اردو نیوز (سعودی عرب)
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ’’الحرمین فلاحی ادارہ‘‘ کو دہشت گردوں کے معاونین کی فہرست سے خارج کردیا اور11ستمبر کے طیارہ حملوں کے بعد لگائے جانے والے الزامات سے بری کردیا ۔ الحرمین فلاحی ادارہ سعودی عرب کی خیراتی اداروں میں سے ایک ہے ، اسے شیخ عقیل بن عبدالعزیز العقیل نے1408ھ کے دوران کراچی پاکستان میں قائم کیا تھا۔4برس بعد اسکا صدر دفتر ریاض منتقل کردیا گیا تھا ۔ یہ ادارہ دعوتی سرگرمیوں اور قدرتی آفات سے دو چار افراد اور مصیبت زدگان کی مدد کے لئے قائم کیا گیا تھا ۔ اس کے دفاتر امریکہ سمیت50 سے زیادہ ممالک میں قائم تھے اور اس کے کارکنانکی تعداد4ہزار سے تجاوز کرگئی تھی ۔ سلامتی کونسل کے ماتحت تادیبی کمیٹی نے الزامات عائد کئے جانے کے تقریباً10برس بعد برات کا فیصلہ جاری کیا۔ الزامات لگائے جانے پر الحرمین ادارے کے اثاثے منجمد کردیے گئے تھے اس کے کارکنان کے سفر پر پابندی لگا دی گئی تھی اور اسے خود ساختہ الزامات کی بنیاد پر فلاحی خدمات سے محروم کردیا گیا تھا۔ سلامتی کونسل کی تادیبی کمیٹی نے اپنے فیصلے میں واضح کیا ہے کہ الحرمین فلاحی ادارے کو بلیک لسٹ سے خارج کردیا گیا اس کے خلاف پیش کی جانے والی درخواستوں کاجائزہ لیا گیا ۔2009ء کے دوران سلامتی کونسل کی قرار داد نمبر1904کی تعمیل میں ادارے کو بلیک لسٹ کیا گیا تھا ۔ سلامتیکونسل نے اعلامیہ جاری کرکے واضح کیا کہ اس فیصلے کے بموجب الحرمین ادارے کے اثاثے منجمد کرنے ، کارکنان پر سفر کی پابندی اور سرمایہ کاری کی ممانعت والا فیصلہ کالعدم ہوگیا ہے ۔ مذکورہ پابندیوں میں سے کوئی بھی اب باقی نہیں رہی ۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں