبہ بنائیں ۔ سنہا نے کہا کہ پانچ یا اس سے زائد افراد کے جمع ہونے سے امتناعی احکام کیخلاف ورزی ہوتی ہے ۔ ہماری ان مسلسل درخواستوں کے باوجود کہ صرف2افراد کی اجازت دی جائے ، پولیس نے اس پر کوئی دھیان نہیں دیا ۔ اس کے بجائے ہمارے ساتھ دھکم پیل کی اور ہمیں گرفتار کرلیا۔ سنہا اور آزاد نے دعویٰ کیا کہ موضع کے عوام کی قابل رحم حالت اور ترنمول کے نراج ک پردہ پوشی کے لئے انتظامی کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو روکنے کی ترنمول کی یہ کوششیں اس بات کی علامت ہے کہ وہاں کافی کچھ ایسا ہے جسے چھپانے کی ضرورت ہے ۔ انتظامیہ نے چہار شنبہ کو بھی بی جے پی ، کانگریس اوربائیں محاذ کے وفود کو اس علاقہ کادورہ کرنے سے روک دیا تھا ۔ بی جے پی کی مرکزی ٹیم تیسری مرتبہ بنگال کا دورہ کررہی ہے،جہاں اس کے کارکنوں پر حملے کئے گئے ہیں۔ پارٹی کی مرکزی ٹیموں نے جاریہ سال کے اوائل میں ضلع بیر بھوم کے ایلم بازار اور ضلع شمالی 24پ رگنہ کے سندیش کھالی کا دورہ کیا تھا۔ نقوی نے سندیش کھالی وفد کی قیادت کی تھی اور جون میں پارٹی قیادت کو پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں ترنمول پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ بنگلہ دیشی بنیاد پرستوں کی سرپرستی کررہی ہے اور انہیں پناہ دے رہی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں