سری لنکا میں تودے گرنے سے 500 سے زائد ہلاکتوں کا اندیشہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-31

سری لنکا میں تودے گرنے سے 500 سے زائد ہلاکتوں کا اندیشہ

کولمبو
رائٹر ، پی ٹی آئی
سری لنکا کے جنوب وسطی علاقہ کے بلدو ملاقصبہ میں کل ہوئی موسلا دھار بارش کے بعد تودے گرنے اور زمین کھسکنے سے کم از کم500افراد کے ہلاک ہونے کا اندیشہ ہے ۔ پولیس ترجمان اجیت ریحانہ نے بتایا کہ گاؤں کے150سے زیادہ خاندان اس کے شکار ہوئے ہیں ۔ ملبے میں کم از کم500لوگوں کے دبے ہونے کا اندیشہ ہے جس میں کسی کے زندہ ہونے کی امید نہ کے برابر ہے ۔ پورے علاقہ میں بارش کی وجہ سے140سے زائد مکانات تباہ ہوگئے ہیں ۔ راحت کاری کے دوران اب تک10سے زائد نعشیں نکالی جاچکی ہیں ۔ پولیس، فوج اور آفات مینجمنٹ کی ٹیمیں راحت کاری میں لگی ہوئی ہیں۔ فضائیہ کے ترجمان گیہان سینے ورتنے نے بتایا کہ راحت کاری میں212ہیلی کاپٹروں کو لگایا گیا ہے اور یہ جنگی پیمانہ جاری ہے ۔ اسی دوران جنوب وسطی سری لنکا میں شدید بارش کے سبب تودے گرنے کی وجہ سے ملبوں میں پھنسے افراد کے بچنے کی امیدیں آج سورج نکلنے کے بعد تقریباً ختم ہوچکی ہیں تاہم سری لنکا کے ایک وزیر نے ہلاکتوں کا تخمینہ100ظاہر کیا ہے جبکہ از یں متوقع اموات کا تخمینہ 300ظاہر کیا گیا تھا۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے وزیر مہنداامر ویرا نے دارالحکومت کولمبو سے190کلو میٹر دور ہلدوملہ علاقہ میں جائے حادثہ کا دورہ کرنے کے بعد رائٹر کو بتایا کہ مزید متاثرین کے بچنے کی کوئی امید باقی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چائے کی کاشت کرنے والے اس موضع میں حادثہ کے وقت بچے اسکول گئے ہوئے اور سرکاری ملازمین بھی اپنے گھروں سے غائب تھے ، اس لئے صرف مٹی کے تودوں میں تقریباً 100لوگوں کے دبنے کا اندیشہ ہے ۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ نے بھی کل ہونے والے حادثہ میں لا پتہ ہوجانے والے افراد کی تعداد300سے کم192مقرر کی ہے ۔ امرویرا نے کہا کہ فی الحال ہلاکتوں کی حتمی تعداد متعین کرنا ممکن نہیں ہے کیونکہ آبادی کی اعداد و شمار کا ریکارڈ بھی تودے گرنے سے تباہ ہوگیا ہے ۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ تقریباً3کلو میٹر کے علاقہ میں پھیلے ہوئے150گھر گزشتہ کئی دنوں تک مسلسل شدید بارش کے سبب تودے گرنے سے مٹی میں دب گئے ہیں ۔ مٹی کے تودے گرنے سے قبل کافی تعداد میں بچے اسکول چلے گئے تھے ۔ ان اسکولی بچوں سمیت تقریباً500افراد نے آج کی رات ایک قریبی اسکول میں بسر کی کیونکہ مینجمنٹ کی طرف سے مزید تودے گرنے کی وارننگ جاری کی گئی تھی ۔ درین اثناء جائے حادثہ پر سینکڑوں کی تعداد میں فوجی جوان اور سرکاری عہدیدار تلاش و راحت رسانی کے کاموں میں سرگرم ہیں جو ملبہ ہٹانے والی مشینوں کا استعمال کرکے مٹی کے تودوں کو ہٹا رہے ہیں اور ٹوٹے ہوئے درختوں کی صاف کررہے ہیں ۔ مقامی باشندوں نے جن میں سے بیشتر چائے کی کاشت کرنے والے مزدور تھے ، کہا کہ تودہ گرنے کے حادثوں کا شکار ہونے والے اس گاؤں میں ان گھروں سمیت ایک کھیل کا میدان ایک چھوٹا شاپنگ کامپلکساور ایک ہندو مندر واقع تھا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں